سکھ مخالف دنگے کانگریس کی دین تھے: آر پی سنگھ

0
0

کہامودی دور میں ہی1984 سکھ مخالف فسادات کے گنہگاروں کو پھانسی ہوگی

مودی دور سکھ سماج کے لیے سنہرا دور،ویر بال دیوس اور گروانی کا مختلف زبانوں میں ترجمہ حکومت کا ایک عظیم کارنامہ

لازوال ڈیسک
جموں؍؍بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی ترجمان آر پی سنگھ نے 1984 سکھ مخالف فسادات کو کانگریس کی منصوبہ بندی سازش کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے اْمید ظاہر کی کہ مودی دور میں جگدیش ٹایٹلر کو پھانسی ملے گی، کیونکہ سی بی آئی عدالت نے اپنے تازہ فرمان میں ان کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دی ہے جس سے سکھ میں ایک مرتبہ پھر اْمید جاگ گئی ہے کہ انہیں جلد انصاف ملے گا۔
تفصیلات کے مطابق آج یہاں جموں کے چڑدھی کلا گوردوارہ میں 1984 کے سکھ مخالف دنگوں کے گنہگاروں کو سزااور متاثرین کے لئے انصاف کیجئے ایک اردس تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی ترجمان آر پی سنگھ، اقلیتی مورچہ کے جموں وکشمیر صدر رنجوت سنگھ نلوا، بھاجپا کے جموں ویسٹ امیدواریودھ ویرسیٹھی بھی اس موقع پر موجود تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سردار آر پی سنگھ نے کہا کہ وہ آج یہاں ووٹ مانگنے نہیں آئے ہیں بلکہ آج اس تقریب میں آنے کا مقصد انصاف کیلئے اپنی چالیس سالہ جدوجہدکو تقویت دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بچھڑے گردواروں اور دھام کی ملانے کیلئے ارداس ہوتی تھی کہ ان کی سیوا سنبھال ہمیں ملے لیکن یہ کام وزیر اعظم نریندر مودی جی نے کیا ہے۔

https://jkbjp.in/
انہوں نے کہا کہ شہداء میں سکھوں کا کوئی ثانی نہیں یہ سکھ سماج ہی ہے جس کے گورو گوبند سنگھ جی نے اپنے لخت جگروں کی قربانی دی ہے۔انہوں نے ویر بال دیوس منانے کے مودی سرکار کے اقدام کو اس عظیم شہادت کو شاندار خراج تحسین قرار دیتے ہوئے کہا کہ ویر بال دیوس نہ صرف ملک بھر بلکہ دنیا کے ایک سو نوے ممالک میں منایا گیا جو سکھ سماج کی شہادت اور تعلیمات کا ایک خوبصورت اعتراف ہے۔
آر پی سنگھ نے کہا کہ نہ صرف ویر بال دیوس بلکہ حکومت نے شہدائ�  کے باب بچوں کے نصاب میں شامل کرتے ہوئے اس عظیم قربانی سے اگلے نسل کو روشناس کرانے کا اہم کام کیا ہے جس کیلئے سکھ سماج وزیر اعظم مودی کا انتہائی مشکور و ممنون ہے۔ انہوں نے کہا شہادت سے بڑھ کر اگر سکھوں کیلئے کوئی چیز اہم ہے تو وہ گروانی ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی جی کے دور میں اس کا تمام زبانوں میں ترجمہ ہو رہا ہے نہ صرف ملک بلکہ یونیسکو کے ذریعے بین الاقوامی زبانوں میں بھی گروانی کا ترجمہ ہو رہا ہے۔
آر پی سنگھ نے اس موقع پر کانگریس پر برستے ہوئے کہا کہ 1984 کے سکھ مخالف فسادات کانگریس کی ایک منصوبہ بند سازش کا نتیجہ تھا اور اس سازش کی منصوبہ بندی میں خود راجیو گاندھی ملوث تھے اور یہ انکشاف ملک کی خْفیہ ایجنسی راء کی سابق سربراہ جی بی سندھو نے اپنی کتاب میں کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اندرا گاندھی شہید نہیں بلکہ وہ اپنے ہی بنائے ہوئے مکڑی کے جال میں پھنس گئی تھی۔آر پی سنگھ نے جی بی سندھو کی کتاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سکھ مخالف دنگے کانگریس کی دین تھی۔
آر پی سنگھ نے مودی دور کو سکھ سماج کیلئے انصاف کا دور قرار دیتے ہوئے کہا کہ مودی۔دور میں سجن کمار کو سزا ملی اور جگدیش ٹائیٹلر کا معاملہ تین بار بند ہوا لیکن آج عدالت نے ان کیخلاف مقدمہ چلائے کا حکم صادر کیا ہے۔۔امید ہے مودی سرکار کے رہتے یہ چالیس برس کی جدجہد رنگ لائے گی اور گنہگار کو پھانسی ملے گی۔انہوں نے اس جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانے کا عزم دہراتے ہوئے کہا کہ آئین کے تحت چالیس سال سے لڑی جارہی ہے جنگ آگے چالیس سال پھر لڑنی پڑے لڑیں گے۔
اس موقع پر، سنگھ نے دنگرا کمیٹی کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کس طرح اس کمیٹی کومقدمات دفن کرنے کیلئے استعمال کیا گیا اور کمیٹی، عدلیہ اور پولیس نے تب ملی بھگت کی جنہیں بعد میں کانگریس سرکار نے اعلیٰ عہدوں کی صورت میں انعامات سے نوازا لیکن سنگھ نے واضح کیا کہ وہ دنگرا کمیٹی کی ایکشن ٹیکن رپورٹ پیش کرنیکی کیلئے عدالت میں چل رہے معاملے میں عرضی گزار ہیں اور سچ سامنے لانے اور سکھوں کے انصاف دلانے کی یہ جدوجہد جاری ہے۔

https://lazawal.com/?cat=20

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا