ام الخبائث اشیاء کو تھوپنا اور نئی نسل کو صفحہ ہستی سے مٹانا حکومت کی عوام دشمن پالیسی ہے :مقررین
منظور حسین قادری
سرنکوٹ ؍؍پونچھ ضلع کے سب ڈویژن سرنکوٹ کی مرکزی جامع مسجد میں شراب ومنشیات کے مضراثرات معاملات کو لیکر ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں مولانا مفتی سیّد بشارت حسین برکاتی صوبائی صدر جماعت اہل سنت ومولانا عبدالمصطفیٰ قادری امام وخطیب جامع مسجد ہذا مولانا عبدالمجید قادری امام وخطیب غوثیہ جامع مسجد سرنکوٹ آئمہ مساجد ممتاز بجاڑ چیئر مین میونسپلٹی سرنکوٹ شاہنواز چوہدری ڈی ڈی سی سرنکوٹ (A) سہل ملک ڈی ڈی سی سرنکوٹ (B) چیئر مین بیوپارمنڈل طارق منہاس سردارعبدالحمید منہاس سیّد مطلوب حسین شاہ الحاج محمد افضل منہاس نذیر حسین قریشی اور ہندو کیمونٹی کی قیادت کرتے ہوئے خوش دیو ورما نے اجلاس میں موجود مندوبین ارباب علم ودانش کی تائید سے مبینہ دو روزقبل جموں پونچھ شاہراہ عام پر بمقام اپر پوٹھہ میں شراب کی دکان کھلنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یوٹی جموں وکشمیر میں تعلیمی اداروں میں سہولیات کی فراہمی بے روزگار نوجوانوں کو روزگار جیسی مراعات اور عوام کو بنیادی ولازمی سہولیات کے بجائے شراب ومنشیات جیسی ام الخبائث اشیاء کو تھوپنا اور نئی نسل کو صفحہ ہستی سے مٹانا حکومت کی عوام دشمن پالیسی ہے ۔اس گہری سازش ومذموم حرکت سے خطہ پیرپنچال کے عوام کے دل مجروح ہوئے ہیں حالانکہ عوامی جذبات کی قدر کرتے ہوئے سرنکوٹ شراب ٹھیکہ کو بند کردیا گیا تھا جس میں انتظامیہ نے بھی کلیدی کردار ادا کیا دوران تبادلہ خیالات یہ طے قرارپایا کہ تحصیل سرنکوٹ میں اگر سرکار کوئی بھی عوام مخالف ہربہ استعمال کرتی ہے تو اینٹ کا جواب پتھردیاجائے اور تحصیل بھر کی عوام ہمہ گیر احتجاج پر اتر آئے گی جس کے سنگین وبھیانک نتائج برآمد ہوں گے ارباب علم ودانش نے انتظامیہ وحکومت سے اس تصفیہ طلب معمہ کا فوری کئے جانے کامطالبہ دہرایا واضح ہو کہ جس شخص نے شراب ٹھیکہ کے لئے دکان دی تھی اس سراجلاس کہا کہ مجھ سے دھوکہ بازی کے ساتھ دکان کرایہ پہ لی ہے جبکہ معاملہ ایس ایچ او سرنکوٹ کے زیر غور لائے جانے پر ایس ایچ او نے کہا کہ شخص مذکور نے رضامندی سے دکان کرایہ پہ دی ہے بہرحال پھر بھی میں تحقیقات کی یقین دہانی کروائی گئی ۔وہیں سب ڈویژنل مجسٹریٹ سرنکوٹ رضوان اصغر قریشی کو شاہراہ عام پر شراب دکان بند کرنے کا میمورنڈم دیا گیا جس پر موصوف نے یقین دہانی کرائی کہ معاملہ ضلع انتظامیہ اور ڈویژنل کمشنر کے زیر غور لایا جائے گا یادرہے جملہ دانشوران قوم وملت نے بلاتفریق مذہب وملت سرکار کو انتباء دیا کہ سرکار اگر عوامی رائے کا احترام نہیں کرتی تو دندن شکن جواب کا انتظار کرے۔