شب برأت نزول رحمت کی رات ہے ، مولانا محمدجمال الدین رشادی

0
0

23۔فروری 2024؁ء نماز جمعہ سے قبل ممتاز عالم دین حضرت مولانا محمد جمال الدین صاحب صدیقی رشادی مہتمم مدرسہ عربیہ تعلیم الدین گنگانگر بنگلور32نے خطبہ جمعہ میں شب برـأت کی عظمت و خصوصیت اور ہماری ذمہ داری کے موضوع پر بصیرت افروز خطاب کرتے ہوے فرمایااﷲ تعالیٰ کا فضل و کرم شعبان المعظم کا عظمتوں اور خصوصیتوں والا مہینہ ملت اسلامیہ پرسایہ فگن ہے، اﷲ رب العزت بندوں پر انعامات کی بارش برسارہے ہیں،شب برأت کی آمد آمد ہے ،یہ موقع اہل ایمان کیلے بندگان مومن و مسلمان کیلے نہایت ہی مبارک اور باعث رحمت و سعادت ہے، شب کے معنیٰ رات کے، برأت کے معنیٰ بری ہونے کے اور چھٹکارا پانے کے ہیں، ہم اس رات کو اپنی اصطلاح اورعرف میںعبادت کی رات کہتے ہیں، قرآن مجید میں اس رات کو لیلۃ المبارکہ اور حدیث میں لیلۃ البراۃ کہا گیا ہے، اﷲ رب العزت اس عظیم رات میں گناہ گاروں کی ایک بڑی جماعت کی مغفرت فرماکر جہنم سے بری فرماتے ہیں اور نافرمانوں گناہ گاروں کو جہنم سے چھٹکارا حاصل ہوتا ہے،یہ رات مومنین اہل ایمان کیلے رحمتوںبرکتوںنعمتوںمغفرتوںفیصلوں اورعبادتوں والی رات ہے، اﷲ تعالیٰ اپنی رحمت ا ور نعمت بندوں پر لٹاتے ہیں،ہم اﷲ کی رحمت و نعمت کو لوٹنے والے بنیں،مولانا نے دوران خطاب فرمایا پوچھنے والے آج بھی پوچھتے ہیں حضرت جاگنے کی رات کب ہے؟ہمیں اچھی طرح سمجھ لینا چاہیے شب برأت جاگنے کی نہیں عبادت کی رات ہے ہاں یہ توحقیقت ہے عبادت کرنے والوں کو جاگ کر ہی عبادت کرنا پڑتا ہے، یادرکھیں جو اس مبارک رات میں عبادت کرتا ہے، بارگاہ خداوندی سے بہت کچھ رحمتیںنعمتیںبرکتیں اور سعادتیں پالیتا ہے، جو غافل رہتا ہے خواہشات و نفس کی پیروی میں لگا رہتا ہے بہت سے خیر اور رحمت سے محروم ہو جاتا ہے، کوئی صرف جاگ کر رات گزاردے،گھومنے پھرنے میں رات گزار دے،کھانے پینے میں رات گزار دے اور سمجھے میں نے عبادت کی ہے تو یہ نادانی والی بات ہے، مولانا نے دوران خطاب فرمایا ہم شب برأت کی صحیح معنوں میں قدردان بنیں اپنے اپنے محلہ کی مسجد میں یاپھر اپنے اپنے گھر میں سہولت کے مطابق عبادتوں کا اہتمام کریں، ہماری یہ ذمہ داری ہے ماحول اورمعاشرہ میں ایک پاکیزہ اور اسلامی فضا قائم کریں، اپنے نوجوانوں کو گھومنے پھرنے روڈوںسڑکوں پارکوںہوٹلوں اورتفریح گاہوں کی زینت بننے سے روکیں اور ان کو یہ سمجھائیں اپنے کردار و عمل سے اس مبارک رات شب برأت کی عظمت کو بحال رکھیں،اپنی غیر غلط حرکتوں سے اس مبارک رات کی عظمت کو پامال نہ کریں، والدین سرپرستان اپنے بچوں کو گلی کوچوں میں کھیل کودشور شرابہ اور ہنگامہ تماشہ کرنے سے منع کریں، ہمیں چاہیے کہ اس طرف توجہ دیں ہمارے بچے راستوں میں کسی کو تکلیف دینے والا کوئی کام نہ کریں، کوئی ایسی حرکت نہ کریں جس سے کوئی اسلام مسلمانوں اور شب برأت جیسی عظیم اور مقدس ترین عظمتوں رحمتوں والی رات کے خلاف کچھ کہے،مولانا نے دوران خطاب فرمایا انعامات سے بھری اس رات میںرحمت و عافیت کے نزول اور مغفرت کے فیصلے والی اس رات میں اپنے خالق و مالک پاک پرور دگار رب العالمین کی رضا و خوشنودی کیلے پوری توجہ پوری جاںفشانی اور پورے اہتمام کیساتھ ہم عبادتوں کا اہتمام کریں جو بھی عمل کریں خلوص دل سے کریں، شریعت مطہرہ کے احکامات کے مطابق کریں ، یہ بات ہمیشہ پیش ِنظر رہے ہمارا وہی عمل اورہماری وہی عبادت بارگاہ خداوندی میں قبول و مقبول ہوتی ہے اور ہمارے حق میں نیکی اجرو ثواب کا ذریعہ بنتی ہیں جو قرآن و حدیث اور شریعت مطہرہ سے ثابت ہے،اپنی طرف سے اختیار کردہ،یا ماحول و معاشرہ میں رواج پائی ہوئی اعمال کی قدر و قیمت اور حیثیت اﷲ تعالیٰ کی نظر میں کچھ بھی نہیں، اﷲ تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے ہمیں شب برأت نصیب فرمائے، اس رات کی قدردانی کی توفیق عطا فرمائے اور اس رات کی خیرو برکت سے ہمیں اور پوری امت مسلمہ کو مالا مال فرمائے، اس کو ذریعہ و سبب بناکر ملت اسلامیہ پر اپنی خاص نظر کر م فرمائے، ہمیں اپنی رضا و خوشنودی کا پروانہ عطا فرمائے،

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا