لازوال ڈیسک
سری نگر؍؍کانگریس نے ہفتے کے روز نریندر مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت جموں وکشمیر میں ملی ٹنسی کو قابو کرنے میں ناکام ہوئی ہے۔کانگریس سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل پلیٹ فارم کی چیئرپرسن اور کانگریس ورکنگ کمیٹی کی رکن سپریا شرینٹی نے سری نگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی اب دہشت گردانہ حملوں میں جاں بحق ہوئے فوجی جوانوں کو خراج عقیدت تک پیش نہیں کرتے۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ جموں وکشمیر میں سب کچھ ٹھیک ہے۔
کانگریس کی خاتون لیڈر نے الزام لگایا کہ جموں صوبے میں ملی ٹینسی پوری طرح سے ختم ہو چکی تھی لیکن وہاں پر اب دہشت گردی نے دوبارہ اپنے پیر جمائے ہیں اور یہ مرکز ی حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے سال 2019کے بعد جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرکے سابقہ ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کیا۔کانگریس لیڈر نے کہاکہ یہ کہا جارہا تھا کہ سال 2019کے بعد جموں وکشمیر میں امن و امان واپس لوٹ آیا ہے۔ان کے مطابق نریندر مودی کی تیسری مدت کے 98دنوں کے دوران جموں وکشمیر میں 25دہشت گرد حملے ہوئے جس دوران 21فوجی شہید اور 28دیگر زخمی ہوئے ہیں۔سپریا شرنٹی نے دعویٰ کیا کہ اس دوران جموں وکشمیر میں 15عام شہری ملی ٹینٹ حملوں میں ہلاک اور 47دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہ جموں صوبے میں امن و امان کی فضا قائم تھی لیکن جب سے مودی جی نے تیسری دفعہ وزیر اعظم کی کرسی سنبھالی تب سے جموں میں حملے ہو رہے ہیں۔ان کے مطابق کل ہی جموں کے کشتواڑ ضلع میں دو فوجی مارے گئے جبکہ بارہ مولہ میں تین دہشت گردوں کو مار گرایا گیا۔انہوں نے مزید بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے اب ملک کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء کو بھی خراج عقیدت پیش نہیں کیا جارہا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی کا سوشل میڈیا اکاونٹس چیک کریں آپ دیکھیں کہ گزشتہ 98دنوں کے دوران مودی جی نے ایک حملے کی بھی بات نہیں کی۔کانگریس لیڈر نے کہاکہ ملک کی تاریخ میں ایسا پہلی مرتبہ ہوا جب ریاست کو مرکزی زیر انتظام علاقے میں تبدیل کیاگیا۔انہوں نے کہاکہ مرکز میں جوں ہی کانگریس کی حکومت آئے گی جموں وکشمیر کو ریاست کادرجہ فوری طورپر بحال کیا جائے گا۔