سری نگر: سخت سیکورٹی بندوبست کے درمیان یوم جمہوریہ کی تقریب منعقد، بخشی اسٹیڈیم میں لوگوں کا اژدھام

0
0

سری نگر،//وادی کشمیر میں جمعے کو ملک کے 75 ویں یوم جمہوریہ کی تقریبات سخت سیکورٹی بندوبست کے بیچ منائی گئیں وادی میں یوم جمہوریہ کی سب سے بڑی تقریب گرمائی دارالحکومت سری نگر میں واقع بخشی اسٹیڈیم میں منعقد ہوئی جہاں لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر آر آر بھٹناگر نے پرچم کشائی کی رسم ادا کی اور مرکزی نیم فوجی دستوں، جموں وکشمیر پولیس، ہوم گارڈس اور فائر اینڈ ایمرجنسی سروس کے دستوں کی جانب سے پیش کیے جانے والے مارچ پاسٹ کی سلامی لی۔

بخشی اسٹیڈیم میں لوگوں کی بھیڑ کا اس بات سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا تھا کہ تل دھرنے کی بھی جگہ کئی پر موجود نہیں تھی ، لوگ صبح سے ہی بخشی اسٹیڈیم کے باہر قطاروں میں بیٹھ کر اندر جانے کے انتظار میں تھے۔

جموں وکشمیر انتظامیہ نے اس بار بھی یوم جمہوریہ کی تقریبات میں اپنے ملازمین کی شمولیت کو لازمی قرار دیا تھا۔ حکومت نے اس حوالے سے جاری کردہ سرکولرس میں خلاف ورزی کے مرتکب پائے جانے والے سرکاری ملازمین کو تادیبی کارروائی کا انتباہ کیا تھا۔

یوم جمہوریہ کی تقریبات کے احسن انعقاد اور ملی ٹینٹوں کی طرف سے حملوں کے منصوبوں کو ناکام بنانے کے لئے جمعرات کے روز وادی بھر میں سیکورٹی فورسز ہائی الرٹ پر تھی۔

سری نگر میں یوم جمہوریہ کی تقریب کو پر امن طریقے سے انجام دینے کے لئے ڈرونز کا بھی استعمال کیا گیا اور حساس علاقوں میں فقیدالمثال سیکورٹی بندوبست کیا گیا تھا۔

سری نگر میں جگہ جگہ پر ناکے بٹھائے گئے تھے جہاں آنے جانے والوں کی تلاشی اور ضروری پوچھ گچھ کرتے تھے۔

اسٹیڈیم کی طرف آنے والی سڑکوں کو سیل کر دیا گیا تھا اور سری نگر کے حساس علاقوں میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور جگہ جگہ پر ناکے بٹھائے گئے تھے جن پر تعینات سیکورٹی اہلکار ہر آنے جانے والوں کی تلاشی اور ضروری پوچھ گچھ کرتے تھے۔

سری نگر کے سیول لائنز کے مختلف علاقوں خاص طور پر ڈل گیٹ، سونہ وار، ٹی آر سی کراسنگ، نمائش کراسنگ، تاریخی لال چوک، مائسمہ میں بلٹ پروف گاڑیاں تعینات کردی گئی تھیں۔

کسی بھی ناگہانی واقعہ سے نمٹنے کے لئے بخشی اسٹیڈیم کے گردو نواح میں جموں و کشمیر پولیس اور نیم فوجی دستوں کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا تھا۔

سیول لائنز علاقوں میں سیکورٹی فورسز کے سینئر افسروں کو بھی گشت کرتے ہوئے دیکھا گیا اور بھاری تعداد میں سیکورٹی فورسز اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا