مرکزی جامع مسجد مینڈھر میں محفل ذکر شہدائے کربلا تزک واحتشام کے ساتھ منایا گیا

0
0

حضرت امام حسین شہیدِ کربلا اپنے نانا محبوب رب العالمین کی محبتوں، شفقتوں اور توجہات کے محور و مرکز رہے:مفتی محمد سلطان نقشبندی
سرفرازقادری
مینڈھر؍؍دس محرم الحرام کو جس طرح دنیا بھر میں شہدائے کرب وبلا کی مناسبت سے محافل منعقد کی جاتی ہیں۔ وہیں اس موقع پر مرکزی جامع مسجد مینڈھر میں امام وخطیب مفتی محمد سلطان نقشبندی کی قیادت میں محفل ذکر شہدائے کربلا عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔ وہیں صبح سے تلاوت کلام پاک خطمات المعظم ذکر اذکار کیا گیا۔ بعدہ علماء کرام نے شہدائے کربلا کہ قربانیوں مدلل و مفصل انداز میں روشنی ڈالتے ہوئے فرمایاکہ واقعہ کربلا 10 محرم 61ھ کو موجودہ عراق میں کربلا کے مقام پر پیش آیا۔ یہ جنگ نواسہ رسولؐ حضرت امام حسینؑ ابن علی ؑان کے حامیوں اور رشتہ داروں کے ایک چھوٹے سے گروہ جس میں حسین ابن علیؑ کے ساتھ 72 ساتھی، کچھ غلام، 22 اہل بیت کے جوان اور خاندان نبوی کی کچھ خواتین و بچے شامل تھے، اور اموی ظالم حکمران یزید اول کی ایک بڑی فوج کے مابین ہوئی۔ حدیث مبارکہ میں حضرت امام حسین ؑنے بے شمار فضائل موجود ہیں۔ آپ رضی اللہ عنہ کی سب سے بڑی فضیلت یہی ہے کہ آپ نواسہ رسول، جگر گوشہ بتول اور شیرِخدا رضی اللہ عنہ کے لختِ جگر اور رتبہ صحابیت پر فائز ہیں، جو اس حسب و نسب کی فضیلت کو باعثِ نجاتِ آخروی بنادیتا ہے۔ حضرت امام حسین شہیدِ کربلا رضی اللہ عنہ اپنے نانا حضرت محبوب ِ رب العالمین کی محبتوں، شفقتوں اور توجہات کے محور و مرکز رہے۔ وہیں اس موقع پر مرکزی جامع مسجد سے جلوس برامد ہوا جو پورے بازار سے ہوتے ہوئے پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوا۔ اخر میں صلوۃ سلام کے بعد عالم اسلام کے لیے دعا کی گئی۔ اس موقع پر اخر میں مفتی محمد سلطان نقشبندی نے پوری انسانیت کو امن محبت بھائی چارے کا پیغام دیا۔ اس موقع پر علماء کرام حفاظ کرام ائمہ مساجد کثیر تعداد میں عوام نے شرکت کی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا