دیہی علاقوں میں لوگوں کی زندگیوں میں آنے والی تبدیلیوں پر مبنی اسٹالز بھی دکھائے جائیں گے
سی این آئی
سرینگر// 24 اپریل کووزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں جموں و کشمیر میں پہلی بار منعقد ہونے والی قومی پنچایت کانفرنس کی زینت بننے کے لیے مختلف محکموں بشمول دیہی ترقی اور پنچایتی راج محکمہ، زراعت، باغبانی کے علاوہ ریونیو، صنعت کے اسٹال لگائے جائیں گے۔ قومی پنچایت سمیلن میں ضلع پلوامہ کے زعفران کے ساتھ شوپیان کے سیب، ضلع ادھم پور کے کالادی اور اچار، بھدرواہ کا راجما، ضلع جموں کے دودھ کی مصنوعات وغیرہ کی نمائش کی جائے گی۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق 24 اپریل کووزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں جموں و کشمیر میں پہلی بار منعقد ہونے والی قومی پنچایت کانفرنس کی زینت بننے کے لیے مختلف محکموں بشمول دیہی ترقی اور پنچایتی راج محکمہ، زراعت، باغبانی کے علاوہ ریونیو، صنعت کے اسٹال لگائے جائیں گے۔ سٹالز پر پلوامہ ضلع کا زعفران، شوپیاں سیب، کلادی اور ادھم پور ضلع کا اچار، بھدرواہ کا راجما، ضلع جموں کے دودھ کی مصنوعات وغیرہ کی نمائش کی جائے گی۔ کشمیر اور جموں ڈویڑن سے اعلیٰ قسم کے بادام اور اخروٹ بھی دستیاب ہوں گے۔ ریاست میں عوامی مفاد میں شروع کی گئی عوامی فلاحی اسکیموں اور پہل پر مبنی اسٹالز کو خصوصی طور پر دکھایا جائے گا۔لینڈ پاس بک کے علاوہ ریاست میں محکمہ ریونیو کی طرف سے شروع کی گئی بڑی مشقوں میں آپ کی زمین کی نگرانی کی کوششیں بھی دکھائی جائیں گی۔ اس کے علاوہ بیک ٹو ولیج مشق کے تحت کئے گئے کام بھی دکھائے جائیں گے۔ تین درجے پنچایتی راج نظام کو مضبوط کرنے کے لیے آئین میں 73ویں ترمیم کے نفاذ کے بعد نچلی سطح پر ہونے والی تبدیلیوں پر مبنی اسٹال بھی لگائے جائیں گے۔جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد نافذ ہونے والے مرکزی قوانین پر مبنی اسٹالوں کے علاوہ، منریگا اور پردھان منتری آواس یوجنا گرامین کے تحت دیہی علاقوں میں لوگوں کی زندگیوں میں آنے والی تبدیلیوں پر مبنی اسٹالز بھی دکھائے جائیں گے۔پردھان منتری وکاس یوجنا کے تحت کئے گئے کاموں پر مبنی اسٹال بھی مختلف محکموں کے ہوں گے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق کئی مرکزی وزارتیں پنچایتی راج نظام اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے شعبوں میں نئی ٹیکنالوجیز کی نمائش کرتے ہوئے اسٹالز بھی لگائیں گی۔وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے محکمے کے علاوہ ریاست اور مرکز کے محکموں سمیت مختلف سرکاری محکمے ایک دوسرے کے ساتھ تال میل کے ساتھ بڑے پیمانے پر ان کا اہتمام کرنے جا رہے ہیں۔