سنجے راوت 19 جنوری کو کشمیری ہندوؤں کے جاری دھرنے میں شرکت کے لیے جموں کا دورہ واردہونگے

0
0

بھارت جوڑو یاترا میں بھی شامل ہوں گے اور PoJK، سکھ نمائندوں سے ملاقات کریں گے
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ شیوسینا کے ممبر پارلیمنٹ سنجے راوت تین روزہ دورے پر 19 جنوری کو جموں پہنچیں گے۔ اپنے تین روزہ دورے کے دوران راوت کشمیری ہندوؤں سے ملاقات کریں گے جو کشمیر سے جموں خطے میں منتقلی کے اپنے مطالبے کی حمایت میں احتجاج کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ممبر پارلیمنٹ بھارت جوڑو یاترا میں بھی شامل ہوں گے اور PoJK اور سکھ نمائندوں سے بھی ملاقات کریں گے۔یہ اطلاع جموں و کشمیر شیوسینا کے صدر منیش ساہنی نے آج یہاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہی۔قابل ذکر ہے کہ منیش ساہنی کی سربراہی میں شیو سینا کے ایک رہنما وادی میں تعینات کشمیری ہندو ملازمین کے جاری دھرنے میں شامل ہوئے اور ان کی نقل مکانی کے مطالبے کی مکمل حمایت کی۔ساہنی نے اس مطالبہ کو دہرایا کہ حکومت اپنے ہٹ دھرمی سے باہر آئے اور احتجاج کرنے والے ملازمین کو محفوظ مقامات پر منتقل کرکے انہیں راحت فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ کے خوف سے یہ ملازمین وادی سے باہر اپنے تبادلے کا مطالبہ کرتے ہوئے گزشتہ 251 دنوں سے ہڑتال پر ہیں۔ حکومت ریلیف دینے کے بجائے ان کی تنخواہیں روک کر انہیں ذہنی اور مالی اذیت دے رہی ہے۔ساہنی نے اسے بدقسمتی قرار دیا کہ حکومت کشمیری ہندوؤں کو قربانی کا بکرا بنانے پر تلی ہوئی ہے جب کہ عسکریت پسند تنظیم ‘دی ریزسٹنس فرنٹ’ (TRF) جسے لشکر طیبہ کا حصہ سمجھا جاتا ہے، ملازمین کے ذاتی ڈیٹا کے ساتھ مسلسل حملوں کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ساہنی نے بتایا کہ ممبر پارلیمنٹ سنجے راوت پارٹی سربراہ ادھو صاحب ٹھاکرے کی ہدایت کے مطابق 19 جنوری سے جموں کے تین روزہ دورے پر ہیں۔ مظاہرے میں شرکت کے ساتھ ساتھ وہ 20 اور 21 جنوری کو جموں میں ہونے والی بھارت جوڑو یاترا میں بھی شامل ہوں گے اور پھر وہ PoJK اور اقلیتی اسٹیٹس اور پنجابی کو جموں و کشمیر میں سرکاری زبان قرار دینے کے حوالے سے سکھ نمائندوں سے بھی ملاقات کریں گے۔اس موقع پر جنرل سکریٹری وکاس بخشی، جی آئی سنگھ، نائب صدر بلونت سنگھ، ٹیٹو سہگل، راجیش ہانڈا موجود تھے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا