خستہ حال سڑک کے سبب 200فٹ گہرے نالے میں گری۔ ایک زائیر موقعے پرلقمہ اجل 2 شدید زخمی
غلام قادر بیدار
چرارشریف؍؍ بڈگام ضلع کے چرارشریف میں واقع درگاہ علمدار ملک کشمیر پر حاضری دینے کے بعد آج جب سفید رنگ کی ماروی گاڑی زیر نمبری/JK010//1713/ میں سوار جنوبی کشمیر کے گائوں ھاڑہ پورہ پلوامہ سے تعلق رکھنے والے 5 زائیرین چرارشریف درگاہ میں شب جمعرات کے موقعے پرحاضری دینے کے بعد جب یہاں سے ڈھائی کلو میٹر دور ایک اور تاریخی یادگار واقع روپہ ون پہنچ گئے کچھ دیر شوق اور مسرت کے ساتھ قیام کرنے بعدنماز عصر ادا کرنے کے ساتھ ھی گھرواپسی کی غرض سے روپہ ون سے براستہ وازہ باغ چرارشریف کی طرف نکل پڑے۔مصدق اطلاعات کے مطابق گاڑی کچھ دیر بعد ھی حادثے کے شکار ہوگئی جسکی وجہ سے گاڈی میں سوار ایک شخص موقعے پر لقمہ اجل بن گیا اور باقی 2شدیدزخمی ہوگئے۔ نمایندے نے عینی شاہدین کے حوالہ بتایا کہ ایک عینی شاہد جو شوکت احمد ساکنہ ھفرو نے بتایا کہ اسوقت چرارشریف سے سومو گاڑی میں گھر جارہے تھے کہ دوران سفر کچھ دوری سے ہم نے دیکھا کہ روپہ ون اور وازہ باغ کے درمیان واقع چنار سٹاف سے ایک چلتی گاڑی بیچ سڑک ایک طرف روک گئی اور کچھ لوگ سڑک کی حالت کا نظارہ کرنے لگے۔ بس اسی اثنا میں گاڑی خود پیچھے کی طرف ڈھہہ گئی اور 200 فٹ نیچے گہرے نالے کی طرف لگاتار ہچکولئے کھاتے کھاتے نیچے کی طرف جاکر قدرتی طور مسطح ایک ٹیلے پر ٹھہر گئی لیکن تب تب گاڑی میں سوارسبھی لوگ مختلف جگہوں پر زخمی حالت میں بکھر چکے تھے۔ اگرچہ ھر راہ چلتے شخص نے آناً فاناً بچایو کارروائی دیکھتے ھی شروع کی لیکن تب تک ایک مرد زائیرجسکی شناخت عبدالکبیر حجام ساکنہ ھاڈہپورہ کے طور پر ھوئی ھے فوراًلقمہ اجل ہوچکا تھا جبکہ فرنٹ سیٹ پر موجود مستورات اور پچھلی سیٹ پر بیٹھا دوسرا مرد شدید زخمی ہوچکے تھے۔ ادھر پولیس نے جایا واردات پر پہنچ کر تحقیقات شروع کرکے کیس درج کردیا ھے جبکہ شاہدین کے مطابق اگرچہ سبھی لوگوں کو بہت جلد ہسپتال پہنچایا گیا تاھم گاڑی مکمل طور تباہ ہوچکی تھی۔ یہ خبر فائنل ہونے تک زخمیوں کے متعلق متضاد خبریں ارھی تھی اور پلوامہ کے ھاڈ پورہ میں صف ماتم بچھ گئی تھی۔