لازوال ڈیسک
جموںجموں و کشمیر کے وزیر خزانہ حسیب درابوکی جانب سے کشمیر کو ایک سیاسی مسئلہ نہیںبتانے والابیان کافی مہنگا پڑگیا،وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے انہیں وزارتی کونسل سے ہٹانے کی گورنراین این ووہرہ سے درخواست کی جسے گورنرنے فوری طورپرقبول کرلیا ۔ اس دوران، بی جے پی کے رہنما نے اپنانام ظاہرنہ کرنے کی شرط پربتاےاکہ بی جے پی۔پی ڈی پی اتحاد پراس کاکوئی اثرپڑنے کاخدشہ ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ دو جماعتوں کے درمیان فاصلہ بڑھائےگا۔پیپلز پارٹی ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے ذرائع نے بتایا کہ وزیراعلیٰ آج ہی دہلی سے واپس آئیں. یہاں آنے کے بعد، انہوں نے گورنر کو خط لکھا اور فوری طور پر کابینہ سے درابوکونکالنے کا مطالبہ کیا. ذرائع نے بتایا کہ درابوکے بیان کے باعث ریاست میں ایک بڑاتنازعہ پیداہوگیا جس کے بعد علیحدگی پسندقیادت اور اپوزیشن جماعتوں کے نشانے پرپی ڈی پی آگئی تھی۔درابونے مرحوم مفتی محمد سعیدکے دورمیں بننے والے پی ڈی پی ۔بھاجپااتحادکوممکن بنانے میں اہم کردار نبھایاتھا۔درابونے دہلی میں ایک تقریب میں بولتے ہوئے کہاتھا کہ جہاں تک میں اسے دیکھ سکتا ہوں (جموں کشمیر) سیاسی مسئلہ نہیں ہے۔ گزشتہ 50 یا 70 سالوں کے دوران، وہ سیاست کی غلط تشریح کر رہے ہیں کیونکہ سیاسی صورتحال میں کبھی بھی بہتری نہیں آئی ہے۔انہوں نے دہلی میں پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ذریعہ منعقد کشمیر ”دی وے فارورڈ“پروگرام سے خطاب میں یہ بات کہی تھی۔درابو کے لئے مہنگی تقریر: عمر عبداللہ؛سابق ریاستی وزیر اعلی اور قومی کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نے کہا کہ حساس درابو کے لئے ان کی تقریر بہت مہنگی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ دیکھنے کے لئے بڑادلچسپہو گا کہ اس کی جگہ کس طرح مالیاتی وزیر کی حیثیت رکھتی ہے۔عمر نے کہا کہ پی ڈی پی کے تین سالہ گناہ بی جے پی-پی پی پی اتحاد اور اس کے ایجنڈا کے خالق کو برطرف کرنے سے دھو نہیں جاسکتی ہے۔