پی ایم اے وائی اسکیم کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی ،غیر مشروط معافی مانگنی چاہیے: اے جے کے پی سی
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ آل جموں و کشمیر پنچایت کانفرنس (اے جے کے پی سی)، جو کہ منتخب پی آر آئی ممبران کی ایک رجسٹرڈ تنظیم ہے، نے جمعہ کو سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی پر ان کے ’غریب مخالف‘ اور ’دیہی لوگوں کے مفادات مخالف‘ ہونے پر یہ کہتے ہوئے کہ ’’وہ آبادیاتی تبدیلی کے نام پر لوگوں کو بھڑکا کر ‘PMAY گرامین اسکیم’ کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہی ہے‘سخت تنقید کی۔یہاں اے جے کے پی سی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تنظیم کے صدر انیل شرما نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ایک بار آئین کا حلف لینے والی سابق وزیر اعلیٰ پی ایم اے وائی گرامین اسکیم سے لاعلم تھیں اور انہوں نے ’حقیقت میں غلط‘ بیان دیا۔ اس کا مقصد لوگوں کو گاؤں کی سطح پر بدامنی پھیلانے کے لیے اکسانا تھا۔ہم جموں و کشمیر میں بے گھر افراد کو زمین کی الاٹمنٹ سے متعلق پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی کے بیان پر سخت تنقید کرتے ہیں۔ ڈیموگرافک چینج کے نام پر عوام کو بھڑکا کر دیہی لوگوں کے لیے بنائی گئی فلاحی اسکیم کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔ شرما نے کہا کہ اس کا بیان مایوسی کا عکاس ہے۔اے جے کے پی سی کے رہنما نے کہا کہ ان سیاست دانوں نے کبھی دیہات میں رہنے والے غریب لوگوں کو کوئی امداد فراہم کرنے کی زحمت نہیں کی اور وہ حکومت کے اقدامات کو سراہنے کے بجائے غیر ذمہ دارانہ بیان دے رہے ہیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے غریب اور بے گھر لوگوں میں افراتفری پھیلا رہے ہیں۔شرما نے کہا کہ ان کے بیانات کی تردید کرنے والا سرکاری بیان اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ وہ اس اسکیم سے لاعلم تھی اور اس نے دیہی علاقوں میں غریب عوام کے لیے اس فلاحی اسکیم کو سبوتاژ کرکے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے نادانستہ طور پر کام کیا۔’’ہم، پنچایت ممبران، عوام کے نچلی سطح کے نمائندے ہیں اور اسکیم سے بخوبی واقف ہیں۔ ابھی بھی بہت سے لوگ ایسے ہیں جو نہ صرف بے گھر ہیں بلکہ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے دیہی علاقوں میں بے زمین بھی ہیں خواہ وہ کشمیر ہو یا جموں،‘‘ شرما نے کہا۔’’دیہات کے غریب لوگوں کو حکومت کی مدد کی ضرورت تھی اور انہیں امید کی کرن اس وقت ملی جب UT انتظامیہ نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی قیادت میں’ ہر بے زمین ‘خاندان کے لیے پانچ مرلہ زمین کا اعلان کیا۔ یہ ایک خوش آئند اور تاریخی اقدام ہے جو بے زمین غریبوں کو نہ صرف زمین کا ایک ٹکڑا اور مکان رکھنے کا حقدار بنائے گا بلکہ یہ انہیں ذریعہ معاش بھی فراہم کرے گا۔اے جے کے پی سی کے رہنما نے کہا۔’’یہ ایک کھلی حقیقت ہے کہ پی ڈی پی صدر کی طرح سیاست دان گزشتہ 70 سالوں کے دوران جموں و کشمیر کے لوگوں کو انصاف فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے ہمیشہ اپنے سیاسی کیریئر اور اپنے اور اپنے خاندان کے افراد کے لیے مراعات کو ترجیح دی۔ یہ پی ڈی پی کے دور حکومت میں تھا جب روشنی اسکیم متعارف کرائی گئی تھی جس میں سیکڑوں کنال اراضی پر سیاست دانوں نے ان لوگوں کی فعال حمایت سے قبضہ کر لیا تھا۔شرما نے پی ڈی پی صدر سے کہا کہ وہ دیہات میں رہنے والے غریب لوگوں سے غیر مشروط معافی مانگیں کیونکہ اس نے آبادی کی تبدیلی کے بے بنیاد بیانات کی آڑ میں اسکیم کو سبوتاژ کرنے کی جان بوجھ کر کوشش کی تھی۔پریس کانفرنس میں شرکت کرنے والوں میں رام سروپ شرما، دیس راج بھگت، مینا کماری، رمیش چندر، جتندر سنگھ، رمن کمار، عبدالحمید، بشیر ملک، مقصود چودھری شامل ہیں۔