برادری کی سماجی و مذہبی لیڈران کی ہنگامی میٹنگ بلانا ناگزیر ،امتیازی رویہ حد سے تجاوز
لازوال ڈیسک
جموں؍شیعہ فیڈریشن صوبہ جموںکے صدر الحاج عاشق حسین نے مورخہ 19اکتوبر کے سرکار کی جانب سے ریزرویشن دئے جانے میںشیعہ برادری کو باہر رکھے جانے پر شدید برہمی کا اظہار کر کے اسے برادری سے بے انتہا زیادتی قرار دیا ہے ۔خان نے کہا ہے کہ جلد ہی شیعہ برادری کے سماجی و مذہبی لیڈران کی ہنگامی میٹنگ بلا کر آگے کی حکمت عملی طے کی جائے گا ۔آج جموںمیںپریس کو جاری ایک بیان میںفیڈریشن کے صدر الحاج عاشق حسین خان نے تین روز قبل سرکار کی جانب سے جاری ریزرویشن بارے نوٹیفکیشن کو شیعہ برادری سے بے انتہا امتیاز قرار دیتے ہوئے سرکار کے رویہ کی شدید مذمت کی ہے ۔خا ن نے کہا ہے کہ ہمارا واضح موقٖف رہا ہے کہ سبھی کو ان کا حق دیا جائے ۔لیکن ایک بار پھر شیعہ برادری سے بہت امتیازی رویہ اختیار کر کے ان کو سڑکوںپر اترکر قانون کو اپنے ہاتھ میںلینے کے لئے مجبور کیا جا رہا ہے ۔عاشق حسین نے کہا کہ شیعہ برادری امن و قانون کی پاسداری کرنے پر یقین رکھتی ہے ۔اسی لئے برادری نے ہمیشہ پر امن احتجاج کر کے سرکار کی توجہ اپنی جانب مرکوز کروائی ،گورنر و اعلی بیورو کریٹ سے مل کر ان کی توجہ کرناہ ،اوڑی ،کپواڑہ ،کرگل و لداخ ،مینڈھر و گرسائی و ضلع پونچھ کے بارڈر سے لگنے والے علاقہ جات میںبنیادی سہولیات بجلی ،پانی و سڑکوںکی خستہ حالی کی جانب دلائی مگر صد افسو س کہ جن علاقہ جات کے عوام ہمیشہ ہمسایہ ملک کی جارحیت سے متاثر ہو کر جان ومال کا نقصان اٹھاتے رہے ہیں،جن علاقہ جات میںآج بھی بنیادی سہولیات کا فقدان پایا جاتا ہے ۔جہاںابھی تک مواصلات کا نظام نہیںہے ۔ان کو ریزرویشن سے محرو م کر کے سرکار نے شیعہ برادری کے ساتھ ہی نہیںبلکہ ان کی آنے والی نسلوںکا مستقبل اندھیرے میںڈال کر زیادتی کی تمام حدود کو پھلانگ دینے کا کام کیا ہے جس کو شیعہ برادری کسی صورت میںقبول نہیںکر ے گی ۔خان نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ پر امن رہ کر سرکار سے رجوع کیا ،الیکٹرانک و پرنٹ میٖڈیا کی وساطت سے سرکار تک اپنے مسائل پہنچائے لیکن انصاف کر تے وقت شیعہ برادری کو خاطر میںنہ لایا گیا ۔ان کا کہنا تھا کہ کیا ہم اس ملک کے شہری نہیںہیں۔ہم کونمبر 2کا شہری ہونے کا احساس کیونکر دلایا جا رہا ہے ۔عاشق حسین خان نے برملا کہا کہ حال ہی میںاسمبلی حلقہ جات کی حد بندی کرتے وقت ہمارے 5سے زیادہ اسمبلی حلقوںکے ساتھ زیادتی کر کے شیعہ برادری کو پس پشت ڈالنے کا کام کیا گیا ۔ان کا کہنا تھا کہ شیعہ برادری کے ساتھ دہائیوںسے زیادتی ہوتی رہی اب اس سرکار نے بھی شیعہ برادری کو گہری چو ٹ پہنچا کر خبر دار ہونے کا سگنل دیا ہے ۔خان کا کہنا تھا کہ یہ ہماری برادری و ہمارے تعلیم یافتہ بچوںکیلئے لمحہ فکریہ ہے ۔کیونکہ اس سے ان کا مستقبل بھی تاریکیوںمیںڈو ب جانے کا اندیشہ رہے گا ۔خان نے کہا کہ یہ صرف اور صرف ووٹ پالیٹکس ہے جبکہ ہونا تو چاہئے تھا کہ سب کا ساتھ سب کا وکاس او ر سب کا وشواس کے نعرے کو عملی جامعہ پہنایا جا تا ایسا نہ کر کے صرف سیاست کی گئی ہے ۔ان کا صاف صاف کہنا تھا کہ اس نوٹیفکیشن سے یہ ظاہر ہو گیا ہے کہ جو لوگ قانون ہاتھ میںلے کر سڑکوںپر احتجاج کریںسرکار ان کی سنتی ہے اور جو پرامن طور پر سرکار کی توجہ درپیش مسائل کی جانب دلاتے رہیں،سرکار ان کو درگذر کر تی ہے ۔خان نے کہا کہ کربلا کمپلیکس کے ایک حصہ پر سرکار نے ناجائز طور پر پولیس تھانہ تعمیر کیا ہے جبکہ سرکار از خود ناجائز تجاوزات کو ہٹانے کی مہم چلا کر اس بات کو دہراتی ہے کہ قانون سے بڑھ کر کوئی نہیںہے ۔،اس لئے ناجائز تجاوزات کو منہدم کر دیا جانے میںکوئی گریز نہ کیا جائے گا لیکن دہائیوںسے شیعہ برادری پولیس تھانہ پیر مٹھا کی ناجائز تعمیر کی جانب توجہ دلاتی رہی ہے مگر کسی نے اس ناجائز تعمیر کو منہدم کرنے کی زحمت نہ کی ۔ان کا کہنا تھا کہ شیعہ برادری اس حق تلفی کو کسی صورت میںبرداشت نہیںکر سکتی ہے ۔اس لئے بہت جلد شیعہ برادری کے سماجی و مذہبی لیڈران کی ایک ہنگامی میٹنگ بلا کر سرکار کی زیادتی پر تفصیلی غو ر کر آگے کا لائحہ عمل طے کریںگے ۔عاشق حسین خان نے سرکار سے پر زور مانگ کی ریزرویشن میںمستحق شیعہ برادری کو بھی لایا جائے،ایسا نہ ہونے کی صورت میںبرادری کے زعماء متفقہ فیصلہ کریںگے ۔جس کا انعقاد جلد ہی کیاجائے گا ۔