محبت میں پانی بھی شربت لگتا ہے: رنبیر کپور

0
0

اس ہفتے دو الگ الگ خبریں بار بار نظر سے گزریں اور یہ دونوں خبریں رنبیر کپور اور دیپکا پاڈوکون کے بارے میں تھیں۔ اب یہ اور بات ہے کہ پہلے ان کی خبریں الگ الگ نہیں ایک ساتھ ہوا کرتی تھیں۔بہر حال رنبیر کے پاس تو پچھلے کچھ عرصے میں محض ایک ہی موضوع بچا ہے اور وہ ہے عالیہ بھٹ جن کے ساتھ محبت کا اظہار وہ کھل کر چکے ہیں۔حال ہی میں فلم نقاد اور صحافی انوپما چوپڑہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں اس سوال کے جواب میں رنبیر کا کہنا تھا کہ کسی سے محبت کرنا دنیا کا سب سے خوبصورت احساس ہے اور آپ کو ہر چیز اچھی لگنے لگتی ہے اور تو اور پانی بھی شربت لگنے لگتا ہے۔رنبیر کے ریکارڈ کو دیکھ کر لگتا ہے کہ اب تک تو انھیں اس فن میں مہارت حاصل ہو چکی ہوگی لیکن کیا معلوم کہ کچھ عرصے بعد وہ مزید مہارت کی فراق میں ہوں!دیپکا پاڈوکون اب رنبیر کپور کی خاص دوست سے اچھی دوست بن چکی ہیں اور اب وہ رنویر سنگھ کی خاص دوست ہیں۔یہ خبریں تو کافی عرصے سے گردش کر رہی ہیں کہ رنویر سنگھ اور دیپکا پاڈوکون شادی کی تیاریوں میں مصروف ہیں لیکن اس ہفتے کہا جا رہا ہے کہ دیپکا اور رنویر نومبر میں شادی کر رہے ہیں اور شادی کی تاریخ وغیرہ طے ہو چکی ہے۔حالانکہ دونوں ہی نے نہ تو کبھی اپنے تعلقات کے بارے میں کھل کر کبھی کچھ کہا اور نہ ہی شادی کی افواہوں کی تصدیق یا تردید کر رہے ہیں۔ ہاں ہر تقریب میں ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے ساتھ ساتھ ضرور نظر آتے ہیں۔ باکل ویسے ہی جیسے ویراٹ کوہلی اور انوشکا شرما کا قصہ تھا کہ صاف چھپتے بھی نہیں اور سامنے آتے بھی نہیں۔ہر حال رنبیر اس وقت اپنی فلم ‘سنجو’ کے زبردست پروموشن میں لگے ہوئے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ اس فلم میں فلسماز راجکمار ہیرانی نے سنجے دت کی زندگی کے ہر اس پہلو کو دکھانے کی کوشش کی ہے جو شاید ہر کوئی بتانے یا دکھانے کی جرت نہ کر سکے۔سنجے دت جنھیں بالی وڈ کا ‘بیڈ بوائے’ کہا جاتا تھا انکی زندگی کسی تصور سے بھی زیادہ عجیب رہی ہے۔ فلم کے دلچسپ ٹریلر اور رنبیر کپور کے سنجے دت لُک نے لوگوں میں فلم کے لیے دلچسپی بڑھا دی ہے۔یوں تو سنجے کی بے شمار گرل فرینڈز ہوا کرتی تھیں۔ کہا جاتا ہے کہ ٹینا منیم انکے کافی نزدیک تھیں جو انکی پہلی فلم ‘راکی’ کی ہیروئن تھیں۔نجے پر لکھی گئی یاصر عثمان کی بائیو گرافی میں نوے کی دہائی کا ایک قصہ بتایا گیا ہے جس کے مطابق فلم کی شوٹنگ کے دوران کسی تماشائی نے ٹینا منیم کو فحش اشارہ کیا جو سنجے نے دیکھ لیا پھر کیا تھا سنجے بے قابو ہو گئے اور انھوں نے اس شخص کے کپڑے پھاڑ ڈالے اور اسے چھوڑنے سے پہلے ایک گھنٹے تک اسے اپنی وینٹی وین میں برہنہ باندھ کر رکھا۔یاصر عثمان نے لکھا تھا اس وقت سنجے بے قابو ہوا کرتے تھے۔ لیکن زندگی کی تمام تلخیوں اور غلطیوں سے غالباً سنجے نے بہت کچھ سیکھا ہے۔ اسی لیے حال ہی میں ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا تھا کہ وہ اپنے بچوں کے لیے اپنے پاپا جیسے باپ بننا چاہتے ہیں جبکہ انھوں نے اپنے پاپا کو زندگی بھر بہت پریشان کیا تھا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا