ضلع کولگام میں اپریل سے لے کر نومبر کے آخر تک 1157افراد کتوں کے حملوں میں زخمی

0
0

رواں برس کے دوران ضلع اسپتال کولگام میں 1157کیس درج کئے گئے جو پچھلے برس کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے /اسپتال سپر انٹنڈنٹ
یوپی آئی
سرینگر؍؍وادی کشمیر میں کتوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہونے کی مثال اس سے بڑھ اور کیا دی جا سکتی ہے کہ صرف ضلع کولگام میں اپریل سے لے کرنومبر آخر تک 1157کیس رجسٹر ہوئے۔ اسپتال سپر انٹنڈنٹ کے مطابق رواں سال کے دوران کتوں کے کاٹنے کے سب سے زیادہ کیس ریکارڈ کئے گئے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق وادی کشمیر میں آوارہ کتوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہونے کے باعث لوگ پیدل سفر کرنے میں بھی اب خوف محسوس کر رہے ہیں جبکہ نمازفجر اور نماز عشاء کے بعد تو آوارہ کتے گلی ، کوچوں میں نمودار ہو کر شہریوں پر حملہ آور ہو رہے ہیں۔ نمائندے نے بتایا کہ صر ف کولگام ضلع میں رواں سال کے اپریل سے لے کر دسمبر مہینے تک 1157افراد کتوں کے حملوں میں زخمی ہوئے جنہیں ضلع اسپتال میں علاج ومعالجہ کیا گیا۔ خبر رساں ادارے کے ساتھ بات کرتے ہوئے ضلع اسپتال کولگام کے سپر انٹنڈنٹ مظفر زرگر نے بتایا کہ کتوں کے کاٹنے کے کیسوں میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اپریل سے لے کر نومبر تک ضلع اسپتال کولگام میں کتوں کے کاٹنے کے 1157کیس ریکارڈ کئے گئے۔ سپرانٹنڈنٹ کا کہنا ہے کہ آئے روز کتوں کے کاٹنے کے کیس درج ہو رہے ہیں ۔دریں اثنا عوامی حلقوں نے آوارہ کتوں کو ٹھکانے لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ کتے اب انسانی جانوں کیلئے خطرہ بن گئے ہیں۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ بلدیاتی ادارے آوارہ کتوں کو ٹھکانے لگانے میں پوری طرح سے ناکام ثابت ہو گئے ہیں اگر چہ حکام کی جانب سے بلند بانگ دعوئے کئے جارہے ہیں کہ کتوں کی نسبندی کی جائے تاہم کروڑوں روپیہ مالیت کا یہ پروجیکٹ بھی ناکام ثابت ہو گیا ہے۔

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا