ریاسی، کٹھوعہ کے وفود نے جموں میں آزاد سے ملاقات کی

0
0

جب بھی انتخابات ہوں گے ڈیموکریٹک پروگریسیوآزادپارٹی تیار ہیں: غلام نبی آزاد
لازوال ڈیسک

جموں؍؍پارٹی کے کارکنوں اور لیڈروں کے درمیان مضبوط تال میل اور ہم آہنگی پر زور دیتے ہوئے، ڈی پی اے پی کے چیئرمین غلام نبی آزاد نے جموں خطہ کی بے شمار آزادی پسندوں کا گھر ہونے کی تعریف کی۔ آزاد نے کہا کہ جموں نے قوم اور اس کی خودمختاری کے لئے بہت سے لوگوں کی قربانیاں دی ہیں اور یہ ملک کے سرفہرست خطوں میں شامل ہے جنہوں نے اپنے جوانوں کو ملک کی خودمختاری کے دفاع کے لئے بھیجا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب آزادی کے جنگجوؤں کی فہرست کی بات کی جائے تو جموں کی اپنی شبیہ اور ساکھ ہے۔ آزاد نے کہاکہ جموں شاید ان چند شہروں اور خطوں میں شامل ہے جن کی ملک کی خودمختاری میں اہم شراکت ہے۔ تاہم آزاد نے پارٹی کے کارکنوں اور عہدیداروں پر زور دیا کہ وہ نچلی سطح پر لوگوں تک اپنی رسائی کو بڑھانے کے لیے پارٹی کے ایجنڈے اور بنیاد کو آئندہ انتخابات سے پہلے پھیلا دیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈی پی اے پی کا ایجنڈا اور مشن مرکز کے زیر انتظام علاقے کے ہر فرد کا فرض ہوگا۔آزاد نے کہاکہ ہم لوگوں کو سماجی اقتصادی طور پر بااختیار بنانا اور ان کے سیاسی حقوق کا تحفظ کرنا ہے اورڈی پی اے پی کے عہدیداروں کو جموں کشمیر کے ہر فرد کو اس ایجنڈے کی وضاحت کرنی چاہیے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہمارے کارواں کو تبدیلی اور بہتر کل کے لیے بڑھایا جائے۔ واضح رہے گزشتہ چند دنوں سے ڈی پی اے پی کے چیئرمین نے ریاسی، کٹھوعہ کے متعدد وفود سے ملاقات کی ہے اور جموں و کشمیر میں آئندہ انتخابات سے قبل پارٹی کے کام کاج اور اس کے بعد کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہاکہ جب بھی انتخابات ہوں گے ہمیں تیار رہنا چاہیے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ڈی پی اے پی کا پیغام واضح ہے کہ جب بھی انتخابات ہوں گے ہم تیار ہیں۔ انہوں نے ریاسی کے عہدیداروں سے بھی ملاقات کی اور انہیں ہدایت دی کہ وہ میٹنگیں کریں اور تمام جگہوں پر ممبر سازی مہم کو تیز کریں۔ آزاد نے کہا کہ تمام عہدیداروں کے لیے ضروری ہے کہ وہ ڈی پی اے پی کے پیغام کے ساتھ لوگوں تک پہنچیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ رکنیت سازی مہم کو تیز کیا جائے اور زیادہ سے زیادہ لوگ پارٹی میں شامل ہوں۔ اس موقع پرجی ایم ایس سروڑی وائس چیئرمین، آر ایس چیب جنرل سکریٹری، جگل کشور شرما صوبائی صدر، ونود مشرا جنرل سکریٹری، سباش گپتا سابق ایم ایل سی و دیگران موجود تھے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا