ضلع پونچھ میں ’میٹھا انقلاب ‘لانا ہے ،مدھو کرانتی پورٹل پر کم از کم 100 مکھی پالنے والوں کو رجسٹر کرنے کا ہدف مقرر

0
0

ڈی ڈی سی پونچھ یاسین ایم چودھری نے شہد کی مکھیوں کی حفاظت اور شہد کے مشن پر سیمینار کا افتتاح کیا،دو سو سے زائد کسانوں کی شرکت
لازوال ڈیسک

پونچھ؍؍خود انحصار بھارت ابھیان کے بینر تلے، زراعت اور ایف ڈبلیو ڈپارٹمنٹ پونچھ نے ’نیشنل بی کیپنگ اینڈ ہنی بی مشن‘ (این بی ایچ ایم) پر ایک دو روزہ سیمینار کم بیداری پروگرام کا انعقاد کیا جس کا مرکزی ایجنڈاضلع میں میٹھا انقلاب لانا ہے ۔اس تقریب کا مقصد شہد کی پیداوار، شہد کی مکھیوں کے علاج، شہد کی دواؤں کی قیمتوں کو فروغ دینا جیسے کسانوں کو بااختیار بنانا، خاص طور پر خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس، دیہی معیشت کو فروغ دینا، ہنر مندی کی ترقی، روزگار کے مواقع پیدا کرنا، غذائی اجناس کی پیداوار کو بڑھانا اور شہد کی مکھیوں کی پالنے کی صنعت کی مجموعی ترقی کو فروغ دیناہے۔وہیںسیمینار میں شامل لوگوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ، یاسین ایم چودھری کی تعریف و ستائش کی جنہوں نے سیمینار کا افتتاح کیا اور مہمان خصوصی کی حیثیت سے اس موقع پر شرکت کی۔ڈی ڈی سی نے اس موقع پر بات کرتے ہوئے مدھو کرانتی پورٹل پر کم از کم 100 مکھی پالنے والوں کو رجسٹر کرنے کا ہدف مقرر کیا۔ انہوں نے ضلع کے 23 کسانوں کو تعریفی نشان کے طور پر یادگاری نشانات پیش کیے جنہوں نے ضلع میں مکھی پالنے کے عمل میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ انہوں نے کسانوں سے مزید کہا کہ وہ اچھے معیار کے شہد کی کاشت کے لیے بڑے پیمانے پر کوششیں کریں تاکہ بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کیا جا سکے اور محکمہ کی جانب سے کاشتکاری کے منصوبوں کے لیے منعقد کیے جانے والے سیمینارز/تربیتی پروگراموں اور آگاہی پروگرام سے بھی فائدہ اٹھایا جا سکے۔قبل ازیں اپنے خطبہ استقبالیہ میں چیف ایگریکلچر آفیسر پونچھ راکیش کمار شرما نے ضلع میں شہد کی مکھی پالنے والوں کی کامیابی کی کہانیوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے مہمانوں اور شریک کسانوں کو آگاہ کیا کہ اس وقت علاقے میں 23 فعال شہد کی مکھیاں پالنے والے ہیں جو گزشتہ سال تک صرف 7 تھے، محکمہ زراعت کی جانب سے دی جانے والی غیر متزلزل حمایت اور فوائد کی بدولت ترقی کر چکے ہیں۔واضح رہیکہ محکمہ کو ایچ اے ڈی پی پورٹل پر دس تازہ درخواستیں موصول ہوئی ہیں جو کہ ایچ اے ڈی پی کے تحت اپی کلچر یونٹس پر مجوزہ 80فیصد سبسڈی حاصل کرنے کے لیے جوش و خروش کا اظہار کرتی ہیں۔دریں اثناء علم کو جمہوری بنانے کی کوشش میں، محکمہ زراعت نے ہندی، اردو اور انگریزی میں دستیاب ڈی اے کے ایس ایچ پورٹل کے ذریعے شہد کی مکھیاں پالنے کی آن لائن تربیت کی پیشکش میں بھی پیش رفت کی ہے۔وہیںیہ کیمپ شہد کی مکھیوں کے پالنا شروع کرنے میں دلچسپی رکھنے والے نئے کسانوں کو تربیت فراہم کرے گا۔اس موقع پرسیمینار کی کارروائی میں اضافہ کرتے ہوئے،کے وی کے راجوری کے سربراہ، ڈاکٹر اروند اشر اور ایپی کلچرکی تکنیک کے ماہر، چیف ایگریکلچر آفیسر پونچھ کی خصوصی دعوت پر مہمان مقررکے طور پر اس موقع پر موجود تھے۔تاہم سیمینار کے پہلے دن 200 سے زیادہ کسانوں اور دوسرے دن 260 سے زیادہ کسانوں کے متنوع سامعین کو اپنی طرف متوجہ کیا جن میں کسان، خواتین سیلف ہیلپ گروپس، ڈگری کالج پونچھ کے طلباء بشمول پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کلاج پونچھ سمیت مہمانوں کی شرکت ۔اس سیمینار کا اختتام ایک پْرامید نوٹ پر ہوا جس میں ضلعی ترقیاتی کمشنر نے محکمہ زراعت کو اختراعی طریقوں اور نئے زرعی طریقوں کو اپنانے کے بارے میں کسانوں میں بیداری پیدا کرنے کی انتھک کوششوں کی تعریف کی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا