عالمی تجارت کی بنیاد بنے گا بھارت مغربی ایشیا یورپ اقتصادی راہداری

0
0

جی- 20 کے کامیاب انعقاد سے دنیا بھر کی ہندوستان کے تئیں بڑھی دلچسپی : مودی
یواین آئی

نئی دہلی؍؍وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو کہا کہ ہندوستان جب بہت خوشحال تھا، سلک روٹ ملک اور دنیا میں تجارت کا ایک بڑا ذریعہ تھا اور اب جدید دور میں بھارت مغربی ایشیا یورپ اقتصادی راہداری آنے والے سینکڑوں سالوں میں عالمی تجارت کی بنیاد بننے جارہا ہے۔ آل انڈیا ریڈیو پر اپنے ماہانہ پروگرام من کی بات کے 105 ویں ایپی سوڈ میں قوم سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ جی۔20 کی شاندار تقریب نے ہر ہندوستانی کی خوشی کو دوبالا کر دیا۔ بھارت منڈپم اپنے آپ میں ایک سیلیبریٹی کی طرح بن گیا ہے۔ لوگ اس کے ساتھ سیلفیاں لے رہے ہیں اور فخر سے پوسٹ بھی کر رہے ہیں۔ ہندوستان نے افریقی یونین کوجی۔20 کا مکمل رکن بنا کر اس سربراہی اجلاس میں اپنی قیادت ثابت کر دی ہے۔انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری کی تجویز اسی کانفرنس میں دی گئی ہے اور تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی کہ یہ راہداری ہندوستان کی سرزمین پر شروع کی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ جی۔20 کے دوران جس طرح سے ہندوستان کے نوجوان اس تقریب میں شامل ہوئے، آج خصوصی بحث ضروری ہے۔ سال بھر میں ملک کی کئی یونیورسٹیوں میں جی۔20 سے متعلق پروگرام منعقد ہوئے۔ اب اسی سلسلے میں ایک اور پروگرام جی۔20 یونیورسٹی کنیکٹ پروگرام دہلی میں منعقد ہونے جا رہا ہے۔ اس کے ذریعے ملک بھر کی یونیورسٹیوں کے لاکھوں طلبہ ایک دوسرے سے جڑیں گے۔ آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم، این آئی ٹی اور میڈیکل کالج جیسے کئی نامور ادارے بھی اس میں حصہ لیں گے۔وزیر اعظم نے کالج کے طلبائ سے 26 ستمبر کو یہ پروگرام دیکھنے کی اپیل کی اور کہا کہ اس میں ہندوستان کے مستقبل اور نوجوانوں کے مستقبل پر بہت سی دلچسپ چیزیں ہونے والی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں خود اس پروگرام میں شرکت کروں گا۔ میں اپنے کالج کے طلباء کے ساتھ بات چیت کرنے کا بھی منتظر ہوں۔” وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ جی 20 کے کامیاب انعقاد سے دنیا بھر میں ہندوستان کے تئیں دلچسپی بڑھی ہے اور سیاحت کے فروغ سے روزگار کے مواقعوں میں اضافہ ہوتا ہے اتوار کو آل انڈیا ریڈیو پر نشر ہونے والے اپنے ماہانہ پروگرام من کی بات کے 105ویں ایپی سوڈ میں قوم سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ کچھ لوگ سیاحت کو صرف سیر و تفریح ??کے طور پر دیکھتے ہیں، لیکن سیاحت کا ایک بہت بڑا پہلو روزگار سے جڑا ہوا ہے۔ سب سے کم از کم سرمایہ کاری سے سب سے زیادہ روزگار اگر کوئی شعبہ پیدا کرتا ہے تو وہ سیاحت کا شعبہ ہے۔ سیاحت کے شعبے کو بڑھانے میں کسی بھی ملک کے لیے خیر سگالی کا جذبہ اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ کچھ برسوں میں ہندوستان کے تئیں کشش میں بہت اضافہ ہوا ہے اور جی 20 کے کامیاب انعقاد کے بعد ہندوستان میں دنیا کے لوگوں کی دلچسپی مزید بڑھی ہے۔ جی 20 کے لیے ایک لاکھ سے زیادہ مندوبین ہندوستان آئے۔ وہ یہاں کے تنوع، مختلف روایات، مختلف قسم کے کھانوں اور ورثے سے آشنا ہوئے۔وزیراعظم نے کہا کہ دورہ کرنے والے مندوبین اپنے ساتھ جو شاندار تجربات لائے اس سے سیاحت میں مزید وسعت آئے گی۔ ہندوستان میں ایک سے زیادہ عالمی ثقافتی ورثہ بھی ہیں اور ان کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ابھی کچھ دن پہلے ہی شانتی نکیتن اور کرناٹک کے مقدس ہوئیسڑا مندروں کو عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا گیا ہے۔ کرناٹک کے ہوئسڑا مندر، جنہیں یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے، 13ویں صدی کے اپنے شاندار فن تعمیر کے لیے جانا جاتا ہے۔ ان مندروں کی پہچان مندر کی تعمیر کی ہندوستانی روایت کا بھی احترام ہے۔ ہندوستان میں عالمی ثقافتی ورثہ کی کل تعداد اب 42 تک پہنچ گئی ہے۔ ہندوستان کی کوشش یہ ہے کہ ہمارے زیادہ سے زیادہ تاریخی اور ثقافتی مقامات کو عالمی ثقافتی ورثہ کے طور پر تسلیم کیا جائے۔انہوں نے کہا ’’جب بھی آپ کہیں سفر کرنے کا ارادہ کریں، ہندوستان کے تنوع کو دیکھنے کی کوشش کریں۔ آپ الگ الگ ریاستوں کی ثقافت کو سمجھیں، ثقافتی مقامات کو دیکھیں۔ اس سے آپ کو اپنے ملک کی شاندار تاریخ کے بارے میں مزید جاننے میں مدد توملے گی ہی اس کے ساتھ آپ مقامی لوگوں کی آمدنی بڑھانے کا ایک اہم ذریعہ بھی بن جائیں گے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا