کمرشل اسٹیچنگ کورس نے پسماندہ سرحدی علاقوں کی خواتین کیلئے مالی آزادی کی راہ ہموار کی
لازوال ڈیسک
اکھنور؍؍ہندوستانی فوج نوجوانوں کو شامل کرنے، خواتین کو بااختیار بنانے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، بنیادی سہولیات کی فراہمی، تعلیمی منصوبوں کو شامل کرنے کے لیے متعدد شعبوں میں سدھ بھاونا پروجیکٹس شروع کر رہی ہے۔ اسی کے حصے کے طور پر پیشہ ورانہ تربیت کے ادارے بھی بنائے گئے ہیں اور معاشرے کے تمام طبقات کے لیے بہت سے کورسز چلائے گئے ہیں جن سے بڑے پیمانے پر فوائد حاصل کیے گئے ہیں۔ بڈوال کے دور افتادہ سرحدی دیہات سے متصل لائن آف کنٹرول پر کھوڑ تحصیل کے گگڑیا میںخواتین کے لیے کاروباری صلاحیت کا تصور کیا اور ووکیشنل ٹریننگ سینٹر، بڈوال میں آٹھ ہفتے طویل کمرشل سلائی کورس کا انعقاد کیا۔
وہیںنیشنل سکل ڈیولپمنٹ کے تسلیم شدہ کورس میں ایک اچھی طرح سے تیار کردہ نصاب تھا جس کا مقصد صارفین کے ساتھ مل کر لباس کی پیداوار کی لائن بنانا تھا۔تاہم کورس کے حصے کے طور پر بڑی برہمنہ میں ایک گارمنٹ فیکٹری کا صنعتی دورہ، شرکاء کو لائن پر مبنی گارمنٹس مینوفیکچرنگ کے عمل کے بارے میں صحیح سمجھ فراہم کرتا تھا۔ اس ضمن میں ہندوستانی فوج کی طرف سے شروع کیے گئے اس طرح کے بامعنی اور نتیجہ خیز منصوبے باشندوں کے ‘دل اور دماغ’ جیت رہے ہیں۔ وہیںکمرشل اسٹیچنگ کورس نے پسماندہ سرحدی علاقوں کی خواتین کے لیے ریونیو جنریشن کے بڑے ماڈل کی طرف ایک راستہ کھولا اور انھیں مالی آزادی کی راہ پر گامزن کیا۔