لداخ معاملہ، دونوں اضلاع کے عوام کی خواہشات کا احترام کیا جائے گا: بی جے پی

0
0

یو این آئی
سری نگر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی نائب صدر اور کشمیر امور کے انچارج اویناش رائے کھنہ نے کہا کہ صوبہ لداخ کے ہیڈکوارٹر کے معاملے پر ریاستی گورنر ستیہ پال ملک نے کمیٹی تشکیل دی ہے اور دونوں اضلاع کے عوام کی خواہشات کا احترام کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ لداخ کو صوبے کا درجہ دینا وہاں کے عوام کی ایک دیرینہ مانگ تھی۔ اویناش رائے کھنہ نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا ’خطہ لداخ کے لوگ آزادی کے بعد سے ڈویژنل سٹیٹس کے لئے جدوجہد کررہے تھے۔ میں گورنر صاحب کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے یہ مطالبہ پورا کیا۔ کرگل کے لوگوں کا مطالبہ ہے کہ دربار مو کے طرز پر صوبہ لداخ کے مرکزی دفاتر کرگل اور لیہہ میں چھ چھ ماہ کام کرنے چاہیے۔ آپ نے پڑھا اور سنا ہوگا کہ ایک کمیٹی بنادی گئی ہے۔ وہ کمیٹی معاملے کو اسٹیڈی کرکے اپنی رائے دے گی۔ سبھی کی خواہشات کو مدنظر رکھ کر ہی حتمی فیصلہ لیا جائے گا‘۔ واضح رہے کہ گورنر ستیہ پال ملک نے 8 جنوری کو ایک غیرمعمولی قدم اٹھاتے ہوئے خطہ لداخ کو جموں وکشمیر کا تیسرا صوبہ بنانے کے احکامات جاری کردیے ۔اس حوالے سے جاری احکامات میں کہا گیا کہ صوبہ لداخ لیہہ اور کرگل اضلاع پر مشتمل ہوگا۔ صوبے کا ہیڈکوارٹر لیہہ میں ہوگا۔ اس صوبے کے لئے ڈویژنل کمشنر (لداخ) اور انسپکٹر جنرل آف پولیس (لداخ) کی اسامیاں وجود میں لائی جائیں گی۔ دونوں(اعلیٰ سرکاری عہدیداروں) کے دفاتر لیہہ میں ہی ہوں گے۔ تاہم ضلع کرگل کے لوگوں نے اس فیصلے کو متعصبانہ قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مہم چھیڑ دی ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ صوبے کے تمام دفاتر کرگل اور لیہہ میں ففٹی ففٹی کی بنیادوں پر قائم کئے جائیں۔ ریاستی گورنر نے گذشتہ روز ضلع ریاسی کے کٹرہ میں ایک تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ ضلع کرگل کو انصاف دلانے کے لئے سکریٹریز پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ کمیٹی ضلع کرگل کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائے گی۔ ضلع کرگل مسلم اکثریتی اور ضلع لیہہ بودھ اکثریتی ہے۔ جہاں 2012 کی مردم شماری کے مطابق کرگل کی آبادی ایک لاکھ 41 ہزار ہے، وہیں لیہہ کی آبادی اس سے کم یعنی ایک لاکھ 33 ہزار ہے۔ جہاں ضلع کرگل 129 دیہات پر مشتمل ہے، وہیں ضلع لیہہ 113 دیہات پر مشتمل ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا