فریضہ حج بیت اللہ کی ادائیگی کے بعد شاہی مہمانوںکی بعافیت وطن واپسی

0
0

لازوال ڈیسک
نئی دہلی//حکومت سعودیہ عربیہ نے حج2023کیلئے 90سے زائدممالک کی 1300مشاہیرشخصیات کو بحیثیت شاہی مہمان مدعوکیاتھا، جن کی آمدورفت کے انتظامات کیساتھ ساتھ مناسک حج کی ادائیگی اور ان کے قیام وطعام کیلئے شاہی نظم کیاگیاتھا۔جمہوریہ ہندوستان سے تقریباً 50حضرات نے ”ضیوف الرحمن” کی حیثیت سے حج بیت اللہ اداکیااور اتوارکی صبح سعودی ائرلائنز کے ذریعہ تمام کی بخیروعافیت وطن واپسی ہوگئی۔سعودی سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی وزارت اسلامی امور و دعوت و رہنمائی نے شاہی ہدایت پر مہمانوں کی ضیافت کے فرائض انجام دیے۔ وزارت اسلامی امور نے حج کے بعد شاہی مہمانوں کو مسجد نبوی اور دیگر دینی و تاریخی مقامات کی زیارت کے لیے مدینہ منورہ پہنچا یا تھا۔ اور اتوارکی علی الصبح امیر محمد بن عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے رخصت کیا گیا۔ شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد کے مہمانوں نے شاندار استقبال اور ہر طرح کی سہولتوں کی فراہمی پر قیادت کا شکریہ ادا کیا۔
وطن واپسی پر سٹی جامع مسجد بنگلورکے امام وخطیب مولانا ڈاکٹر محمد مقصود عمران رشادی نے کہاکہ ہم حکومت سعودیہ عربیہ کے ممنون ہیں کہ جنہوںنے اعلیٰ انتظامات کئے۔ ساتھ ہی قابل قدرعلماء کرام وائمہ عظام سے ملاقات کے مواقع ملے۔ جنہوںنے توحید پر درس دیا، سیرت مبارکہ پر سیرحاصل روشنی ڈالی اور بیش قیمت کتب ہدایاکیں۔ معروف شاعراطفال ڈاکٹرحافظ کرناٹکی نے کہاکہ ہماری زندگی کایہ انمول سفرہے اللہ شرف قبولیت سے ہمکنارفرمائے اور حج مبرورکرے۔ ڈاکٹرحافظ کرناٹکی نے کہاکہ حکومت نے ہرطبقے کاخیال رکھا، تعلیم صحت،صحافت غرضیکہ تمام شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والے افراد کو ‘ضیوف الرحمن’ میں شامل کیا۔اور ان کیلئے جس اعلیٰ پیمانے پر انتظامات کئے وہ قابل صدستائش ہیں۔ ہرہرموقع پرشاہی مہمانوںکا بھرپور خیال رکھا، یہاں تک واپسی کے موقع پرائیرپورٹ میں مہمانوں کے لگیج خود میزبانوںنے ہی اپنے ہاتھوں سے پہونچائے۔ انہوںنے کہاکہ سفرکے دوران علمائ، ائمہ،و صلحاء سے ملاقاتیںہوئیں۔ ان حضرات نے ہندوستانی مہمانوں سے ملاقات پر اپنی مسرت کااظہارکرتے ہوئے اسے اپنے لئے خوش بختی قراردیا۔ ائمہ عظام نے ہندوسانی مسلمانوں کی ملی تشخص کی بقاء کیلئے خصوصی دعائیں فرمائیں۔
ڈاکٹرحافظ کرناٹکی نے کہاکہ حرمین شریفین شریفین کی توسیع اور اس میں عازمین کی سہولیات کیلئے کام بدستورجاری ہے۔اور اس معاملہ میں وہ کسی بھی قسم کی کوئی کمی نہیںہونے دے رہے ہیں۔سیاسی تقدیرکے مدیر محمدمستقیم خان نے حج کے دوران حسن انتظام کی توصیف کرتے ہوئے کہاکہ ہم عنقریب محرم کے اوائل میںدہلی میں ایک پروگرام منعقدکریںگے اور اس میں سعودی سفیرکو مدعوکرکے ان سے اظہارتشکرکریںگے۔واضح رہے ہر سال کی طرح اس سال بھی مملکت سعودی عرب نے حج کیلئے مختلف ممالک سے 1300 شخصیات کو شاہی خرچ پر حج کی سعادت حاصل کرنے کے لیے مدعوکیا۔ سعودی حکومت حجاج کرام کی جس طرح خدمت کرتی ہے اور ان کی سہولتوں کا جس طرح خیال کرتی ہے تاریخ میں اس کی مثال مشکل ہے اور کوئی بھی دوسری حکومت ایسا کارنامہ سرانجام نہیں دے سکتی۔ پھر اس پر مزید یہ کہ ضیوف خادم الحرمین الشریفین کا انتظام اور ان کو راحت پہنچانے اور ان کی فکر اہتمام اور ابتدا سے لے کر انتہا ء تک قدم قدم پر سہولت پہنچانے، قیام و طعام کا اعلیٰ او آرام دہ انتظام اپنی مثال آپ ہے۔ حجاج کرام سعودی حکومت کے انتظامات دیکھ کر دنگ رہ جاتے ہیں۔
وہ یہ تصور بھی نہیں کر پاتے حجاج کرام کی اتنی بڑی تعداد کو کیسے سعودی حکومت کنٹرول کرتی ہے اور کیسے خیر و عافیت سے حج کے تمام انتظامات کو بخوبی انجام دیتی ہے۔ حجاج کی سہولت و راحت کے ایسے بے نظیر و پختہ انتظام کرتی ہے کہ جوکئی مواقع پر مشکل ہی نہیں نا ممکن بھی نظر آتے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ جس دینی جذبے اور خیر خواہی و بھلائی اور اللہ کی خوشنودی کے مخلصانہ جذبے کے تحت یہ کام ہوتا ہے یہ صرف اور صرف انہی کا خاصہ ہے۔
ہندوستان سے جانے والے شاہی مہمانوں کی واپسی کاسلسلہ گزشتہ تین دنوںسے جاری تھا۔آج آخری قافلہ میں جو شاہی مہمان وطن واپس ہوئے ان میں مولانا ڈاکٹر مقصودعمران رشادی، ڈاکٹرحافظ کرناٹکی،مولانا ذکی ندوی لکھنؤ، منورزماں، مولانا عبدالحفیظ مکرانہ، ڈاکٹرنور اپولو دہلی، ڈاکٹر منیرالدین عمرآباد، اقبال محمدی مئو، مولانا نذیر احمد ندوی، محمد مستقیم خان مدیرسیاسی تقدیر،محمدندیم،اے آرعارف حسینی، صالح احقر، محمدرفیق، سیدفاضل حسین پرویز، مولانا محمد سعید رحمانی قاسمی ودیگرشامل ہیں۔

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا