محکمہ ارضیات اور کان کنی نے چیچی ماتا کے قریب غیر قانونی کان کنی کی خبر کی تردید کردی
راکیش چودھری
سانبہ؍؍محکمہ ارضیات اور کان کنی سانبہ نے پریس کے ایک حصے میں شائع ہونے والی ایک خبر کی تردید کی ہے جس میں سانبہ ضلع میں غیر قانونی کان کنی کا دعویٰ کیا گیا ہے۔عہدیداروں نے چیچی ماتا جی کے قریب 50 فٹ گہری کھائیوں کے ساتھ کان کنی کی تصاویر کے ساتھ شائع ہونے والی رپورٹ کو گمراہ کن قرار دیا۔انہوں نے مزیدکہاکہ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ کچھ نادہندگان، طاق اوقات میں، معدنیات کی چوری کا سہارا لے سکتے ہیں لیکن حقائق سے عاری ایسی کہانی ضلعی انتظامیہ کی کوششوں اور کامیابیوں کو کمزور نہیں کر سکتی۔عہدیداروں نے مزید کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے ضلع اور تحصیل کی سطح پر ملٹی ڈیپارٹمنٹل ٹاسک فورس سیل کے ساتھ ایک موثر طریقہ کار وضع کیا ہے، اس کے علاوہ ایک رابطہ نمبر کے ساتھ ایک کنٹرول روم بھی ہے، تاکہ ضلع میں غیر قانونی سرگرمیوں پر فوری ردعمل کو یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ متعدد محکموں کی مشترکہ کوششوں کے ساتھ، پچھلے دو سالوں میں 895 گاڑیوں کو جرمانہ کیا گیا اور 1.45 کروڑ روپے کا جرمانہ محکمہ کان کنی نے وصول کیا۔ اس کے علاوہ رواں مالی سال میں اپریل کے مہینے میں 43 گاڑیوں کو جرمانہ کیا گیا اور 7,10,545 روپے جرمانے کے علاوہ 22 لاکھ روپے کا ریونیو حاصل کیا گیا۔
حکام نے مزید بتایا کہ محکمہ پولیس نے ضلع میں مختلف مقامات پر غیر قانونی کان کنی میں ملوث تقریباً 170 گاڑیوں کو ضبط کیا اور 25 لاکھ روپے کا جرمانہ وصول کیا۔اس خبر کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے محکمہ نے کہا کہ یہ ایک غیر منصفانہ اور گمراہ کن بیانیہ پیش کرتا ہے جس سے پوری ضلعی انتظامیہ کی شبیہ خراب ہوتی ہے۔ اس طرح کی رپورٹنگ انتظامیہ کی طرف سے غیر قانونی سرگرمیوں کو کنٹرول کرنے اور روکنے کے لیے کی گئی اہم کوششوں کو نقصان پہنچاتی ہے۔