کشمیر میں جرائم میں اضافہ نہیں ہوا بلکہ لوگ انہیں پولیس میں رپوٹ کر رہے ہیں:اے ڈی جی پی
کے این ایس
سری نگر؍؍جموں و کشمیر پولیس نے اتوار کو کہا کہ گجرات سے تعلق رکھنے والے ایک ایسے شخص کو سیکورٹی کور اور بلٹ پروف گاڑی فراہم کرنا جس نے خود کو پی ایم او کا اہلکار ظاہر کیا تھا، یہ انٹیلی جنس کی ناکامی نہیں تھی بلکہ ایک "غلطی” تھی جس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔کشمیر نیوز سروس( کے این ایس ) کیاے ڈی جی پی کشمیر وجے کمار نے سری نگر میں ایک تقریب کے موقع پر نامہ نگاروں کو بتایا، ’’ہم زبانی مکالمے یا حکم پر کسی کو سیکورٹی کور فراہم نہیں کرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ایک سینئر آئی پی ایس افسر کی قیادت میں ایک ٹیم نے ایک ہوٹل پر چھاپہ مارا اور اس کانمن کو گرفتار کیا اور اس سے جعلی وزیٹنگ کارڈ برآمد کیا۔ "مناسب ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور مجرم سے پوچھ گچھ کی گئی ہے۔ فی الحال وہ جوڈیشل ریمانڈ کے تحت سلاخوں کے پیچھے ہے،” اے ڈی جی پی نے کہا۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر پولیس گجرات پولیس کے ساتھ رابطے میں ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا کونمین کو سیکیورٹی کور فراہم کرنا سیکیورٹی کی غلطی اور انٹیلی جنس کی ناکامی تھی، اے ڈی جی پی نے کہا: "یہ انٹیلی جنس کی ناکامی نہیں تھی لیکن ہاں یہ یقینی طور پر ایک غلطی تھی جس کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔” تاہم انہوں نے کہا کہ جس بھی افسر نے کانمین کو سیکورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا اس کے ساتھ کارروائی کی جائے گی۔جرائم کی شرح میں ممکنہ اضافے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے بارے میں انہوں نے کہا کہ جرائم کی شرح میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے لیکن لوگوں کی جانب سے جرائم کی رپورٹنگ میں اضافہ ہوا ہے جو پولیس پر مکمل تفتیش پر بھروسہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جرائم کے معاملات کی مکمل تفتیش کی جا رہی ہے اور مجرموں کو گرفتار کیا جا رہا ہے اور سزا بھی دی جا رہی ہے۔جائیداد قرق کرنے پر انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے والی یا دہشت گردوں کی جانب سے پناہ گاہوں کے لیے استعمال ہونے والی جائیداد، گاڑی، عمارت یا مکان کو منسلک کیا جائے گا۔