روہنگیا بستیوں پر پولیس کا کریک ڈاؤن،سہولت کاروں کیخلاف سخت کارروائی

0
0

روہنگیا ئوںکی غیر قانونی آباد کاری جموں و کشمیر کی سلامتی اور سماجی و اقتصادی تانے بانے کو ممکنہ خطرات لاحق: آنند جین
اویناش آزاد

جموں؍؍قومی سلامتی کے تحفظ اور جموں و کشمیر کے باشندوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے ایک فیصلہ کن اقدام میں، جموں و کشمیر پولیس نے جموں خطہ میں روہنگیاؤں کو پناہ دینے والے افراد کے خلاف سخت کارروائیاں شروع کی ہیں۔جموں زون کے پولیس سربراہ آنند جین نے ڈی پی ایل جموں میں پریس بریفنگ کا انعقادکرکے میڈیا کو بتایا کہ ’’مکمل تحقیقات اور انٹیلی جنس رپورٹس نے روہنگیا کی غیر قانونی آباد کاری میں کچھ عناصر کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا ہے، جس سے جموں و کشمیر کی سلامتی اور سماجی و اقتصادی تانے بانے کو ممکنہ خطرات لاحق ہیں۔جین نے کہا کہ جموں و کشمیر پولیس نے کل رات سہولت کاروں کے خلاف آپریشن کیا تھا، جو جموں خطے میں غیر قانونی تارکین وطن کو پناہ دے رہے تھے۔’’جے اینڈ کے پولیس نے روہنگیاؤں کو پناہ دینے میں ملوث سہولت کاروں کی شناخت اور گرفتاری کے لیے ٹارگٹڈ آپریشن کیے ہیں۔ اٹھائے گئے اقدامات قانون کے مطابق ہیں اور اس کا مقصد خطے میں امن و امان کو برقرار رکھنا ہے۔ آئی جی پی جموں نے کہا کہ سہولت کار، ایک بار پکڑے جانے کے بعد، قانونی کارروائی کے تابع ہوں گے، اور قومی سلامتی اور امیگریشن سے متعلق قوانین کی کسی بھی خلاف ورزی پر سختی سے نمٹا جائے گا۔ضلع وارتفصیلات کے مطابق جموں میں روہنگیا ئوں کو پناہ دینے کے الزام میں متعدد ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ ایف آئی آر میں آئی پی سی کی مختلف دفعات اور غیر ملکی قانون کے تحت الزامات شامل ہیں۔ سات تھانوں میں تقریباً 40 مقامات پر تلاشی لی گئی، جس کے نتیجے میں 39 افراد سے پوچھ گچھ کی گئی۔ ضبط شدہ دستاویزات میں اکاؤنٹ بک، پاس بک، کرایہ کے معاہدے، آدھار کارڈ، کریڈٹ کارڈ، موبائل فون، سم کارڈ، ریونیو ریکارڈ اور دیگر مجرمانہ مواد شامل ہیں۔ضلع پونچھ: پونچھ کے گورسائی علاقے میں روہنگیا مردوں کے لیے جعلی آدھار اور راشن کارڈ بنانے کے لیے تین سازش کاروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ گرفتاریاں ایک مجرمانہ سازش کے بعد کی گئی ہیں جن میں ایک روہنگیا شخص، اس کے سسر اور دو دیگر افراد کے فرضی آدھار کارڈ تیار کیے گئے تھے۔ مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، اور تفتیش جاری ہے۔ضلع کشتواڑ:- کشتواڑ پولیس نے 6 روہنگیا اور 7 حامیوں سمیت 13 افراد کو غیر قانونی طور پر ڈومیسائل سرٹیفکیٹ، آدھار کارڈ، ووٹر کارڈ اور راشن کارڈ حاصل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا۔ گرفتاریاں مصدقہ شواہد کی بنیاد پر کی گئیں، اور ان افراد سے قانون اور امن عامہ کے خلاف سرگرمیوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں تفتیش کی جا رہی ہے۔ضلع ڈوڈہ:- ڈوڈہ میں، پولیس نے 10 غیر ملکیوں (روہنگیا اور بنگلہ دیشی شہریوں) اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف غیر قانونی طور پر ہندوستانی شناختی دستاویزات حاصل کرنے کے الزام میں تین ایف آئی آر درج کی ہیں۔ تحقیقات میں روہنگیا کے جھوٹے دستاویزات حاصل کرکے ضلع میں داخل ہونے اور رہنے کا ایک نمونہ سامنے آیا۔ تلاشی کے دوران شواہد کے طور پر قبضے میں لیا گیا مجرمانہ مواد برآمد ہوا۔ضلع راجوری:- راجوری میں، ایک شخص کو روہنگیا خاتون کو سہولت فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا، اور آئی پی سی اور غیر ملکی قانون کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ گرفتار شخص کے گھر کی تلاشی لی گئی، اور اس کے پاس سے قابل قدر دستاویزات قبضے میں لے لی گئیں۔ مزید تفتیش جاری ہے۔’’جے اینڈ کے پولیس کے ذریعہ کئے گئے آپریشن قومی سلامتی اور قانون کی حکمرانی کے عزم کو اجاگر کرتے ہیں۔ ان کارروائیوں کا مقصد روہنگیاوں کی غیر قانونی آباد کاری سے پیدا ہونے والے ممکنہ سیکورٹی چیلنجوں سے نمٹنے اور مقامی وسائل کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے‘‘، جین نے کہا کہ جاری تحقیقات سپورٹ سسٹم کو ختم کرنے اور ملوث افراد کو جوابدہ ٹھہرانے کی ایک جامع کوشش کی نشاندہی کرتی ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا