علاقائی جماعتیں ذات پات اور مذہب پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہیں: آزاد

0
51

پونچھ میں عوام سے کیا تبادلہ خیال، کہاہماری پارٹی سب کو انصاف فراہم کرے گی
لازوال ڈیسک

سری نگر؍؍ چیئرمین ڈی پی اے پی غلام نبی آزاد نے آج پونچھ اور منڈی کے علاقوں میں روڈ شو کے دوران علاقائی جماعتوں کو ذات پات، مذہب اور علاقے کی بنیاد پر تقسیم کرنے کے حربوں پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ آزاد نے لوک سبھا کے نتائج کے اعلان سے پہلے ہی اس کی صفوں میں نمایاں کمی کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے پارٹی چھوڑنے والے کانگریس ارکان کی بڑھتی ہوئی تعداد پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہ دیکھ کر دکھ ہوتا ہے کہ کشمیر کی علاقائی پارٹیاں ہمارے لوگوں کو ذات پات اور علاقے کی بنیاد پر تقسیم کرتی ہیں، اس سے ہمارے سماجی تانے بانے اور اتحاد کو نقصان پہنچتا ہے۔انہوں نے ڈی پی اے پی کے بنیادی ایجنڈے کا اعادہ کیا، ترقی، پیشرفت اور اتحاد پر اس کی غیر متزلزل توجہ پر زور دیا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ پارٹی کسی بھی برادری کے ساتھ امتیاز کے بغیر پارلیمنٹ میں عوامی مسائل کو حل کرنے کے لیے وقف ہے۔ آزاد نے کہابطور رکن پارلیمنٹ اور قائد حزب اختلاف، میں نے تمام شہریوں کی وکالت کی، ان کے مذہبی یا ثقافتی پس منظر سے قطع نظر ہوکر آواز بلند کی۔ آزاد نے کہاکہ چاہے وہ ہندو ہوں، مسلمان ہوں، سکھ ہوں یا عیسائی، ہم کسی بھی قسم کے امتیاز کے خلاف مضبوطی سے کھڑے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایک ایسے معاشرے پر یقین رکھتے ہیں جہاں ہر فرد کے حقوق اور وقار کا احترام کیا جاتا ہے۔ آزاد نے کلیدی کامیابیوں کے طور پر کالجوں، اسکولوں، اسپتالوں اور سڑکوں کے قیام کی طرف اشارہ کیا، اور اس طرح کے اقدامات کو جاری رکھنے پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں، صحت کی سہولیات اور بنیادی ڈھانچے کی تشکیل ترقی اور خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے ہماری غیر متزلزل لگن کی مثال ہے۔ آزاد نے جموں اور کشمیر کے اندر تمام خطوں اور برادریوں کی ترقی کے لیے ان کوششوں کو برقرار رکھنے اور بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔آزاد نے تصدیق کی کہ ہم ان اقدامات کو آگے بڑھانے کے لیے وقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کئی جماعتوں کے کارکنان اپنی سابقہ جماعتوں کو خیر آباد کہہ رہے ہیں اوریہ پارٹی چھوڑنے والے لیڈروں کے بارے میں ہے، جسے وہ مطمئن کرنے اور قیادت کی ناکامی کے کلچر کے طور پر سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غلط تاثرات کے ساتھ یہ گمراہ کن لیڈروں کا نتیجہ ہے۔
آزاد نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے لوک سبھا امیدوار ایڈووکیٹ سلیم پرے کی حمایت کریں۔ وہیں پرے کو ایمانداری، جوانمردی اور غیر متزلزل لگن کا نشان قرار دیتے ہوئے، انہوں نے پارلیمنٹ میں عوام کی مؤثر نمائندگی کرنے کی پرے کی صلاحیت پر اعتماد کا اظہار کیا۔ آزاد نے اعلان کیاکہ میں پورے دل سے ایڈووکیٹ سلیم پرے کی ایک ایسے امیدوار کے طور پر حمایت کرتا ہوں جو دیانتداری، جوانی اور عوامی خدمت کے لیے ثابت قدمی کا اظہار کرتا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا