’مرکزگجر بکروال قبیلے کے حقیقی خدشات کو دُور کرے‘

0
0

                                                                                                                 

جموں وکشمیرمیں جاری احتجاجی لہریوں ہی چلتی رہی توصورتحال تشویشناک ہوسکتی ہے:گجررہنمائوں کاانتباہ
لازوال ڈیسک

جموں؍؍گجر بکروال برادری کے سابق وزراء بشمول میاں الطاف احمد لاروی، چوہدری محمد اکرم لسانوی، اعجاز احمد خان، چوہدری جاوید احمد رانا، چوہدری ذوالفقار علی، ایڈوکیٹ قمر حسین نے حکومت ہند پر زور دیا ہے کہ وہ حساس معاملات پر شراکتی فیصلوں پر پہنچیں۔ انہوں نے حکومت ہند سے اپیل کی کہ وہ گجر بکروال قبیلے کے ان کے حقوق اور بہبود کے بارے میں حقیقی خدشات کو دور کریں۔تفصیلات کے مطابق جموںوکشمیرکے طول وعرض میں جاری گجربکروال طبقہ کے احتجاجی مظاہروں؍دھرنوں کے بیچ ایک اہم پیش رفت کے طورپرگوجر بکروال برادری کے سینئر سابق وزراء اور سابق ارکان قانون سازیہ نے جموں و کشمیر کی قبائلی برادری کے جاری احتجاج کی حمایت میں ایک مشترکہ بیان جاری کیا جو جموں و کشمیر کا تیسرا سب سے بڑا نسلی گروہ ہے۔مشترکہ بیان پر چھ سینئر ترین سابق قانون سازوں کے دستخط ہیں اور احتجاج کرنے والوں نے قیادت کی طرف سے اٹھائے گئے انتہائی ضروری قدم کی تعریف کی۔ واضح رہے کہ پچھلے دو سال سے خاموش رہنے کے بعد آخر کار سابق وزرأ وسابق ارکان قانون سازیہ نے خاموشی توڑ دی۔مظاہرین اسے قیادت کی طرف سے حمایت کی علامت کے طور پر دیکھ رہے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ اگر حکومت ان کے مطالبات تسلیم کرنے میں ناکام رہی تو رہنما بھی میدان پر ان کا ساتھ دیں گے۔جموں و کشمیر کے مختلف گوشوں میں آج کل مستقل بنیادوں پر مظاہرے جاری ہیں اور آنے والے دنوں میں پیر پنجال جیسے مختلف مقامات پر امید افزا تعداد کے ساتھ مزید شدید احتجاج کا انعقاد کیا جا سکتا ہے۔جاری بیان کے مطابق ’’گجر-بکروال قبیلے کے وسیع پیمانے پر احتجاج اور جموں و کشمیر یوٹی میں کمیونٹی میں بے چینی سنگین پیش رفت ہے۔ مرکزی حکومت اور یوٹی انتظامیہ کے خلاف گوجر-بکروال قبیلے کا احتجاج باعث تشویش ہے اور ہم موجودہ صورت حال سے گہری تشویش اور پوری طرح پریشان ہیں۔ہم مرکزی حکومت اور UT انتظامیہ سے اپیل کریں گے کہ وہ گجر-بکروال قبیلے کے ان کے جائز حقوق اور فلاح و بہبود کے بارے میں مخلصانہ اور فعال طور پر ان کے حقیقی خدشات کو دور کریں۔ہم مرکزی حکومت سے یہ بھی درخواست کرتے ہیں کہ وہ ایسے حساس مسائل پر شریک فیصلوں پر پہنچیں جو جموں و کشمیر میں بین الاجتماعی تعلقات کو بگاڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔اس مشترکہ بیان پر دستخط کرنے والوں میں چوہدری محمد اکرم لسانوی،سابق ایم ایل اے ،چوہدری قمر حسین ،سابق ایم ایل اے ،جاوید احمد رانا،سابق ایم ایل اے اور ڈپٹی چیئرمین جموں و کشمیر قانون ساز کونسل،اعجاز احمد خان،سابق ایم ایل اے اور سابق وزیر جموں و کشمیر،چوہدری ذوالفقار علی،سابق ایم ایل اے اور کابینہ وزیر جموں و کشمیراورمعروف روحانی وسیاسی شخصیت اور سابق ایم ایل اے وسابق وزیر میاں الطاف احمد لاروی شامل ہیں۔واضح رہے کہ جموں و کشمیر بھر میں مسلسل مستقل بنیادوں پر مظاہرے جاری ہیں اور آنے والے دنوں میں اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ اونچی ذات کو درج فہرست قبائل کی فہرست میں شامل کرنے کے خلاف مزید شدت اور تعداد کے ساتھ مظاہروں کا انعقاد کیا جائے گا۔ گوجر بکروال برادری لوک سبھا سے بل کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کر رہی ہے اور حکومت ہند سے مطالبہ کر رہی ہے کہ غیر قبائلیوں کو شیڈولڈ ٹرائب کی فہرست میں شامل نہ کیا جائے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا