دوروزہ جشن اُردو مقالات، مشاعرہ ، مباحثہ، بیت بازی اورغزل گوئی پرمشتمل
لازوال ڈیسک
جموں//شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی کے زیراہتمام پروفیسرگیان چندجین سیمی نارہال جموں یونیورسٹی میں یوم اُردوکے موقعہ پردو روزہ جشن اُردوکااہتمام کیاگیا ۔افتتاحی اجلاس کی صدارت معروف ادیب پروفیسرمحمدزمان آزردہ نے کی۔اس موقعہ پرایوان صدارت میںمعروف شاعروادیب ایازرسول ناز کی،دہلی یونیورسٹی کے پروفیسرمحمدکاظم ،پرنسپل انسٹی چیوٹ آف میوزک جموں یونیورسٹی پروفیسرشہاب عنایت ملک اورصدرشعبہ اُردوجموں یونیورسٹی پروفیسرمحمدریاض احمدبھی موجودتھے۔افتتاحی اجلاس کاخطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے پروفیسرمحمدریاض احمدنے مہمانوں کااستقبال کیااور شرکاء کویوم اُردوکی مبارکبادپیش کی۔انہوں نے دو روزہ جشن اُردوکے اغراض ومقاصداوراس کی سرگرمیوں کے بارے میں بھی جانکاری دی۔انہوں نے کہاکہ یہ دوروزہ جشن اُردو مقالات، مشاعرہ ، مباحثہ، بیت بازی اورغزل گوئی پرمشتمل ہے جس میں اسکالرس اورطلباء بڑھ چڑھ کرحصہ لیں گے۔پروفیسرمحمدزمان آزردہ نے اپنے صدارتی خطاب میں کہاکہ شعبہ اُردوکی طرف سے اُردوکے قدآوردوادیبوں کی خدمات کواُجاگرکرنے کیلئے دو روزہ جشن اُردوکاانعقادخوش آئندبات ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ علامہ اقبال ایک آفاقی شاعرتھے اوران کی اُردوزبان وادب کے فروغ کیلئے ناقابل فراموش خدمات ہیں۔انہوں نے کہاکہ ابوالکلام آزاداعلیٰ پایہ کے ادیب ،سیاستدان اورملک کے پہلے وزیرتعلیم تھے۔انہوں نے ملک میں تعلیم کوفروغ دینے کیلئے شاندارخدمات انجام دی ہیں۔ڈاکٹرایازرسول نازکی نے شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی کودو روزہ جشن اُردوکاانعقادکرنے کیلئے مبارکبادپیش کی۔انہوں نے کہاکہ اس طرح کی تقریبات سے نوجوان نسل کوفائدہ پہنچتاہے ۔انھوں نے مزید کہاکہ اُردوایک مشترکہ تہذیب وثقافت کی علمبردارزبان ہے۔انہوں نے علامہ اقبال کی شاعری کی موجودہ دورمیں اہمیت پربھی اپنے خیالات کااظہارکیا۔پروفیسرمحمدکاظم نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ اُردوعالمی سطح پراپنی شناخت بناچکی ہے اورجنگ آزادی میں اس زبان نے بڑھ چرھ کرحصہ لیا۔انہوں نے کہاکہ اُردوکی ترقی اوراس کے حقوق کیلئے آوازبلندکرنے کیلئے اُردووالوں کومتحدہوکرکام کرنے کی ضرورت ہے۔تقریب کے دوران شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی نے اُردو،ہندی اورکشمیری سمیت مختلف زبانوں پرمہارت رکھنے والے شاعراوراستادپیارے ہتاش کی عزت افزائی کی۔اس موقعہ پرصدرشعبہ جموں یونیورسٹی پروفیسرمحمدریاض نے شال اورگلدستہ پیش کرکے اُردوادب کی ترقی کیلئے ان کی خدمات کوسراہا۔اس موقعہ پرپشکرناتھ ٹکوکی اُردوکہانیوں پرمشتمل کتاب ’کانچ کی دُنیا‘کاپیارے ہتاش کی طرف سے ہندی سکرپٹ میں لپی کرن (رسم الخط میں منتقلی )کااجراء بھی کیاگیا ۔پروفیسرشہاب عنایت ملک پرنسپل انسٹی چیوٹ میوزک اینڈفائن آرٹس جموں یونیورسٹی نے شکریہ کی تحریک پیش کرتے ہوئے مہمان شخصیات ،طلباء واسکالرس کاجشن اُردوکے افتتاحی اجلاس کوکامیاب بنانے کیلئے شکریہ اداکیا۔انہوں نے یوم اُردوکی اہمیت کواُجاگرکیا اورشعبہ کی طرف سے نئی نسل کواُردوزبان وادب سے جوڑنے کیلئے کاوشوں کوسراہا۔انہوں نے یہ بھی بتایاکہ اس طرح کی تقریبات سے اُردوطلباء کوکافی زیادہ فائدہ پہنچتاہے۔اس دوران افتتاحی اجلاس کی نظامت کے فرائض ڈاکٹرفرحت شمیم نے انجام دیئے ۔افتتاحی تقریب کے بعدمحفل ِ مقالہ ، مباحثہ ،محفل کہانی اورمحفل مشاعرہ سمیت مختلف سرگرمیاں عمل میں لائی گئیں۔محفل مقالات میں شعبہ اُردوکے ریسر چ اسکالرس نے ڈاکٹرعلامہ محمداقبال ،مولاناابوالکلام آزادکی حیات،شخصیت اورادبی خدمات کے علاوہ اُردوکی ترقی وترویج کے حوالے سے پرمغز مقالات پیش کیے۔مقالہ نگاروں میںاسحاق احمداورگلزاراحمدشامل ہیں ۔مباحثے میں زاہدبشیر،جتندرسنگھ ،عامرحسین اوررحم علی نے حصہ لیا۔طیب رضاجیلانی اورزاہدبشیرنے اپنی کہانیاں پیش کیں ۔اختتام پر ایک پروقارمشاعرے کااہتمام کیاگیاجس میں طیب رضاجیلانی ،وشودیپ شرما،جتندرسنگھ ،شیخ الطاف احمد، مبشراحمد گوروکمار،مظفراحمد،وشوکمار،ابراراشرف اورزاہدبشیرسمیت شعراء کرام نے اپناکلام پیش کرکے شرکاء سے دادوتحسین حاصل کی ۔اس دوران مختلف نشستوں کی نظامت کے فرائض ڈاکٹرعبدالرشیدمنہاس اورشعبہ اُردوکے ریسر چ اسکالرمقیت احمدنے انجام دیئے ۔صدرشعبہ اُردوجموں یونیورسٹی نے شکریہ کی تحریک پیش کرتے ہوئے تمام شرکاء کاشکریہ اداکیااورطلباء کی تخلیقی صلاحیتوں کوسراہا۔تقریب میںشعبہ کے اساتذہ ڈاکٹرعبدالرشیدمنہاس،ڈاکٹرچمن لال،ڈاکٹرفرحت شمیم ،سینئرجرنلسٹ اوپی شرما،پیارے ہتاش، ڈاکٹرعبدالقیوم،ڈاکٹرجاویداحمدشاہ، ڈاکٹراعجازاحمد، ڈاکٹرپرشوتم پال سنگھ ودیگران بھی موجودتھے۔