روزگار کے نئے شعبوں کی نشاندہی ، کلاس روموں میں سیکھنے سے تبدیلیوں اور نئے حل میں حصہ اَدا کرنا چاہیے:سنہا
جموں یونیورسٹی جدید پروگرام ’’ ڈیزائن یورڈگری ‘‘ شروع کرے گی،کہا، ’ڈیزائن یور ڈگری‘ پروگرام این اِی پی ۔2020 کے بنیادوں میں سے ایک ہے
لازوال ڈیسک
سری نگر؍؍لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج راج بھون میں جموںوکشمیر ہائیر ایجوکیشن کونسل میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں متعدد موضوعات جیسے کثیر الضابطہ تعلیم ، تحقیق اور اِختراع کے لئے ماحولیاتی نظام ، ہندوستاتی فلسفہ اور زبانیں اور پروجیکٹ پر مبنی سیکھنے کا طریقہ جو معاشرے کی ضروریات اور چیلنجوں کے ساتھ مل کر ہے ،پر غور و خوض کیا گیا ۔میٹنگ میں وائس چیئرمین جے اینڈ کے ہائیر ایجوکیشن کونسل پروفیسر دنیش سنگھ ، وائس چانسلر جموں یونیورسٹی پروفیسر امیش رائے ، وائس چانسلر کشمیر یونیورسٹی پروفیسر نیلو فر خان، وائس چانسلر آئی یو ایس ٹی پروفیسر شکیل احمد رومشو، وائس چانسلر کلسٹر یونیورسٹی جموں پروفیسر بچن لال ، وسی ایس ایم وی ڈی یو ایس پرگتی کمار ، وِی سی بی جی ایس بی یو پروفیسر اکبر مسعود ، وی سی کلسٹری یونیورسٹی سری نگر پروفیسر قیوم حسین اور جے اینڈ کے ہائیر ایجوکیشن کونسل کے دیگر ممبران نے شرکت کی اور جموں یونیورسٹی کی طرف سے شروع کئے جانے والے ایک اِختراعی پروگرام ’’ ڈیزائن یور ڈگری ‘‘ کے بارے میں اَپنی قیمتی تجاویز بھی شیئر کیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ’ڈیزائن یور ڈگری‘ قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے بنیادوں میں سے ایک ہے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ یہ 21ویں صدی کی ضروریات کے مطابق قابل اطلاق سیکھنے ، مہارت میں اِضافہ کو فروغ دے گا اور طلبا ء کو اَپنے نصاب کی تشکیل کا منفرد موقعہ فراہم کرے گا۔ اُنہو ںنے کہا کہ جموںوکشمیر یوٹی میں تعلیمی شعبے کے جاری تبدیلی کے سفر کا اِشتراک کرتے ہوئے تعلیم اور دیگر شعبوں میں تیز رفتار ترقی اور معاشرے کی اُبھرتی ہوئی ضروریات اور خواہشات کے لئے کلاس روموں میں تبدیلیوں اور نئے حل میں سیکھنے کے تعاون کی ضرورت ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،’’ ہمارے امرت کال کا سفر صرف ڈگری کے بارے میں نہیں بلکہ مہارتوں اور اقدارا کے بارے میں بھی ہوگا۔‘‘اُنہوں نے روزگار کے نئے شعبوں کی نشاندہی کرنے اور سرکردہ ماہرین تعلیم کے ساتھ روابط بڑھانے پر زور دیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ’’ پانچ سیز مستقبل کی حکمت عملی کے لئے تنقیدی تشخیص ضروری ہے۔ تنقیدی، سوچ، مواصلات ، تعاون اور تخلیقی صلاحیتوں، تجسس سے مساوی اور متحرک علمی معاشرے کی تعمیر ہوگی ۔‘‘اُنہوں نے یونیورسٹیوں پر تنقیدی جائزہ لینے اور طاقت اور کمزوری کی نشاندہی کرنے پر زور دیا۔اُنہوں نے مزید کہا کہ اس سے مستقبل کے اہداف کے حصول کے لئے مناسب حکمت عملی تیار کرنے میں مدد ملے گی۔اُنہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے لئے متحرک ماحول پیدا کرنے کی خاطر کثیر الضابطہ منصوبوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے جو انہیں عالمی، اِقتصادی، سماجی، ثقافتی اور تکنیکی مسائل میں شامل کریں اور دنیا بھر میں ہونے والی تبدیلیوں کے مطابق ان کی رہنمائی کریں۔لیفٹیننٹ گورنر نے ہائیر ایجوکیشن کونسل کو مشورہ دیا کہ وہ مختلف طریقے تلاش کرے جو جموں و کشمیریوٹی کے اعلیٰ تعلیمی ماحولیاتی نظام کے لئے فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں۔انہوں نے مزیدکہاکہ سابق طلباء کے نیٹ ورک کو مضبوط بنایا جائے۔اُنہوں نے کہا کہ طلباء اور اساتذہ کے تبادلے کے پروگراموں میں سہولیت فراہم کرنا اور یونیورسٹیوں اور دیگر اعلیٰ تعلیمی اداروں کی درجہ بندی کو بہتر بناناہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہمیں امتحان میں اصلاحات کے لئے دہلی یونیورسٹی جیسی دیگر یونیورسٹیوں کے کامیاب ماڈلوں کا مطالعہ کرنا چاہیے۔وائس چانسلر جموں یونیورسٹی پروفیسر امیش رائے نے ’’ڈیزائن یور ڈگری‘‘ انڈرگریجویٹ پروگرام کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔پرنسپل سیکرٹری اعلیٰ تعلیم الوک کمار نے جموںوکشمیر یوٹی میں تعلیمی شعبے میں اصلاحات کے لئے کئے گئے اہم اقدامات پر روشنی ڈالی۔میٹنگ میں لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر مندیپ کمار بھنڈاری، آئی آئی ٹی بمبئی سے پروفیسر کاوی آریہ ، ڈائریکٹر کلسٹر انوویشن سینٹر دہلی یونیورسٹی شوبھا بگائی،سپیشل سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن ڈاکٹر روی شنکر ، ڈائریکٹر کالجز جے اینڈ کے ڈاکٹر یاسمین عشائی وار پرنسپل امر سنگھ کالج پروفیسر شیخ اعجاز بشیر نے بھی شرکت کی۔