سماج میں سے برائیوں کے خاتمے کیلئے علماء کرام و ائمہ مساجد کا متحد ہونا اشد ضروری

0
0

معاشرے میں سے بڑھتی ہوئی برائیوں سے عوام الناس کو منع کرنا اور نیکیوں کی دعوت دینا علماء کرام کی ذمداری ہے: شبیر احمد رضوی
ایم شفیع رضوی
درماڑی؍؍ مرکزی جامع مسجد شریف درماڑی کے امام و خطیب حضرت مولانا شبیر احمد رضوی نے نماز جمعہ کے موقعہ پر حاضرین سے مخاطب ہوتے ہوئے فرمایا کہ موجودہ پرفتن دور میں معاشرے میں بڑھتی ہوئی برائیوں سے عوام الناس کو منع کرنا اور نیکیوں کی دعوت دینا علماء کرام کی ذمداری اور فرض عین ہے کچھ عقل کے یتیم جاہل لوگ جن کو دین کی بلکل خبر نہیں ہے جو اپنی جاہلیت کی وجہ برائیوں میں ملوث ہیں ۔اگر ان لوگوں کو برائیوں سے منع کیا جاتا ہے تو وہ اپنے گناہوں پر شرمندہ ہونے کے بجائے ائمہ مساجد کو اور علماء کرام کو گالیاں نکالتے ہیں اور عدالتوں میں لے جانے کی دھمکیاں دینے کی کوشش کرتے ہیں اور اپنے گناہ کو جائز ٹھہرانے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں ۔ایسے لوگوں کا شرم آنی چاہیے اور اپنی ناپاک حرکتوں سے باز آنا چاہیے ۔حضرت مولانا شبیر احمد رضوی نے کہا کہ عدالتوں میں بیٹھے لوگوں اتنے کم علم نہیں ہیں کہ وہ ناجائز کو جائز قرار دے دیں گے ۔کس عہدے کی ذمہ داریاں اسی وقت کسی کو دی جاتی ہیں جب وہ اس کے قابل ہوتا ہے ۔اپنی من مرضی سے کوئی بھی عدالت کی کرسی پر نہیں بیٹھ سکتا ۔جاہل لوگ انہیں بھی اپنی طرح جاہل سمجھتے ہیں ۔یہ ان کی بھول ہے ۔اس موقع پر دیگر علماء کرام نے بھی اپنے بیانات میں کہا کہ سماج میں بڑھتی ہوئی برائیوں کی روک تھام کے لیے علماء کرام اور ائمہ مساجد کا متحد ہونا وقت کی اہم ضرورت بن چکی ہے کیونکہ سماج میں دن بدن برائیاں بڑھتی جا رہی ہیں جیسے شراب نوشی چوری منشیات کا استعمال شادی بیاہ کے موقع پر غیر شرعی رسومات کا بڑھتا روجان فضول خرچیاں اس طرح کی تمام برائیوں سے عوام الناس کو آگاہ کرنا برائیوں سے منع کرنا اور نیکیوں کی ۔دعوت دینا علماء کرام کی ذمہ داری اور فرض عین ہے ۔علماء کرام نے فرمایا کہ سماج میں سے برائیوں کا خاتمہ علماء کرام کی اپس میں مشاورت اور متحد ہونے سے ہی ممکن ہو پائے گا۔ اس موقع پر حضرت مولانا ریاض احمد رضوی , حضرت مولانا حافظ شاکر حسین رضوی , حضرت
قاری نور علی نوری , حضرت حافظ نصیر احمد , حضرت حافظ بہار الدین بھی موجود تھے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا