سپریم کورٹ آئین کے آرٹیکل 361 کا جائزہ لینے کے لیے رضامند۔بنگال حکومت کو بھی نوٹس جاری

0
0

کلکتہ 19جولائی (یواین آئی) سپریم کورٹ نے جمعہ کو آئین کے آرٹیکل 361 کا جائزہ لینے کی رضامندی ظاہر کردی ہے۔اس آرٹیکل سے کسی بھی قسم کے مجرمانہ استغاثہ سے گورنروں کو مکمل استثنیٰ حاصل ہے۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ کی طرف سے مغربی بنگال حکومت کو ایک نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے۔راج بھون میں ایک کنٹریکٹ پر کام کرنے والی خاتون ملازم کی درخواست جس میں ریاست کے گورنر سی وی آنند بوس پرمبینہ طور پر چھیڑ چھاڑ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔درخواست میں آئین کے آرٹیکل 361 کی عدالتی جانچ پڑتال کا مطالبہ کیا گیا ہے جس میں گورنر کو’’استثنیٰ‘‘دیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ نے اس معاملے سے نمٹنے میں اٹارنی جنرل آر وینکٹ رامانی سے مدد طلب کی ہے۔عدالت نے مغربی بنگالراج بھون کی خاتون ملازم سے کہا کہ وہ مرکز کو بھی اپنی درخواست میں فریق بنائے۔
یہ آرٹیکل آئین کے آرٹیکل 14 (مساوات کا حق) سے مستثنیٰ ہے اور یہ فراہم کرتا ہے کہ صدر یا گورنر اپنے دفتر کے اختیارات اور فرائض کے استعمال کے لیے کسی عدالت کے سامنے جوابدہ نہیں ہیں۔خاتون درخواست گزار نے مخصوص رہنما خطوط وضع کرنے کی ہدایت مانگی ہے جس کے تحت گورنرز کو فوجداری مقدمہ سے استثنیٰ حاصل ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا