شیوسینا کا امرناتھ یاتریوں سے رجسٹریشن فیس وصول کرنے کے خلاف زبر دست احتجاج

0
67

لازوال ڈیسک
جموں// شیوسینا (یو بی ٹی) جموں و کشمیر یونٹ نے رجسٹریشن کے آغاز اور پویتر شری امرناتھ یاترا 2024 کی تاریخوں کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہیشر دھالوں سے رجسٹریشن فیس وصول کرنے کے جاری رہنے کے خلاف سخت احتجاج کیا۔وہیںپریس کلب میں پارٹی کے ریاستی سربراہ منیش ساہنی کی قیادت میں جموں نے "شری امرناتھ یاترا کی رجسٹریشن مفت ہونی چاہیے”، "جزیہ ٹیکس کی وصولی بند کرو” لکھے ہوئے پلے کارڈز اٹھا کر سخت احتجاج کیا۔وہیںپارٹی کے ریاستی سربراہ منیش پارٹی نے کہا کہ یاتریوں سے رجسٹریشن کی وصولی کے سلسلے میں شری امرناتھ شرائن بورڈ کا ہٹ دھرمی کا رویہ قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2023 میں بھی رجسٹریشن مفت بنانے کے لیے ایک طویل جنگ لڑی ہے۔ شری امرناتھ شرائن بورڈ نے کچھ راحت دی ہے اور 2024 میں آن لائن رجسٹریشن کو 200 سے گھٹا کر 150 کر دیا ہے، لیکن ان کا مطالبہ ہے کہ اسے مکمل طور پر مفت کیا جائے۔ساہنی نے کہا کہ مذہبی یاتریوں کی رجسٹریشن سے مغل دور حکومت کے جزیہ ٹیکس کی یادیں تازہ ہو جاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ شرائن بورڈ یاتریوں سے اپنا سامان رکھنے کے لیے بسیں، خیمے اور لاکر فراہم کرنے کا چارج لیتا ہے۔
دوسری طرف، جموں و کشمیر میں سال میں 365 دن چلنے والی دنیا کی مشہور شری ماتا ویشنو دیوی یاترا کے لیے رجسٹریشن مکمل طور پر مفت ہے۔شری امرناتھ شرائن بورڈ کو شری امرناتھ یاترا کے لیے آنے والے یاتریوں سے رجسٹریشن فیس وصول کرنے پر اپنا اصرار بھی ترک کرنا پڑے گا، جو سال میں صرف 50۔60 دن چلتی ہے۔انہوں نے کہا کہ شری امرناتھ یاترا کے لیے طے شدہ رسمی کارروائیوں کو پورا کرنے میں یاتریوں کی جیبیں پہلے ہی خالی ہو جاتی ہیں۔ساہنی نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر (شری امرناتھ شرائن بورڈ کے چیئرمین) سے مطالبہ کیا ہے کہ اس رجسٹریشن فیس کو فوری اثر سے مفت کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسے ایک ہفتہ کے اندر واپس نہ لیا گیا تو وہ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کو اپنے خون سے لکھا گیا میمورنڈم پیش کرنے پر مجبور ہوں گے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا