سیکرٹری محکمہ دیہی ترقی نے سرحدی دیہاتوں کیلئے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے کا جائزہ لیا

0
0

تمام سرحدی دیہات میں اہم بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور مؤثر خدمات کی فراہمی کے لئے سہولیات فراہم کرنے کے لئے ایک تفصیلی منصوبہ تیار
لازوال ڈیسک
سری نگر؍؍سیکرٹری محکمہ دیہی ترقی و پنچایتی راج ڈاکٹر شاہد اِقبال چودھری نے محکمہ کے فیلڈ اَفسران کے ساتھ ایک تفصیلی میٹنگ منعقد کی جس میں مختلف سکیموں کے ذریعے مختلف اضلاع کے سرحدی دیہاتوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور بہتری کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔محکمہ نے تمام سرحدی دیہات میں اہم بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور مؤثر خدمات کی فراہمی کے لئے سہولیات فراہم کرنے کے لئے ایک تفصیلی منصوبہ تیار کیا ہے جس میں کمیونٹی کی ترقی، نوجوانوں کو ہنر مند بنانا اور منصوبہ بندی اور اثاثوں کے اِنتظام کے لئے دیہی کمیونٹی کو بااِختیار بنانا منصوبے کے کلیدی اجزأ کے علاوہ بنیادی ڈھانچے کے مخصوص خلا کو دور کرنا شامل ہے۔
میٹنگ میں ڈائریکٹر محکمہ دیہی ترقی کشمیر شبیر حسین بٹ، ڈائریکٹر دیہی ترقی جموں ممتاز علی، ڈائریکٹر پنچایتی راج جموں و کشمیر شیام لال، ڈائریکٹر فائنانس عمر خان، ڈائریکٹر پلاننگ کمل کمار شرما اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ جموں، سانبہ، کٹھوعہ، راجوری، پونچھ، بارہمولہ، کپواڑہ اور بانڈی پورہ کے اسسٹنٹ کمشنر پنچایت اور بلاک ڈیولپمنٹ افسران نے گاؤں کے ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں تفصیلی پرزنٹیشن دی۔ڈاکٹر شاہد اِقبال چودھری نے افسروں کو بتایا کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا کی جانب سے سرحدی دیہاتوں اور دُور دراز علاقوں میں ترقیاتی بنیادی ڈھانچے پر خصوصی توجہ دینے کے اعلان کے مطابق محکمہ بنیادی ڈھانچے کی ضروریات کو پورا کرنے اور دیہی کمیونٹی کو بااِختیار بنانے پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے سرحدی علاقوں کی خاطر ایک فلیگ شپ پروگرام شروع کر رہا ہے۔
اُنہوں نے دوران میٹنگ پیش کئے گئے مختلف اضلاع کے منصوبوں کا جائزہ لیا اور ان دیہاتوں میں معاشی صورتحال کو بہتر بنانے ، آمدنی پیدا کرنے والی سرگرمیوں کو متعارف کرنے ، معاشی ترقی اور سماجی ترقی کے لئے مختلف اہم اقدامات تجویز کئے۔اُنہوں نے سمارٹ کلاس روموں، ماڈل آنگن واڑی مراکز، سیاحتی سہولیات، پنچایت گھروں، کامن سروس سینٹروں، صفائی ستھرائی کی سہولیات، زیادہ کثافت والے باغبانی کے باغات، دودھ اور اون پروسسنگ یونٹوں، گاؤں کی سڑکوں کی ترقی، پینے کے پانی کی سہولیات اور خواتین، بچوں اور جسمانی طور خاص افراد کے لئے خصوصی مداخلت کو یقینی بنانے کے علاوہ بزرگ شہریوں اور نوجوانوں کے لئے مخصوص منصوبہ بندی کو یقینی بنانے پر زور دیا۔ڈائریکٹر محکمہ دیہی ترقی کشمیر شبیر حسین نے بارہمولہ، کپواڑہ اور بانڈی پورہ میں ہوم سٹیز کی ترقی اور دودھ ٹھنڈا کرنے کے منصوبوں، باغبانی کی فصلوں اور ضروری خدمات کے شعبوں میں بنیادی ڈھانچے کے لئے مشینری کی فراہمی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
ڈائریکٹر محکمہ دیہی ترقی جموں ممتاز علی نے جموں کے مختلف سرحدی اضلاع کے منصوبوں پر روشنی ڈالی جس میں سکولوں ، گاؤں کے بنیادی ڈھانچے ، دودھ کی پیداوار ، ہاٹ اور دیگر سہولیات پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ تمام اضلاع کے بی ڈی اوز نے گاؤں کی ترقی کے لئے خلا کے تجزیہ ، تشخیص اور منصوبہ بندی کے بارے میں تفصیلی پرزنٹیشن دی۔ڈائریکٹر پنچایتی راج شیام لال نے راشٹریہ گرام سوراج ابھیان کے تحت پنچایت گھروں، کامن سروس سینٹروں اور لائبریریوں کی ترقی کے لئے منصوبہ پیش کیا۔ ڈپٹی سیکرٹری شیتل پنڈتا اور او ایس ڈی محمد رئیس نے فیلڈ افسران کو ڈیجیٹل وِلیج تصور کے تحت مجوزہ اقدامات اور گاؤں کی کمیونٹیوںکی صلاحیت سازی ، نوجوانوں کے گروپ کی ہنر مند ی اور خود روزگار آمدنی پر توجہ مرکوز کرنے کے بارے میں آگاہ کیا۔محکمہ ایک خصوصی پروگرام کے طور پر سرحدی دیہاتوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہا ہے جس میںکنکٹویٹی، تعلیم، پینے کے صاف پانی، قدرتی وسائل کے انتظام، جدید زرعی مداخلت، کھیلوں کی سہولیات، ہنر مندی اور صلاحیت سازی کے لئے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے پر کلیدی توجہ دی گئی ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا