افغانستان میں مدرسے پر بمباری افسوس کن
عمران خان
تھنہ منڈیدوروزقبل افغانستان کے صوبہ قندوزمیں امریکی طیاروں کی بمباری سے دینی مدرسے کے ایک سوسے زائدحفاظ وعلماکرام کی شہادت ہوئی اسی سلسلہ میں جہاں اس وقت پوراعالمِ اسلام سوگوارہے وہیں ضلع راجوری میں گذشہ روزرابطہ مدارس عربیہ دارالعلوم دیوبندشاخ راجوری کاایک اہم اجلاس منعقدہواجسمیں تمام ذمہ دارانِ مدارس نے اس وحشیانہ حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہویے کہاکہ اس واقعے سے جہاں امریکہ کی اسلام دشمنی کاعملی ثبوت ملتاہے وہیں اس بات کابھی پتہ چلتاہے کہ موجودہ وقت کااگرفرعون کوئی ہے تووہ امریکہ اوراسکے اتحادی ہیں جوانسانیت کے خون کے پیاسے ہیں اورپوری دنیاکوخون میں نہلاناچاہتے ہیں۔وہیں اس بات کوبھی واضح کیاگیاکہ جولوگ کراچی آرمی اسکول حملے کے وقت بے چین تھے وہ آج خاموش کیوں ہیں ایک سوالیہ نشان ہے ساتھ ہی پورے عالمی میڈیا کوسانپ سونگ گیاہے یہ تمام باتیں اس کی دلیل ہیں کہ جان بوجھ کرقومِ مسلم کونشانہ بناکرانھیں بدنام کیاجارہاہے حالانکہ اصلی دہشت گردوہ ہے جنہوں نے شام ،عراق ،فلسطین ،افغانستان وکشمیرمیں انسانیت کے خون کی ندیاں بہائی ہیں۔اجلاس میں حالیہ دنوں وادی کشمیرمیں ہونےوالی ہلاکتوں پربھی گہرےرنج وافسوس کااظہارکرتےہویے حکومت سےمسلہ ہذاکےپا?یدارحل کےلیے اقدامات کی اپیل کی گ? تاکہ وادی میں ناحق ہورہا خون خرابہ بند ہو آخر میں پوری انسانیت بالخصوص ریاست جموں و کشمیر میں امن و امان کے قیام کے لئے دعا بھی کی گءاس موقع پر الحاج عبداغفور۔مولانا ضیاالرحمان۔مولانا عبدالرحیم خاکی۔مفتی ریاض۔مولانا منظور احمد۔مفتی عبدالرحیم ضیائی مولاحا جاوید قاسمی۔مولانا لعل دین و دیگر علمائ و معززین علاقہ بھی موجود تھے۔