سرسید احمد خان جیسی تاریخ ساز شخصیات صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں:ڈاکٹرمشتاق احمدوانی

0
0

گورنمنٹ ڈگری کالج کنجوانی جموں میں ڈاکٹر مشتاق احمد وانی کا ’’سرسید احمد خان اور سائنٹیفک سوسائٹی ‘‘کے موضوع پہ لیکچر
لازوال ڈیسک
جموں؍؍گورنمنٹ ڈگری کالج کنجوانی جموں میں جشن سرسید کے حوالے سے ڈاکٹر مشتاق احمدوانی معروف افسانہ نگار،محقق ونقاد اور سابق صدر شعبہ اردو باباغلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوی نے ’’سرسیداحمد خان اور سائنٹیفک سوسائٹی‘‘کے موضوع پر ایک بصیرت افروز لیکچر دیا ۔ اس پروگرام میں کالج کے پرنسپل ڈاکٹر رویندر کمار ٹِکّونے صدارت کی اور ڈاکٹر مشتاق احمد وانی مہمان خصوصی کے طور پر موجودتھے ۔پروگرام کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر عاشق چودھری صدر شعبہ اردو نے بحسن خوبی انجام دیے ۔سب سے پہلے ڈاکٹر عاشق چودھری نے خطبہ استقبالیہ میں آئے ہوئے مہمان خصوصی کا مکمل تعارف پیش کیا،اُس کے بعد سرسید احمد خان کی پُروقار اور جلیل القدر شخصیت کے مختلف پہلوؤں پر بھر پور روشنی ڈالی۔انھوں نے کہا کہ سرسید احمد خان اپنے آپ میں ایک انجمن تھے اُن کے علمی،ادبی ،سائنسی اور سماجی اصلاح کے کارناموں کو آب زر سے لکھا جانا چاہیے ۔اُس کے بعدطلبہ وطالبات نے سرسید کا ترانہ وطن مجموعی طور پر ترنم میں پیش کیا ۔سرسید احمد خان کی حیات اور اُن کے کارناموں کے بارے میں چند طلبہ نے تقریریں کیں ۔ڈاکٹر مشتاق احمد وانی نے اپنے لیکچر میں سرسید احمدخان کے حالات زندگی بیان کرتے ہوئے اُن کے ایک اہم کارنامے غازی پور میں سائنٹیفک سوسائٹی کے قیام کے مقاصد کا ذکرکیا ۔اُنھوں کہا کہ اگر سرسید احمد خان جیسا عظیم المرتبت اور انقلابی شخصیت پیدا نہ ہوئی ہوتی تو شاید ہماری ہندوستانی قوم سائنسی علوم اور جدید مغربی فکر وفلسفے سے آج تک محروم رہتی ۔اُنھوں نے یہ بھی کہا کہ سرسید احمد خان جیسی تاریخ ساز شخصیات صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں ۔اُنھوں نے طلبہ وطالبات کو ایک مہذب انسان بننے پر زور دیا ،اُنھوں نے یہ بھی کہا کہ ہم آدمی کی شکل میں پیدا ہوتے ہیں لیکن انسان بننے میں ہمیں برس ہا برس لگتے ہیں ۔لہٰذا سرسید احمد خان ہم سب کے لئے ایک رول ماڈل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔اُن کے کارناموں اور مصائب وشدائد سے ہمیں سبق حاصل کرنا چاہیے۔گورنمنٹ ڈگری کالج کنجوانی جموں کے پرنسپل جناب ڈاکٹر رویندر کمار ٹِکّو نے اپنے صدارتی کلمات میں سب سے پہلے ڈاکٹر مشتاق احمد وانی کا شکریہ ادا کیا ۔اُنھوں نے کہا کہ ڈاکٹر مشتاق ایک خوش اخلاق ،دُور اندیش اور ملنسار انسان ہیں ۔وہ ایک مختلف الجہات شخصیت ہیں ۔میں ذاتی طور پر ڈاکٹر مشتاق وانی کے انداز گفتگو اور اُن کی شریفانہ طبعیت سے بہت متاثر ہوا۔وہ جہاں ایک بڑے ادیب کی حیثیت سے مشہور ہیں تو وہیں اُن کی منکسرالمزاج شخصیت قابل رشک ہے۔اپنے صدارتی خطبے میں پرنسپل موصوف نے سرسید احمد خان کے بارے میں کہا کہ وہ اپنے وقت کے ایک عظیم انسان تھے جنہوں نے انگریزی ،اردو ،عربی ،فارسی اور ہندی زبانوں میں خاصی مہارت حاصل کی تھی ۔سرسید احمد خان ایک خاندانی رئیس اور باصلاحیت انسان تھے وہ مختلف علوم کے ماہر ہونے کے علاوہ سماجی مصلح اور تعمیری وملی رہبر کی حیثیت سے ساری زندگی اپنے وطن کے لوگوں کو جہالت اور گمراہی کی تاریکیوں سے نکالنے کی کوشش کرتے رہے ۔آخر پر شکریے کی رسم ادا کی گئی اور اس طرح سرسید احمد خان کے حوالے سے یہ پروگرام کالج کے اسٹاف اور طلبہ وطالبات کی بھاری تعداد میں نہایت خوش اُسلوبی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا