مشکل حل نہ ہوئی تو ہوگا احتجاج : عوام
ظہیر عباس/حیدر بانڈے
منڈی//تحصیل حویلی کی آخری پنچائت سیڑی خواجہ کی عوام گزشتہ کئی سالوں سے پانی کی بوند بوند کو ترس رہی ہے جہاں نہ پانی اور نہ محکمہ کا کوئی ملازم نظر آتا ہے – لوگوں نے لازوال سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سیڑی خواجہ کی عوام کئی سالوں سے پانی کو ترس رہی ہے لیکن نہ ہی محکمہ صحتِ عامہ کا ملازم اور نہ ہی کوئی محکمہ کا آفیسر یہاں آیا – انہوں نے کہا کہ کئی بار محکمہ کے اعلیٰ آفیسران کے سامنے گزارشات کی گئیں مگر کسی نے بھی اس غریب عوام کی باتوں پر دھیان نہیں دیا جس کے نتیجہ میں عوام دریا سے پانی لانے پر مجبور ہے اور گھر تک پانی پہنچانے کے لئے تقریباً دو کلو میٹر کا سفر طے کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے عوام نہایت پریشان ہے – انھوں نے کہا کہ اس پریشانی سے صرف ہم ہی نہیں جوج رہے بلکہ مال مویشیوں کو بھی پانی کے بغیر سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے – محمد صدیق نامی مقامی شخص نے اس سلسلہ میں لازوال سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بارہا پانی کی قلت کو لے کر محکمہ صحت عامہ کے پاس شکایات بھی درج کروائی گئیں لیکن غریب عوام کا کوئی بھی پرسانِ حال نہیں ہے – انھوں نے کہا کہ یہاں ایم ایل اے سرنکوٹ اور ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ بھی اس حوالے سے آ چکے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی عوام کو پانی فراہم نہیں کرایا گیا -انہوں نے کہا پانی کی لگائی گئی پائپ لائن جگہ جگہ سے ٹوٹ چکی ہیں اور کچھ گھروں میں پائپیں ہی نہیں لگائی گئیں ہیں اور عوام کرایا دیکر بھی پانی سے محروم ہے – انہوں نے سخت ناراضگی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ محکمہ صحتِ عامہ کے ملازمین صرف گھر کا کام کرکے تنخواہ وصولتے ہیں اور کبھی بھی ملازمت کے کام پر دیکھے نہیں جاتے ہیں – انہوں نے محکمہ صحتِ عامہ کے تمام ملازمین کے خلاف سخت کاروائی کی مانگ کرتے ہوئے تعینات ہونے والے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے اپیل کی ہے کہ وہ جلد از جلد سیڑی خواجہ کی عوام کو پانی فراہم کرنے کیلئے سے محکمہ صحت عامہ کو ہدایات جاری کریں تاکہ عوام کو سڑک پر آکر احتجاج نہ کرنا پڑے – انھوں نے کہا کہ اگر یہاں کہ عوام کو پانی کے لئے مزید تڑپایا گیا تو سرنکوٹ پونچھ سڑک کو بند کرکے عوام محکمہ صحتِ عامہ کے خلاف سراپا احتجاج ہوگی اور ا±س کی ذمہ دار موجودہ سرکار خود ہو گی – اس موقع پر محمد بشارت، محمد عطردین ،محمد جمیل، محمد یونس، محمد بشیر ،محمد ریاض، ذولفقار احمد، محمد اسحاق، ثنااللہ ماگرے، محمد شریف ،محمد یوسف الطاف احمد بھی موجود تھے ۔