آندھرا پردیش میں 3 اور جموں و کشمیر میں 1 نرسنگ کالج کا سنگ بنیاد بھی رکھا
لازوال ڈیسک
نئی دہلی //دانتوں کی صحت کی دیکھ بھال کی طرف ایک اہم قدم میں، صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے آج یہاں نیشنل ڈینٹل کمیشن (این ڈی سی) کے نئے ہیڈکوارٹر کا افتتاح کیا اور آندھرا پردیش میں تین نرسنگ کالجوں اور جموں و کشمیر میں ایک نرسنگ کالج کا سنگ بنیاد رکھا۔ مزید برآں، ڈاکٹر منڈاویہ نے انڈرگریجویٹ ڈینٹل کالجوں کی تشخیص اور درجہ بندی کے لیے ڈینٹل کونسل آف انڈیا اور کوالٹی کونسل آف انڈیا کے درمیان مفاہمت نامے کی صدارت کی اور نیشنل ہیلتھ ڈیجیٹل مشن کے تحت نیشنل ڈینٹل رجسٹر کا آغاز کیا۔اس موقع پر ڈاکٹر منڈاویہ کے ساتھ تریپورہ کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر مانک ساہا اور جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر شری منوج سنہا نے عملی طور پر شمولیت اختیار کی۔ڈاکٹر منڈاویہ نے کہا "ڈینٹل کمیشن کی آمد ڈینٹل ایجوکیشن اور ایڈمنسٹریشن میں ایک نئے دور کی نشاندہی کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ڈینٹل کمیشن ایکٹ کے ذریعے، حکومت نے دانتوں کی تعلیم کو مزید عملی، سستی بنانے اور پورے نظام میں شفافیت لانے کی کوشش کی ہے، اس کے ساتھ ساتھ مریضوں کو سستا اور اچھا علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر منڈاویہ نے اعلان کیا کہ زبانی حفظان صحت کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ضروری ہے تاکہ ہم اس ڈومین میں اپنی قوم کو فائدہ پہنچانے والے بے پناہ مواقع سے فائدہ اٹھا سکیں۔وہیں وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن کی تعریف کرتے ہوئے ، ڈاکٹر منڈاویہ نے صحت کے لیے فعال نقطہ نظر کی تعریف کی جس میں صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کی رسائی اور دستیابی کو بڑھانے کے لیے سب کے فائدے کے لیے تبدیلی کی شدت کو اجاگر کیا گیا۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر صحت نے ون نیشن ون رجسٹر کے تحت بنائے گئے نیشنل ڈینٹل رجسٹر (این ڈی آر) کے آغاز پر زور دیا، ملک کے لوگوں کو شفاف طریقے سے دانتوں کے ڈاکٹر کی شناخت اور اہلیت حاصل ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ این ڈی آر متعلقہ ریاستی ڈینٹل کونسل سے تصدیق کے بعد ہندوستان میں پریکٹس کرنے والے تمام دانتوں کے ڈاکٹروں کو منفرد شناخت فراہم کرے گا۔ این ڈی آرشہریوں کو ریاستی دانتوں کی کونسلوں سے تصدیق شدہ دانتوں کے ڈاکٹروں کی شناخت کرنے میں بھی مدد کرے گا۔جبکہ نرسنگ افرادی قوت کو مضبوط کرنے اور تمام خطوں میں صحت کی دیکھ بھال کے تفاوت کو کم کرنے کے حکومت کے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے، ڈاکٹر منڈاویہ نے کہا کہ "یہ تقریب موجودہ میڈیکل کالجوں کے ساتھ مل کر 157 نئے نرسنگ کالجوں کے قیام کی حکومت کی اسکیم کا ایک حصہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صحت اور طبی انفراسٹرکچر کے شعبے میں ہونے والی پیشرفت معیاری اور سستی صحت کی دیکھ بھال فراہم کرے گی اور صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں بہت سے مواقع کھولے گی، جس سے قوم کو بہت زیادہ فائدہ پہنچے گا۔ اس موقع پر لفٹینٹ گورنر مسٹر منوج سنہا نے جموں کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں صحت کی سہولیات اور طبی تعلیم کے بنیادی ڈھانچے کی بے مثال توسیع کیلئے عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور مرکزی وزارت صحت کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ نیا نرسنگ کالج سرحدی ضلع کپواڑہ میں طبی تعلیم کے بنیادی ڈھانچے اور مجموعی صحت کی دیکھ بھال کو بڑھانے میں ایک طویل سفر طے کرے گا ۔ لفٹینٹ گورنر نے جموں کشمیر میں صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کو بڑھانے میں تیز رفتار پیش رفت کا اشتراک کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ چار برسوں میں ایم بی بی ایس ، پی جی اور نرسنگ کی تعلیم میں تقریباً 4500 سیٹیں شامل کی گئی ہیں ۔ انہوں نے شہریوں کو صحت کی معیاری خدمات فراہم کرنے اور مستقبل کی دیکھ بھال کیلئے جدید ہیلتھ ٹیکنالوجیز کو تیار کرنے اور ان کی تعیناتی کیلئے انتظامیہ کے عزم کا اعادہ کیا ۔ہندواڑہ نرسنگ کالج پروجیکٹ کو 4 کام کے موسموں میں مکمل کرنے کا ہدف ہے ۔ مرکزی وزیر صحت نے نیشنل ڈینٹل کمیشن کی نئی عمارت کا بھی افتتاح کیا ، آندھرا پردیش میں تین نرسنگ کالجوں کا سنگِ بنیاد رکھا اور نیشنل ڈینٹل رجسٹر کا آغاز کیا ۔ تریپورہ کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر مانک ساہا ، صدر ڈینٹل کونسل آف انڈیا ڈاکٹر دیبیندو مزومداراور مرکزی سیکرٹری صحت اور خاندانی بہبود مسٹر اپوروا چندرا نے اس تقریب میں شرکت کی ۔ چئیر مین ضلع ترقیاتی کونسل کپواڑہ شیخ عرفان سلطان پنڈتپوری ، گورنمنٹ میڈیکل کالج ہندواڑہ کے پرنسپل کے علاوہ ڈاکٹرز اور طبی عملہ بھی ورچوئل موڈ کے ذریعے شامل ہوا ۔