سرکاری ہسپتالوں میں عوامی نمائندوں کی طرف سے دی گئیں ایمبولنس زنگ آلودہ

0
0

ڈرائیور ڈیزل اور تنخواہ کی کررہے ہیں مانگ، بی ایم او نے کہا اعلیٰ حکام کے ساتھ معاملہ اٹھایا گیا ہے
ریاض ملک
منڈی؍؍ سرکاری ہسپتالوں میں عوامی نمائندگان کی جانب سے دی گئیں ایمبولنس لگ بھگ کھڑی ہوچکی ہیںجس کی وجہ سے ان ایمبولنس کو چلانے والے ڈرائیور پریشانیوں سے دوچار ہورہے ہیں۔اس حوالے سے پلیرہ پرائیمری ہیلتھ سنٹر کی ایمبولنس کا ڈرائیور جمیل احمد خان نے کہاکہ میں ڈرائیور ہوں اور پلیرہ ایمبولنس کا ڈرائیور ہوں۔جب تعینات کیاگیاتھا۔ تب 2000تنخواہ دینے کا کہاگیاتھا۔ اور یہ بھی کہاگیاتھاکہ ہسپتال میں پرچی وغیرہ کی وصول رقم سے تنخواہ واگزار کی جایگی۔ لیکن تاحال ایسا نہیں ہواہے۔ تنخواہ بھی نہیں دی جارہی ہے۔ اور نہ ہی ایمبولنس کا تیل ہی دیاجارہاہے۔ِ اور اس وقت حالت یہ ہے کہ ایمبولنس زنگ الودہ ہوچکی ہے۔ جمیل احمد کا کہناتھاکہ اس ایمبولنس کے کاغذات بھی نہیں ہیں۔ جس کی وجہ سے بھی سخت پریشانی کا سامناکرناپڑتاہے۔انہوں نے سی ایم او پونچھ اور بلاک میڈیکل افیسرپونچھ سے اپیل کی ہے کہ وہ ہماری تنخواہوں کا بندوبست کریں۔اور آئندہ کے لئے اس ایمبولنس پر کوئی سرکاری ڈرائیور لگاکر ہمیں آزاد کردیاجائے۔تاکہ ہم محنت مزدوری کرکے اپنے بال بچوں کا پیٹ پال سکیں۔انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے اپیل کی ہے کہ وہ مداخلت کرکے ہمارے ساتھ انصاف کیاجائے اور محکمہ سے ڈرائیوروں کے مطالبات کو پوراکیاجائے۔بلاک میڈیکل آفیسر منڈی نے اس حوالے سے کہاکہ اس معاملہ کو اعلیٰ حکام کو بھیج دیاگیاہے۔ جو بھی ہدایات ان کی جانب سے آتی ہیں ان کے مطابق ہی قدم اٹھایاجائیگا۔ ان کا کہناتھاکہ یہ سرکاری طور تعینات نہیں ہیں۔ بلکہ انہیں ہسپتال فنڈ کے بیس پر لگایاگیاتھا۔ اب جبکہ ہیلتھ فنڈ ہیلتھ ویلنس سنٹروں کے ذریعہ مفت ادویات وغیرہ پر خرچ ہوتے ہیں،اس لئے ان کی اجرت نہیں دی گئی۔ آئندہ اس حوالے سے جو بھی ہیلتھ انتظامیہ کی جانب سے حکم ہوگا۔اس کے مطابق ہی کچھ کیاجاسکتاہے۔ اس کے علاوہ ہم کچھ بھی نہیں کرسکتے ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا