عبدالقادرکنڈریاکے ڈوگری شعری مجموعہ ’گوتے گئے گوتے‘ کااجراء

0
0
نامورادیبوںودانشوروں نے کتاب کوڈوگری ادب میں اہم اضافہ قراردیا
لازوال ڈیسک
جموں//ڈوگری سنستھا جموں نے رائٹرز کلب کے ایل سہگل ہال جموں میں ڈوگری کے مشہورشاعروادیب عبدالقادرکنڈریاکے ڈوگری شعری مجموعہ ’گوتے گئے گوتے “کی رسم رونمائی کےلئے پروقارتقریب کااہتمام کیاجس کی صدارت ڈوگری سنستھاجموں کے صدرپروفیسرللت منگوترا نے کی۔اس موقعہ پرنامورتھیٹرڈائریکٹراورپدم شری بلونت ٹھاکرمہمان خصوصی جبکہ سیکریٹری کلاکیندرسوسائٹی جموں ڈاکٹرجاویدراہی مہمان ذی وقارتھے۔عبدالقادر کنڈریا کی خدمات کو سراہتے ہوئے بلونت ٹھاکر نے کہا کہ وہ گزشتہ کئی برسوں سے لکھ رہے ہیں اور ان کے شعری مجموعے کا طویل عرصے سے انتظار تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی شاعری زمینی سطح سے جڑی ہوئی ہے ۔ بلونت ٹھاکرنے کہاکہ عبدالقادرکنڈریا نے اپنی شاعری میں زندگی اور گرد و پیش کے تقریباً تمام پہلوو ¿ں کی عکاسی کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے پاس خالص ڈوگری ذخیرہ الفاظ ہے ۔پروفیسر للت منگوترا نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ عبدالقادر کنڈریا ایک اعلیٰ پایہ کے ڈوگری شاعرہیںاور انہیں اپنی مادری ڈوگری زبان سے گہرالگاو ¿ ہے۔ انہوں نے کہاکہ زبان کے تئیں عبدالقادرکنڈریا کی لگن نئے ادیبوں کےلئے مشعل راہ ہے۔ پروفیسرللت منگوترہ نے ڈوگری ادب میں عبدالقادرکنڈریاکاشعری مجموعہ خوبصورت اضافہ ہے۔انہوں نے کہاکہ ’گوتے گئے گوتے ‘پہلی ڈوگری کتاب ہے جونستعلق اوردیوناگری دونوں اسکرپٹ میں موجودہ وقت میں ڈوگری میں لکھی گئی کتاب ہے ۔اس کےلئے میں ،شعری مجموعے کے خالق عبدالقادرکنڈریاکومبارکبادپیش کرتاہوں۔انھوں نے ڈوگری ادب کی ترقی میں عبدالقادرکنڈریاکے رول کوشاندارقراردیتے ہوئے اسے ناقابل فراموش قراردیا۔ڈاکٹرجاوید راہی نے عبدالقادرکنڈریا کے ساتھ اپنی طویل وابستگی پرروشنی ڈالتے کہا کہ مصنف ایک بہت ہی مخلص شخص ہے جن کا اپنے ثقافتی ورثے سے ایک خاص رشتہ ہے اور ان کی مادری زبان ڈوگری کے فروغ کے لیے کوششیں قابل تعریف ہیں۔عبدالقادر کنڈریا نے بھی اس موقع پر اپنے ادبی سفر کے بارے میں خیالات کااظہارکیااوراپنی شاعری سے شرکائے محفل کومحظوظ کیا۔تقریب کے دوران ڈوگری سنستھا جموں کی نائب صدر پروفیسر وینا گپتا نے کتاب پر ایک مفصل مقالہ پیش کرکے شاعرکی شعری خوبیوں کواُجاگرکیا۔اس موقعہ پر مختلف زبانوں کے لیے شاندارخدمات انجام دینے والی تنظیموں کے عہدیداران اورشخصیات مثلاً پروفیسرویناگپتا،ڈگرمنچ کے صدرموہن سنگھ ،گوجری لٹریری سوسائٹی جموں کے صدرطارق ابرار ،ٹیم جموں کے چیئرپرسن زورآورسنگھ ،پنجابی لیکھ سبھا کے ڈاکٹردلجیت سنگھ رینہ،ادبی کنج جموں کے او م دلموترہ ،انجمن فروغ اُردوکی فوزیہ مغل،وشوکرمالٹریری اینڈریسرچ سنٹر،سٹیٹ موٹرگیراج کے ڈپٹی ڈائریکٹرمحمدمعروف صاحب کی عزت افزائی بھی کی گئی۔اس کے علاوہ مہمان خصوصی بلونت ٹھاکراورمہمان ذی وقارڈاکٹرجاویدراہی کی بھی عزت افزائی کی گئی۔اس دوران پروگرام کی نظامت نامور ڈوگری شاعر سوشیل بیگانہ نے اپنے منفرد انداز میں انجام دی۔ کتاب کی اجراء کی تقریب کے دوران ادب شناس اور عبدالقادر کنڈریا کے افرادخانہ نے شرکت کی۔
FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا