مشیرنے کپواڑہ میں ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا: آر ای ڈبلیو عمارت کا افتتاح کیا
لازوال ڈیسک
کپواڑہ؍؍گورنر کے مشیر فاروق خان نے آج کپواڑہ میں ترقیاتی کاموں کا جائز ہ لیا اور چار منزلہ آر ای ڈبلیو عمارت کا افتتاح کیا۔یہ عمارت 519.71 لاکھ روپے کی لاگت سے897.58 مربع میٹر اراضی پر تعمیر کی گئی ہے۔ اس موقعہ پر زراعت اور باغبانی کے کمشنر سیکرٹری منظور احمد لون، ڈی ڈی سی کپواڑہ انشل گرگ، چیف انجینئر جے کے پی سی سی، ڈائریکٹر باغبانی، زراعت، آر ڈی ڈی، تعلیم، سماجی بہبود اور دیگر محکموں کے افسران بھی موجود تھے۔ مشیرموصوف نے افسروں کے ساتھ ضلع ترقیاتی کاموںکے بارے میں ایک میٹنگ میںجائزہ لیا۔ ڈی ڈی سی نے ایک پاور پوائنٹ پریذنٹیشن کے ذریعے طبعی اور مالی حصولیابیوں کے بارے میں مختلف شعبوں جن پی ایچ ای ، پی ڈی ڈی ، آر اینڈ بی ،جے کے پی سی سی ، آر ڈی ڈی اور تعلیم شامل ہیںتفصیل پیش کی۔ ضلع ترقیاتی کمشنرنے بتایا کہ ضلع انتظامیہ نے اِلتوأ میں پڑے پروجیکٹوںمیں سے کئی پروجیکٹوں کو768.47 لاکھ روپے کی معاونت سے مکمل کیا گیاجن میں پل ، سڑکیں ،سول ہیلی پیڈس شامل ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی اور مرکزی معاونت والی سکیموںپر شدو مد سے کام جاری ہے۔اُنہوں نے کہا کہ دُور دراز علاقوں کے آٹھ کاموں پر بھی کام جاری ہے جن میں ٹورسٹ ریسپشن سینٹر ٹیٹوال ، شیپ ہسبنڈری یونٹ چیرکوٹ شامل ہیں۔فاروق خان نے افسروں کو ہدایت دی کہ دو ردراز علاقوں میں بیداری پیدا کرنے کے لئے کیمپوں کا انعقاد کریں ۔انہوں نے کہاکہ ضلع بھر میں ماڈل ولیج قائم کرنے کے لئے مربوط ترقیات کی طرف توجہ دی جانی چاہیئے۔ مشیر کو جانکاری دی گئی کہ ضلع کے دور دراز علاقوں بشمول کرناہ ، کیرن،مژھل ، جمگنڈ ، کمکاڈی اور بدھ نمل میں بنیادی غذائی اجناس اوراشیائے ضروریہ جن میں51,900 کوئنٹل چاول، 7100 کوئنٹل آٹا، 48000لیٹر تیل خاکی اور 12,450 رسوئی گیس سلنڈر وافر مقدار میں سٹاک کیا گیا ہے ۔ اس موقعہ پر مشیر نے ضلع انتظامیہ کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے افسروں پر زو ردیا کہ وہ تن دہی ، لگن ، میل میلاپ کے ساتھ ضلع میں سبھی ترقیاتی کاموں کو پورا کریں۔اُنہوں نے افسروں پر مزید زور دیا کہ وہ ضلع کے نوجوانوں کو بھی حکومت کی معاونت والی سکیموںمیں جوڑنے کی کوشش کریں تاکہ وہ اپنی زندگی عزت کے ساتھ گزار سکیں۔مشیر موصوف نے کہا کہ ضلع میں باغبانی ، زراعت اور مگس بانی کے کافی وسائل موجود ہیں ۔انہوں نے متعلق افسروں کو ہدایت دی کہ وہ نوجوانوں کو شہد یونٹوں کو قائم کرنے میں ان کا رجحان بڑھائیں ۔مشیر موصوف نے افسروں کو ہدایت دی کہ دُور دراز علاقوں کے لوگوں میں ہائی ڈینسٹی پودوں لگانے او ربنیاد ی ڈھانچہ کو مضبوط بنانے کے لئے بیداری کیمپوں کا انعقاد کریں تاکہ ان کے گائوں کو ماڈل ولیج بناکر سیاحت کو فروغ مل سکے۔