’ہندوستانی خوراک کے نظام کے تنوع پر علاقائی مشاورت،عصر حاضر کے مسائل اور چیلنجز‘ کے موضوع پر مشاورت کا اہتمام کیا
لازوال ڈیسک
جموں؍؍سی یو جے عالمی یوم خوراک کے موقع پروائس چانسلر پروفیسر سنجیو جین کی سرپرستی میں "ہندوستانی خوراک کے نظام کے تنوع پر علاقائی مشاورت،عصر حاضر کے مسائل اور چیلنجز” کے موضوع پر ایک علاقائی مشاورت کا اہتمام کیا۔وہیںمشاورت کے کنوینر ڈاکٹر رنویر سنگھ اور ڈاکٹر بھٹ اقبال مجید، اسسٹنٹ پروفیسرز ڈیپارٹمنٹ آف سوشل ورک تھے۔تاہم مشاورت کا باقاعدہ آغاز شعبہ کی سربراہ ڈاکٹر نینسی مینگی نے خطبہ استقبالیہ سے کیا۔ اس مشاورت میں آیوروید، نباتیات، زراعت، قبائلی ثقافت، علاقائی تنظیموں اور سماجی کام کے شعبوں کے ماہرین کے ذریعہ علم کے دائرہ کار میں تنوع کو حاصل کرنے کے تین سیشن تھے۔تاہم پہلا سیشن خوراک، زرعی حیاتیاتی تنوع اور روایتی علم: تریاد کو سمجھنا پر مبنی تھا۔ اس سیشن میں سکاسٹجموں سے ڈاکٹر سنجیو کمار، ڈاکٹر وسنتا کوہلی سینئر، ڈائیٹشین اور مسٹر رنجئے گپتا، ریسرچ اسکالر، سوشل ورک، جموں کی سنٹرل یونیورسٹی سے بطور پینلسٹ تھے۔دوسرا سیشن خوراک، ثقافت اور ایتھنو بوٹینیکل تنوع پر مبنی تھاجس میں سنٹرل یونیورسٹی آف جموںکے شعبہ نباتیات سے ڈاکٹر سمانتھا ویشنوی، جاوید راہی، قبائلی محقق اور سماجی کارکن اور یونیورسٹی آف ٹرانس ڈسپلنری ہیلتھ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی، بنگلورو سے ایمریٹس پروفیسر ہریراممورتی جی بطور پینلسٹ شامل ہوئے تاہم تیسرا سیشن انسائٹس آن فوڈ: ہیلتھ، پالیسی اور مارکیٹ انٹر لنکیجز پر مبنی تھا۔اس سیشن میں ڈاکٹر وکاس باجپائی، سینٹر آف سوشل میڈیسن اینڈ کمیونٹی ہیلتھ، جے این یو اور ڈاکٹر وکاس گپتا، جموں انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید اینڈ ریسرچ، جموں بطور پینل ممبران تھے۔