سال کے ترقیاتی خسارے کی بھرپائی کی جا رہی ہے :سنہا

0
0

لفٹینٹ گورنر نے ضلع راجوری کے پیری علاقے کا دورہ کیا ؛کہاجموں کشمیر میں یکساں ترقی کی ایک نئی صبح طلوع ہو رہی ہے
12.3 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کئے گئے کثیر المقاصد سپورٹس سٹیڈیم راجوری کا ای افتتاح کیا
25ہزارخالی اسامیاں پرکی جارہی ہیں،پورے جموں وکشمیرمیں سینٹرل آرمڈپولیس فورسزکیلئے بھرتی ریلیاں ہونگی
حکومت ہر دیہات اور ہر کنبے کو سڑک رابطہ سہولت کی فراہمی پر خصوصی توجہ مرکوز کر رہی ہے : ایل جی
لازوال ڈیسک

راجوری؍؍عام آدمی تک پہنچنے کی یو ٹی حکومت کی کوششوں کو جاری رکھتے ہوئے آج جہاں لفٹینٹ گورنر منوج سنہا نے بی 2 وی 3 پروگرام کے سلسلے میں ضلع راجوری میں بلاک بدھل کے پیری علاقے کا دورہ کیا ۔ اس موقعہ پر لفٹینٹ گورنر نے 12.3 کروڑ روپے کی مالیت کا کثیر المقصد سپورٹس سٹیڈیم راجوری کا ای افتتاح کیا ۔ اس موقعہ پر عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ وزیر اعظم نے جموں کشمیر کی کھیل کود صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے وزیر اعظم ترقیاتی پیکج کے تحت یو ٹی میں کھیل کود کے بنیادی ڈھانچے اور اس میدان میں ابھرتی صلاحیت کی حوصلہ افزائی کیلئے 200 کروڑ روپے منظور کئے ہیں ۔ اسی طرح کھیلو انڈیا پہل سے بھی جہاں کھیل کود سرگرمیوں کو فروغ دینے میں کافی مدد گار ثابت ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بتایا گیا کہ کوٹرانکا میں 3.82 کروڑ روپے کی مالیت سے تعمیر کیا جا رہا انڈور سپورٹس سٹیڈیم تکمیل کے قریب ہے ۔ اسی طرح نوشہرہ، کالا کوٹ اور لنگیری میں تین دیگر سٹیڈیم عنقریب مکمل کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پانچ سٹیڈیم راجوری کے نوجوانوں کیلئے حوصلہ افزائی کا ایک بڑا ذریعہ بنیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی سطح پر بھی کھیل کود سرگرمیوں کو ترقی دینے کیلئے بی 2 وی 3 کے دوران ہر پنچایت کیلئے سپورٹس کٹس مقامی کھیلوں کی پسند کے مطابق فراہم کی گئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بیک ٹو ولیج پروگرام کی کامیابی سرکاری مشنری کی لگن اور تندہی اور پنچائتی راج نظام کو بااختیار بنانے کا نتیجہ ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ 5 اور 6 برسوں کے دوران ملحقہ سرحدی علاقوں کے 136 دیہات کی ترقی کیلئے بہت کچھ کیا جا چکا ہے اور گذشتہ 70 برسوں کے ترقیاتی خسارے کی بھرپائی کی جا رہی ہے اور جموں کشمیر میںعنقریب یکساں ترقی کی ایک نئی صبح طلوع ہو گی ۔ روز گار کی فراہمی کے ضمن میں لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ 25 ہزار آسامیوں کو پُر کرنے کیلئے ایک جامع منصوبہ مرتب کیا جا رہا ہے اور دس ہزار آسامیاں پہلے ہی مشتہر کی جا چکی ہیں ۔ یو ٹی حکومت وزیر اعظم کی جانب سے 50 ہزار نوکریوں کی فراہمی کی یقین دہانی کو پورا کرنے پر بھی کام کر رہی ہے اور سنٹرل آرمڈ پولیس فورس ، پیرا ملٹری فورسز اور جے کے پی بھرتی ریلیاں عنقریب یو ٹی بھر میں منعقد کی جائیں گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئی مرتب کی جا رہی صنعتی پالیسی جو کہ ملک کی بہترین پالیسی ہو گی عنقریب متعارف کی جائے گی جو جموں کشمیر کے دیہاتوں میں اہم تبدیلی لائے گی ۔ انہوں نے زراعت ، باغبانی اور اس سے منسلک شعبوں کے تحت حکومت کی سکیموں کے بارے میں بڑے پیمانے پر جانکاری عام کرنے کی ضرورت پر زور دیا تا کہ کسانوں کی آمدن کو دوگنا کرنے کے ہدف کو حاصل کیا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہر پنچائت میں جموں کشمیر بنک کی شاخیں کھولنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے تا کہ لوگ بنکنگ سہولیات سے استفادہ کر سکیں ۔ اس موقعہ پر بتایا گیا کہ 14 ویں مالی کمیشن کے تحت 3267 کاموں میں سے 2445 اور 312 کمیونٹی سینٹری کمپلیکسوں میں سے 296 ضلع میں مکمل کئے گئے ہیں ۔ جن ابھیان کے گذشتہ 21 یوم کے دوران زائد از 70 ہزار حقِ شہریت اسناد ، زائد از دس ہزار درجہ فہرست ذاتوں ، آمدن اور دیگر اسناد جاری کئے گئے ۔ اس مدت کے دوران 55 ہزار پینشن درخواستیں منظور کی گئیں اور 1253 کسانوں کیلئے کسان کریڈٹ کارڈ جاری کئے گئے ۔ اسی طرح آیوشمان بھارت کارڈ ، وظائف اور محکمہ سماجی بہبود کی دیگر سکیموں کے دائرے میں بھی مستحقین کو لایا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہر دیہات اور ہر کنبے کیلئے سڑک رابطہ سہولیات فراہم کرنے کیلئے خصوصی توجہ مرکوز کر رہی ہے ۔ سرحدی علاقوں میں پاکستان کی جانب سے گولہ باری کی زد میں آنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ 2537 بنکر تعمیر کئے گئے ہیں جبکہ 604 مزید عنقریب مکمل کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ٹرائیبل ماڈل ولیج سکیم کے تحت 2 ٹرائبل ولیج پروجیکٹوں پر کام کر رہی ہے جس سے ضلع کی 37 فیصد قبائلی آبادی مستفید ہو گی ۔ اسی طرح زرعی شعبے کے تحت 9 سکیمیں ضلع میں شروع کی جا رہی ہیں ۔ لفٹینٹ گورنر نے مغزبانی شعبے کی صلاحیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس شعبے سے منسلک ہونے کے خواہشمند کسانوں کو مالی امداد فراہم کرنے کیلئے بھی تیار ہے انہوں نے پشوپالن محکمہ کو اس شعبے کے تحت خود روز گار سکیموں کو فروغ دینے کیلئے بھی کہا ۔ خود روز گار یونٹوں کے قیام اور صنعتکاری کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرنے پر زور دیتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ ہر پنچائت میں دو تعلیم یافتہ نوجوانوں کو بی 2 وی 3 کے دوران تجارتی یونٹوں کے قیام کیلئے مالی معاونت فراہم کی جا رہی ہے اور جموں کشمیر کے 8500 نوجوان اس سکیم سے مستفید ہوں گے ۔ دریں اثنا لفٹینٹ گورنر نے منتخب نمائندوں اور مقامی لوگوں کے ساتھ تبادلہ خیال کرتے ہوئے اُن کی شکایات کا جائیزہ لیا اور انہیں سرکاری سکیموں اور سہولیات سے استفادہ کرنے کے عمل کو آسان بنانے سے متعلق جانکاری دی ۔ اس موقعہ پر لفٹینٹ گورنر کے مشیر فاروق خان ، ڈویژنل کمشنر جمون ، آئی جی پی جموں ، ڈی آئی جی راجوری پونچھ رینج ، ڈپٹی کمشنر راجوری ، بی ڈی سی چئیر پرسنز ، پنچائتی راج اداروں کے نمائندے اور مقامی لوگوں کی بھاری تعداد موجود تھی ۔اس دوران لفٹینٹ گورنر منوج سنہا نے بیک ٹو ولیج 3 پروگرام کے سلسلے میں پیری راجوری کے دورے کے دوران 16 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کئے جانے والے ایکلویہ ماڈل ریذیڈنشل سکول کوٹرانکا کا سنگِ بنیاد رکھا ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ تعلیم ترقی کی کلید ہے اور سکول کی تکمیل سے مقامی آبادی کیلئے بہتر تعلیمی سہولت بہم رہے گی ۔ ضلع میں سڑک رابطہ سہولیات کو ترقی دینے کے مقصد سے لفٹینٹ گورنر نے مختلف سڑک پروجیکٹوں کا افتتاح کیا جن میں کوٹی دھارا سے کرہت سڑک جو کہ نبارڈ کے تحت 3.99 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہوئی ہے ، ڈھاگری گلہوری سڑک اور کنٹھول تک سڑک کی توسیع ، التوا میں پڑے پروجیکٹ سکیم کے تحت 1.16 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کی گئی ، 2.15 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کی گئی درہال سے چوکیاں سڑک ، 1.6 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کھادریاں سے کھا تک جانے والی سڑک ، 7.3 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کی گئی ایلزیرو 25 سے 7 کلو میٹر سڑک مسافت جو کہ پہرا تک جاتی ہے اور راج نگر گبھر 23 میٹر سپین پلیٹ گرڈر پُل جو کہ 2.15 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے کا افتتاح کیا ۔ اس موقعہ پر 91.83 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کئے گئے ڈاک بنگلہ کوٹ رانکا کے بی آئی پی سوریٹ کا بھی افتتاح کیا ۔ لفٹینٹ گورنر نے دھر گھکھروٹ اور ترکاسی پنچائتوں کیلئے سال 2021-22 کا سالانہ ایکشن پلان برائے منریگا اور 15 ویں مالی کمیشن بھی جاری کیا ۔اس موقعہ پر انہوں نے مستحقین میں مالی امداد ، سٹیشنری آئٹم ، سوچھتا کٹس ، مختلف اسناد اور منظوری نامے ، مختلف محکموں کی سکیموں کے تحت مستحقین میں تقسیم کئے ۔ انہوں نے بیبی کٹس ، کسان کریڈٹ کارڈ ، سپورٹس کٹس وغیرہ بھی مستحقین میں تقسیم کئے ۔ انہوں نے پی ایم اے وائی مستحقین میں کمبلیں اور دیگر تحائف بھی تقسیم کئے ۔ مقامی لوگوں نے انتظامیہ کو دیہی آبادی کی دہلیز پر بیک ٹو ولیج پہل تک لانے کیلئے حکومت کو سراہا ۔

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا