عوامی شکایات کامحکمہ :ایک اورعوام دوست قدم

0
0

جموںوکشمیرمیں منتخب عوامی حکومت کی عدم موجودگی کے باوجود ایل جی منوج سنہاعوامی خدمات میں کسی قسم کی کوتاہی نہ برتنے اورعوام کو خدمات اُن کے درپہ بہم پہنچانے میں کوئی کسرباقی نہ چھوڑرہے ہیں، اس کے پیچھے انکاایک طویل سیاسی تجربہ ہے جسے وہ بروئے کارلاتے ہوئے تسلسل کیساتھ عوامی رابطہ بنائے ہوئے ہیں،اپنے ساتھ سماج کے ہرطبقہ اورہرسیاسی جماعت کے نمائندگان بشمول پنچایتی راج اِدارو ں کے نمائندگان کوجوڑے ہوئے ہیں، ہرکسی کیلئے راج بھون کے دروازے کھلے رکھے ہیں، بلاشبہ بھاجپاکی جموںوکشمیرقیادت راج بھون سے دوری بنائے ہوئے ہوتی ہے اوربہت کم وہ راج بھون کے درپہ دستک دیتی ہے لیکن پھر بھی راج بھون کی جانب سے کسی قسم کی کسی پرروک ٹوک نہ ہے، وسیع ترعوامی وملکی مفاد میں جوبھی ایل جی سنہاسے ملنے کی تمناواہمیت رکھتاہے اُسے ضرور موقع ملتاہے، دوسری جانب عوامی شکایات کے ازالہ کے معاملے میں ایل جی سنہانے زبردست شفافیت وجوابدہی اپنائی وعملائی ہوئی ہے،اس ضمن میں رواں ماہ ہی ایک اہم فیصلہ لیتے ہوئے ایل جی سنہانے عوامی شکایات کیلئے سیل کے بجایے ایک الگ سے محکمہ قائم کرنے کافیصلہ لیا،رواں ماہ کی ایک اِنتظامی کونسل کی ایک میٹنگ لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا کی صدارت میں منعقد ہوئی ،یہ میٹنگ آج سے قریب ڈیڑھ ہفتہ قبل ہوئی جس میں پبلک گریوینس ڈیپارٹمنٹ کو ایک علاحدہ اِنتظامی محکمہ کے طور پرقائم کرنے کی منظوری دی گئی۔اس میٹنگ میں بھی حسب معمول لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری مندیپ کمار بھنڈاری نے شرکت کی۔اِس سے قبل ’’ عوامی شکایات کا اَزالہ‘‘ ایڈمنسٹریٹیو ریفارمز ، انسپکشن ، ٹریننگ اینڈ گریوینس ڈیپارٹمنٹ کو تفویض کیا گیا تھا۔یہ اِنتظامی اِصلاحاتی اقدام حکومت کے اس عزم کے مطابق ہے جس میں اِی ۔گورننس سے شکایات کے ازالے کی اختراعات پر زور دینے اور شہریوں پر مرکوز گورننس کے فروغ کا تصور کیا گیا ہے۔ یہ متاثرہ اَفراد کے لئے بہتر نتائج ، بہتر اِنتظامیہ اور معیاری عوامی شکایات کو یقینی بنائے گا اور اِس طرح سرکاری کا م کاج میں بہتری آئے گی۔بیشک عوامی شکایات کے ازالہ کیلئے ایک مکمل محکمہ کاہونالازمی تھا کیونکہ عوامی شکایات کے انبار اور ان کے ازالہ میں ہونے والی تاخیر سے اس کی مقصدیت فوت ہورہی تھی اور کام کے زیادہ دبائوکی وجہ سے شکایت ازالہ سیل اپناکام بہترڈھنگ سے نہ کرپارہاتھا، جس کااعتراف حکومتی سطح پرکیاگیااور ایل جی منوج سنہانے بلاآخر پبلک گریوینس ڈیپارٹمنٹ کے قیام کومنظوری دے دی، عوامی شکایات کامحکمہ وقت کی پکارتھی اور اُمیدہے کہ یہ محکمہ جلداپنی ذمہ داریاں سنبھالے گااور یہ بھی توقع ہے کہ اس محکمہ کو معقول قوت افرادی، جدیدٹیکنالوجی سے لیس رکھاجائیگا تاکہ تمام ترعوامی شکایات کامقررہ معیادمیں ازالہ ہوسکے، اس اس محکمہ تک اُن لوگوں کی پہنچ کے ذرائع بھی ہوں جوآج کے اس جدیدموبائل وسمارٹ فون کے زمانے میں بھی مواصلاتی نظام سے محروم ہیں، دوردرازعلاقہ جات میں رہتے ہیں،غریب ہیں اوریہ موبائل انٹرنیٹ کے نکھروں سے نابلدہیں، ایسے لوگوں تک بھی انتظامیہ پہنچے، اوران لوگوں کی فریاد بھی حکومت تک پہنچے ،ان کی شکایات کابھی ازالہ ہو، ایساسہل نظام قائم کیاجاناچاہئے ، ایسانہ ہوکہ یہ سہولیات بھی ایسے شہریوں کیلئے میسرہوں جوسہولیات سے مستفیدہورہے ہیں اورجن لوگوں کے پاس موبائل ، فون ،انٹرنیٹ وغیرہ نہیں وہ حکومتی آن لائن خدمات سے محرومی کاشکاررہیں، لہٰذافیصلہ سازی کے وقت سماج کے ہرپہلو،ہرطبقے کوملحوظ نظررکھنالازم ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا