شیوسینا نے شراب بیچنے والوں کے خلاف سلسلہ وار احتجاج کا انتباہ دیا

0
0

ایس آئی ٹی کی تشکیل اور شراب کی فروخت کے بلوں کو لازمی قرار دینے کا مطالبہ کیا
لازوال ڈیسک
جموں//جموں و کشمیر میں زیادہ تر شراب فروشوں کی طرف سے ایم آر پی سے زیادہ قیمت پر شراب فروخت کرنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔وہیں حال ہی میں محکمہ ایکسائز نے محض رسمی کارروائی کی تکمیل کے لیے کچھ شراب فروشوں پر چھاپہ مار کر لاکھوں روپے جرمانہ وصول کیا لیکن یہ مہم صرف ایک دن تک محدود رہنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس غیر قانونی ریکوری کی ڈور بہت زیادہسطح پر، جڑی ہوئی ہے۔ یہ الزام منیش ساہنی، صدر، شیو سینا جموں و کشمیر یونٹ نے لگایا ہے۔
وہیںجموں کے پریس کلب میں آج منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں ریاستی سربراہ منیش ساہنی نے کہا کہ درجنوں شکایات، احتجاج اور میمورنڈم کے دباؤ کی وجہ سے محکمہ ایکسائز اپنی گہری نیند سے بیدار ہوا اور اس کھلے عام لوٹ مار کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا۔ شراب مافیا کی ایکسائز ٹیم کے چھاپے کے دوران 35 کے قریب دکاندار قصور وار پائے گئے اور چھ لاکھ روپے سے زائد کا جرمانہ وصول کیا گیا۔ اتنی بڑی کامیابی کے باوجود یہ مہم صرف ایک دن تک محدود رہی جسے مزید جاری رکھا جاتا تو یہ ایک خوش آئند اور قابل تحسین اقدام ہوتا۔
اس کے ساتھ ساتھ یہ مہم کب اور کہاں سے شروع ہوئی اور کہاں ختم ہوئی، کوئی نہیں جانتا۔وہیںساہنی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں زیادہ تر شراب بیچنے والے کھلے عام ایم آر پی سے زیادہ وصول کر رہے ہیں۔ 20 سے 100 روپے کی کھلی لوٹ مار ہے جو کہ مضافات اور وادی کشمیر میں تقریباً دگنی ہے۔ عام لوگوں کے ساتھ سیاحوں کو بھی لوٹا جا رہا ہے۔ جسے فوری طور پر روکا جائے۔ وہیںساہنی نے چھاپے کے عمل کو جاری رکھنے اور شکایات کے اندراج کے لیے ایک واٹس ایپ نمبر جاری کرنے اور ہر فروخت پر بل کو لازمی قرار دینے کے لیے محکمہ آبکاری اور پولیس کی مشترکہ ایس آئی ٹی کی تشکیل کا مطالبہ کیا ہے۔ ساہنی نے کہا کہ جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری اور ایکسائز کمشنر کو ایک میمورنڈم کے ذریعے ان کے مندرجہ بالا مطالبات سے آگاہ کیا گیا ہے۔ ساہنی نے انتباہی لہجے میں کہا کہ اگر اس غیر قانونی وصولی کو فوری طور پر روکا نہیں گیا تو شیو سینا مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں احتجاج کا سلسلہ شروع کر دے گی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا