مقالہ نگارجنوری کے دوسرے ہفتے تک مضامین اڈیٹوریل بورڈ کوروانہ کر دیں :ڈاکٹراصغرحسن سامون
جموں اورسرینگرمیں بیک وقت میٹنگ میں تفصیلی بحث ومباحثہ،اُردواساتذہ اورپروفیسروں نے تحریک کو لبیک کہا
لازوال ڈیسک
- جموں/سرینگر؍؍ریاست جموں وکشمیرمیں اُردوزبان میں نیاانقلاب بپاکرنے کے مصمم اِرادے کیساتھ محکمہ اعلیٰ تعلیم نے سہ ماہی تحقیقی مجلہ شائع کرنے کااعلان کیاہے،پرنسپل سیکریٹری محکمہ اعلیٰ تعلیم جموں وکشمیرڈاکٹر اصغر حسن سامون نے ڈیڈ لائن مقرّر کرتے ہوئے تمام منتخب مقالہ نگاروں کو ہدایت دی کہ وہ بہر صورت جنوری ماہ کے دوسرے ہفتے تک مضامین اڈیٹوریل بورڈ کوروانہ کر دیں، تا کہ فروری 2018 کے پہلے ہفتہ میں مجلہ منظر عام پر آ جائے۔اس سلسلے میں ایک فیصلہ کن اجلاس پرنسپل سیکریٹری ،اعلیٰ تعلیم ڈاکٹراصغرحسن سامون کی زیرصدارت جموں کے مولاناآزادمیموریل کالج جموں میں منعقدہوا جس میںصوبہ جموں کے کالجوںکے منتخب اُردوپروفیسروں نے شرکت اورجس میں محکمہ کی جانب سے آئندہ ماہ فروری سے شروع کئے جارہے تحقیقی مجلہ؍جرنل کے مشمولات پرتفصیلی بحث ومباحثہ ہوا۔کمشنرسیکریٹری ڈاکٹرسامون کی ہدایات پر سرینگرکے امرسنگھ کالج میںڈاکٹرشفاق سوپوری کی صدارت میں اجلاس منعقدہوا اورمجوزہ تحقیقی مجلہ؍جرنل کے مشمولات پرتفصیلی بحث ومباحثہ ہوا۔تفصیلات کے مطابق محکمہ اعلیٰ تعلیم حکومت جموںو کشمیر کے پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر اصغر حسن سامون کی زیرصدارت جموں کے مولانا آزاد میموریل کالج میںایک میٹنگ کا اہتمام کیا گیا، قریب چار گھنٹے پر مشتمل اس میٹنگ میں صوبہ جموں کے تمام کالجوں کے اردو پروفیسروں نے شرکت کی، میٹنگ میں آئندہ فروری ماہ سے اجراء ہونے جا رہے محکمہ کے تحقیقی مجلہ؍جرنل کے مشمولات پر تفصیلی بحث و مباحثہ ہوا ۔اس اہم اجلاس کی میزبانی کے فرائض پرنسپل گورنمنٹ ایم اے ایم کالج جموں ڈاکٹر انیتا سودن نے انجام دئیے۔میٹنگ میں جموں صوبہ کے مختلف اضلاع کے کالجوں کے قریبا پچاس اردو؍فارسی؍عربی اساتذہ نے شرکت کی۔پروفیسر عرفان علی عارف کی نظامت میں آغاز ہوئے اس پروگرام میں خوش آمدید کے کلمات میٹنگ کی میزبان ڈاکٹر انیتا سودن نے ادا کئے ۔پروگرام کے کنوینر صدر شعبہ اردو مولانا آزاد میموریل کالج جموں ڈاکٹر لیاقت جعفری نے ایک تفصیلی پاور پائنٹ پریزنٹیشن کے ذریعہ مجوزہ مجلہ کے خد و خال، مقاصد، مشمولات، موضوعات،موادوغیرہ کے بارے میں میٹنگ میں شریک افراد کوآگاہ کیا ۔محکمہ میں حالیہ دنوں میں شامل ہوئے کم و بیش تمام اردو پروفیسروں اور کچھ ایک سینئر پروفیسروں نے اس تحریک کو لبیک کہا۔ شرکا نے اس تحقیقی جرنل میں ہر طرح کی تحریری معاونت کا اعادہ کرتے ہوئے محکمہ کے اس قدم کوتاریخی قدم کہا۔ صوبہ جموں کے مختلف کالجوں میں تعینات فارسی اور عربی کے اساتذہ نے بھی اپنی بھرپور حصہ داری کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ انھیں اجازت دی جائے کہ وہ براہ راست فارسی اور عربی زبانوں میں ہی اپنے مقالے تحریر کریں، تا کہ ان کو یو جی سی گائیڈ لائنز کے تحت اے پی آئی نمبرات حاصل کرنے میں کوئی دشواری نا آ ئے۔میٹنگ کے دوران انفرادی سطح پر تقریباً درجن بھر اساتذہ نے جرنل کو ایک دستاویزی ڈاکومنٹ بنانے کے حوالے سے اپنی مدلل آراء پیش کیں۔کمشنرسیکریٹری محکمہ اعلیٰ تعلیم اصغر سامون نے ڈیڈ لائن مقرّر کرتے ہوئے تمام منتخب مقالہ نگاروں کو ہدایت دی کہ وہ بہر صورت جنوری ماہ کے دوسرے ہفتے تک مضامین اڈیٹوریل بورڈ کوروانہ کر دیں، تا کہ فروری 2018 کے پہلے ہفتہ میں مجلہ منظر عام پر آجائے۔ پروگرام میں جرنل کے نام اور متوقع چہرے مہرے پر بھی کھل کر بات ہوئی۔اس پروگرام میں ریاست کے نامور صحافی اوراردو ڈیزائنر جان محمّد نے بھی شرکت کی۔پریڈ کالج کے صدر شعبہ ڈاکٹر دلجیت ورما کے شکریہ کے ساتھ میٹنگ اپنے اختتام کو پہنچی ۔اس میٹنگ میں حصّہ لینے والے اساتذہ، رامبن، ڈوڈہ،کشتواڑ، بھدرواہ،ریاسی،ادھمپور،کٹھوعہ، بسوہلی،سانبہ،اکھنور،نوشہرہ،سندربنی، راجوری،تھنہ منڈی، مینڈھر، سرنکوٹ، پونچھ وغیرہ سے جموں پہنچے۔ سرینگرمیں اسی نوعیت کی میٹنگ زیرصدارت ڈاکٹرشفاق سوپوری منعقدہوئی۔اجلاس نوڈل پرنسپل ڈاکٹریاسمین عشیائی کے افتتاحی کلمات کیساتھ شروع ہوا۔اُنہوں نے اپنے خطاب میں پرنسپل سیکریٹری ڈاکٹراصغرسامون کے اس جرأتمندانہ قدم پران کے تئیں اِظہارِ تشکرکرتے ہوئے اس تاریخ ساز فیصلے کومحبانِ اُردوکیلئے عظیم تحفہ قرار دیا۔اُنہوں نے کہاکہ اُردومجلہ کی اشاعت شروع کرنے کافیصلہ انتہائی حوصلہ افزاہے۔اُنہوں نے شرکااساتذہ سے تلقین کی کہ وہ مقررہ مدت میں اس تحقیقی مجلہ کومنظرعام پرلانے میں اپنابھرپورتعاون پیش کریں۔اُنہوں نے ذوق وشوق کیساتھ معیاری شراکت کی تلقین کرتے ہوئے کہاکہ ڈاکٹرسامون بین الاقوامی سطح کاتحقیقی مجلہ شروع کرنے کااِرادہ رکھتے ہیں جس میں موادکامعیاراہمیت کاحامل ہوگا۔اجلاس میں بااتفاق رائے ایک قرار دادپاس کی گئی جس میں پرنسپل سیکریٹری موصوف کوکوان کے اس تاریخ ساز قدم کیلئے مبارک باد پیش کرتے ہوئے ہرطرح سے اس اولین تحقیقی مجلہ کوکامیاب بنانے کیلئے تعاون پیش کرنے کاقرار کیاگیا۔اجلاس میں مجوزہ تحقیقی مجلہ کے سرورق ودیگرامورپربھی سیرحاصل بحث مباحثہ ہوا۔اس موقع پر25شرکا نے اپنے تحقیقی مقالوں کی فہرست موقع پرہی جمع کرادیں۔اُنہوں نے اس موقع پرایک ہفتے کے اندراپنے تحقیقی مقالوں کی ہارڈوسافٹ کاپی پیش کرنے کی یقین دہانی کرائی۔میٹنگ کی صدارت ڈاکٹرشفاق سوپوری نے کی جبکہ نظامت کے فرائض ڈاکٹرجواہرقدوسی نے انجام دیے۔یہ ثمرآوراجلاس ڈاکٹر گلزاربڈرکے تعارفی کلمات سے شروع ہوااورانہی کے اختتامی کلمات پراختتام کوپہنچا۔