سرکاری تعلیمی اداروں کی حالت خستہ ،ذمہ دار کون ؟

0
0

سرکاری ملازمین خاص طور پر آفیسران کے بچے پرائیویٹ اسکولوں میں تعلیم حاصل کررہے ہیں
حکومت خاموش ،کیا سرکاری ملازمین کے لئے کوئی قانون نہیں ،کیا سرکاری اسکول صرف غریب بچوں کے لئے ہیں
عمرارشدملک
راجوری : جموں کشمیر میں سرکاری تعلیمی اداروں کی حالت کچھ خاص ٹھیک ٹھاک نہیں ہے کیونکہ 90فیصد لوگ پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی ترجیح دیتے ہیں جس وجہ سے سرکاری تعلیمی ادارے بُری طرح متاثر ہوتے جارہے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق سرکار کی ناک کے نیچے سرکاری اسکولوں کی حالت دن بہ دن خستہ ہوتی جارہی ہے لیکن آج تک کسی سرکاری نمائندے نے سرکاری اسکولوں کی طرف توجہ نہیں دی جس وجہ سے سرکاری اسکولوں کا نظام مکمل طور پر تباہ حال ہوچکا ہے ۔ ذرائع کے مطابق جموں کشمیر میں 90فیصد لوگ اپنے بچوں کے لئے بہترین پرائیویٹ اسکول کو پسند کرتے ہیں اور یہی ایک بڑی وجہ ہے جس نے سرکاری اسکولوں کی تعلیم کو چیلنج کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق 100فیصد سرکاری ملازمین خاص طور پر آفیسران کے بچے مہنگے پرائیویٹ اسکولوں میں تعلیم حاصل کررہے ہیں اور حکومت خاموش تماشائی بنے ہوئے ہے اور خاموشی کی ایک وجہ یہ بھی ہے حکومتی نمائندوں کے اپنے بچے بھی پرائیویٹ اسکولوں میں تعلیم حاصل کررہے ہیں کیا سرکاری ملازمین کے لئے کوئی قانون نہیں ،کیا سرکاری اسکولوں میں غریب کے بچے ہی تعلیم حاصل کرسکتے ہیں کیا سرکاری ملازمین کا کوئی فرض نہیں کہ وہ سرکاری اسکولوں کو بہترین بنانے کے لئے اپنے بچوں کے لئے پرائیویٹ کے بجائے سرکاری اسکول کو پسند کرئے ۔ جموں کشمیر حکومت کو چاہیے کہ وہ ایک ایسا قانون بنائے جس میں سرکاری ملازمین کے لئے یہ لازمی ہوکہ وہ اپنے بچوں کو صرف سرکاری اسکولوں میں ہی تعلیم کے لئے داخل کروائے پھر جاکر سرکاری اسکولوں کا نظام بھی بہتر ہوگا ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا