مان کی رہائش گاہ کے باہر سڑک عام لوگوں کے لیے نہیں

0
0

سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے حکم پر لگا ئی روک

نئی دہلی؍؍سپریم کورٹ نے جمعہ کو پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان کی چنڈی گڑھ واقع رہائش گاہ کے باہر سڑک کو آزمائشی بنیادوں پر عام لوگوں کی نقل و حرکت کے لیے کھولنے کے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگا دی ۔جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتہ کی بنچ نے پنجاب کے موجودہ وزیر اعلیٰ کو خطرہ کا دعویٰ کرنے والی درخواست پر مرکز کے زیر انتظام خطے چنڈی گڑھ کی انتظامیہ کو نوٹس جاری کیا۔
نوٹس جاری کرتے ہوئے بنچ نے کہا ’’کوئی بھی نہیں چاہتا کہ کچھ ناخوشگوار واقعہ رونما ہو۔ سڑک کو آزمائشی بنیادوں پر کھولنے کی ہدایات کو اگلے احکامات تک روک دیا گیا ہے تاہم ہائی کورٹ میں دائر رٹ پٹیشن کی کارروائی جاری رہ سکتی ہے۔‘‘عدالت عظمیٰ نے پنجاب کے ایڈوکیٹ جنرل گرومندر سنگھ کے اس بیان کو ریکارڈ پر لیا کہ حالیہ برسوں میں بدقسمتی سے دہشت گردی میں پھر اضافہ ہوگیا ہے اور انٹیلی جنس بلڈنگ پر دستی بم پھینکے گئے۔
بنچ کے سامنے بحث کرتے ہوئے مسٹر سنگھ نے کہا کہ مذکورہ سڑک کو آزمائشی بنیادوں پر بھی عام لوگوں کے لیے کھولنا مناسب نہیں ہے۔ ہائی کورٹ کے حکم پر فوری طور پر روک لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے، انہوں نے مشہور پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے مبینہ قتل کی مثال دی اور کہا کہ ان کی سیکورٹی واپس لینے کے فوراً بعد انہیں مبینہ طور پر قتل کر دیا گیا تھا۔
ہائی کورٹ نے 27 اپریل کو ایک حکم میں چنڈی گڑھ انتظامیہ کو ہدایت دی تھی کہ وہ یکم مئی سے آزمائشی بنیادوں پر وزیراعلی کی رہائش گاہ کے سامنے 500 میٹر سڑک کو عوامی نقل و حرکت کے لیے کھول کر ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرنے کا منصوبہ تیار کرے۔اس کے پیش نظر یکم مئی سے تمام کام کے دنوں میں صبح 7 بجے اور شام 7 بجے تک آزمائشی بنیادوں پر ٹیسٹنگ شروع کی جانی تھی۔ 1980 کی دہائی میں سڑک کے مخصوص حصے کو انتہا پسندی اور دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کی وجہ سے بند کر دیا گیا تھا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا