سرحدی مکینوں کی حفاظت اور بہبود کو یقینی بنانے کیلئے انکا لائف انشورنس کیا جائے :چوہدری منموہن سنگھ

0
0

آل انڈیا جاٹ مہا سبھا صدر منموہن سنگھ نے گولہ باری سے متاثرہ سرحدی علاقوں کا دورہ کیا
لازوال ڈیسک
آر ایس پورہ// آل انڈیا جاٹ مہا سبھا، جموں و کشمیر کے ممبران نے، اس کے صدر، چودھری منموہن سنگھ سابق میئر کی قیادت میں آج یہاں گولہ باری سے متاثرہ دیہاتوں بشمول بلیچک، ٹریوا، سائے، چنگیان اور ارنیہ کا دورہ کیا۔دورے کے دوران، چوہدری منموہن سنگھ نے ذاتی طور پر مقامی باشندوں سے بات چیت کی، ان کے خدشات اور ان کو ہونے والے نقصانات کو ہمدردی سے سنا۔ واضح رہے کہ سرحدی دیہات میں رہنے والے لوگ مسلسل خوف اور سنگین حالات میں زندگی گزار رہے ہیں اور ان کی شکایات کے ازالے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔سرحدی برادریوں کی حفاظت اور بہبود کے لیے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، چوہدری منموہن سنگھ نے حکومت سے مطالبہ کیا، خاص طور پر مودی حکومت پر زور دیا کہ وہ پاکستان کی طرف سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کا سختی سے جواب دے۔ انہوں نے اس ضرورت پر زور دیا کہ حکومت عوام کی تکالیف کو دور کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے اور متاثرہ خاندانوں کو 5 مرلہ پلاٹ فراہم کرنے کے اپنے وعدے کو پورا کرے۔چوہدری منموہن سنگھ نے حکومت کی طرف سے بنائے گئے موجودہ بنکروں کی مخدوش حالت پر بھی روشنی ڈالی اور حکام پر زور دیا کہ وہ سرحدی دیہات کی ہر گلی میں نئے، مضبوط بنکر تعمیر کریں تاکہ رہائشیوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے گولہ باری سے متاثرہ خاندانوں کو بغیر کسی غیر ضروری تاخیر کے مالی امداد فراہم کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ان خدشات کے علاوہ چودھری منموہن سنگھ نے کسانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جنہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ غیر متوقع گولہ باری کی وجہ سے، مزدور سرحدی دیہاتوں کو چھوڑ کر محفوظ علاقوں میں چلے گئے ہیں، جس سے کسان اپنی فصلوں کی کٹائی کے قابل نہیں رہے۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ سے درخواست کی کہ وہ سرحدی باشندوں اور کاشتکار برادری دونوں کو درپیش نقصانات کا جائزہ لے اور ان کے نقصانات کے ازالے کو ترجیح دے۔چوہدری منموہن سنگھ نے حکومت سے سرحدی علاقوں کے مکینوں کی حفاظت اور بہبود کو یقینی بنانے کے لیے لائف انشورنس فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جاٹ مہا سبھا سرحدی برادریوں کی بہبود کے لیے پرعزم ہے اور ان کے حقوق اور تحفظ کی وکالت کرتی رہے گی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا