ریاست میں ہر سو غیر یقینیت کا ماحول 

0
0

’گرفتاریوں اور خوف و ہراس کا تازہ چکر شروع‘‘// نیشنل کانفرنس

 

سرینگر؍ :کے این ایس / نیشنل کانفرنس نے گرفتاریوں کے تازہ چکر اور خوف و ہراس کی لہر پھیلانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر میں لوگ غیر یقینیت کے دور سے گزر رہے ہیں ۔ کشمیر نیوز سروس(کے این ایس) کے مطابق نیشنل کانفرنس کے ممبران پارلیمنٹ جسٹس(ر) حسنین مسعودی اور محمد اکبر لون نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ جموں کشمیر میں بڑتی ہوئی غیر یقینیت،پرآشوب دور اور لوگوں میں خوف و ہراس اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس  ماحول سے صاف نظر آرہا ہے کہ جموں کشمیر میں کس قدر حالات نا گفتہ ہے اور لوگ کس قدر مایوس ہے اور مرکز کے’’پے در پے غیر جمہوری احکامات پر رنجیدہ اور ناراض ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے5اگست کو جموں کشمیر دو لخت کرکے دفعہ35ائے اور دفعہ370سے محروم کیا گیا،اور مرکز نے جموں کشمیر لوگوں کو ایک عذاب و عتاب میں دھکیل دیا،تاہم ریاستی عوام نے اسی روز سے مرکز کی کشمیر کے تئیں سخت گیر پالیسی کے خلاف احتجاج شروع کیا۔جسٹس(ر) حسنین مسعودی اور ایڈوکیٹ محمد اکبر لون نے بتایا کہ یہ فیصلہ مرکزی حکومت نے کشمیریوں پر ٹھونس دیا اور یہ فیصلہ مودی سرکار کی بڑی تاریخی غلطی تھی،جس کے نتیجے یں بھارت کی المیت اور آزادی کو بھی خطرہ لاحق ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا’’بدقسمتی سے آئین کی بالا دستی اور جمہوری اصولوں کو بھی نظر انداز کر کرے ریاست کے لوگوں کو اپنے جمہوری اور آئنی حقوق سے محروم کیا گیا۔ نیشنل کانفرنس کے ممبران پارلیمان کا کہنا ہے کہ آج ملک کے اعلیٰ عہدوں پر فائر رہیں لوگ اس قد کو ملک کی سالمیت کیلئے سنگین خطرہ قرار دیں رہے ہیں۔اس دوران ان لیڈروں نے سیاسی قیدیوں،سیول سوسائٹی ممبران،قانون دانوں،تاجر لیڈروں اور نوجوانوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ادگر سابق ممبر پارلیمنٹ شریف الدین شارق نے بھی وادی کے جنوب س شمال ین گرفتاریوں کے تازہ چکر پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر ان گرفتاریوں کو بند کرنے اور نظر بندوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا