عراقی ملیشیا نے شام میں دو امریکی فوجی اڈوں پر ڈرون حملے کیے ہیں۔

0
0

دمشق، //عراقی شیعہ ملیشیا نے پیر کو شام میں دو امریکی فوجی اڈوں پر ڈرون حملے کئے۔ ان حملوں میں شامی گاؤں الخدرا اور ملک کے جنوب مشرق میں واقع گرین ولیج بیس کے قریب تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
عراق میں اسلامی مزاحمت کاروں نے گرین ولیج بیس کو نشانہ بنانے والے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
مزاحمت کاروں نے ایک بیان میں کہا”عراق میں اسلامی مزاحمت کے جنگجوؤں نے شام کے اندرونی حصے میں گرین ولیج میں امریکی زیر قبضہ ایک اڈے پر ڈرون حملہ کیا ہے۔”
شام کے نشریاتی ادارے شام ایف ایم نے شیعہ مسلح گروپ کے ایک ذریعہ کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ الخدر میں امریکی اڈے پر بھی حملہ کیا گیا ہے۔
قبل ازیں پیر کو المیادین براڈکاسٹر نے اطلاع دی تھی کہ مشرقی شام میں ایک کونوکو بیس کو راکٹ حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس کے علاوہ ملک کے شمال مشرق میں واقع الشدادی میں ایک امریکی اڈے پر تین ڈرونز سے حملہ کیا گیا۔ مبینہ طور پر یہ حملہ اتوار کو مشرقی شام میں دو ایرانی اہداف پر امریکی حملوں کا جواب تھا۔
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اتوار کے روز اس بات کی تصدیق کی کہ امریکی فوجیوں نے مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجیوں پر مسلسل حملوں کے جواب میں مشرقی شام میں ایران کے اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) اور ایران سے وابستہ گروپوں کی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔ بعد میں فاکس نیوز نے امریکی محکمہ دفاع کے ایک ذریعہ کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی کہ شام میں آئی آر جی سی کے اہداف پر امریکی حملوں میں کم از کم چھ افراد مارے گئے۔
عراق میں سرگرم شیعہ مسلح گروپوں کی جانب سے امریکی ہوائی اڈوں پر ہونے والے حملوں کی تعداد میں گزشتہ ہفتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ پینٹاگون کے مطابق 17 اکتوبر سے 06 نومبر کے درمیان ملیشیا نے شام اور عراق میں امریکی اہداف پر 38 بار حملے کیے جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 46 فوجی زخمی ہوئے۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی فوج اس وقت رقہ دیر الزور اور الحسکہ صوبوں کے کچھ حصوں پر کنٹرول رکھتی ہے، جہاں شام کے سب سے بڑے تیل اور گیس کے شعبے واقع ہیں۔ شامی حکومت اپنی سرزمین پر امریکی فوج کی موجودگی کو قبضہ اور ریاستی لوٹ مار سمجھتی ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا