روزہ اور سائنس

0
120

محمدتوحیدرضاعلیمی بنگلور

9886402786

 

(۱)روزوں کی فرضیت کا حکم قرآن مجید میں موجود ہے اور اسکی افادیت کا بیان بھی قرآن مجید میں موجود ہے سائنسی نقطہ نظر وماہرین طب کو سمجھنے سے قبل روزوں کی فرضیت کو سمجھنے کے لئے کلام اللہ کی طرف رجوع کریں تواللہ پاک اپنے مقدس بابرکت باعظمت کلام مجید پارہ ۲ سورہ بقرہ آیت نمبر ۱۸۳میں ارشادفرماتاہے ۔اے ایمان والوں تم پر روزے فرض کیے گئے جیسے اگلی امتوں پر فرض ہوئے تھے ۔ترجمہ (کنزالایمان)
(۲)تفسیر خزائن العرفان میں مولاناسید نعیم الدین مرادآبادی رحمۃ اللہ علیہ نقل فرماتے ہیں کہ اس آیت ِ کریمہ میں روزوں کی فر ضیت کا بیان ہے
(۳) اور درمختار و خازن میں لکھا ہوا ہے کہ رمضان شریف کے روزے ۱۰ شعبان المعظم ۲ھ کو فرض کیے گئے ہیں ۔
(۴) اس سے ثابت ہوتا ہے کہ روزے عبادت قدیمہ ہیں زمانہء حضرت آدم علیہ السلام سے تمام شریعتوں میںفرض ہوتے چلے آئے اگرچہ اس کے اَیام و اَحکام مختلف تھے مگر اصل روزے سب امتوں پر لازم رہے
(۵)روزہ رکھنے کا سب سے بڑافائدہ یہ ہے کہ ہم گناہوں سے بچ جائیں گے اور یہ متقین کا شعارہے
روزہ رکھو صحت مند ہوجائو
(۶) انسان جو بھی کھاتا پیتاہے تو بدن پر لازماََ اس کا اثر پڑتاہے اچھا اثر پڑے تو صحت اچھی ہوتی ہے بُرا اثر پڑے تو صحت خراب ہوتی ہے مثلاََ شراب پینے ڈرکس لینے اورنشیلی ادویات وغیرہانقصان دہ اشیاء کے استعمال سے صحت خراب ہوتی ہے طبیعت پر کافی بُرا اثر پڑتاہے انسان بیماریوں میں ملوث ہوجاتا ہے ڈاکٹروں سے علاج کرواتاہے محنت و مشقت سے کمایاہوامال حرام اشیاء کی خرید ی میں لگاکر بیماری خریدا اب اسی بیماری کو دور کرنے کے لئے باقی رقم بھی خرچ کردیا ۔بچاکچھ نہیں۔ تب جاکر اُسے اللہ پاک کی عطاکردہ صحت و تندرستی کی اہمیت کا پتہ چلتاہے کہ قدرتی صحت وتندرستی اللہ پاک کی عطاکردہ ان گنت نعمتوں میںسے ایک نعمت ہے ۔جسم پر اچھا اثرپڑے تو صحت اچھی ہوتی ہے حلال و جائز مفیدو صحت مند اشیاء کے استعمال سے جسم تندرست وتوانہ صحت مندوقوی رہتاہے ۔ روزہ عبادت ہونے کے ساتھ ساتھ صحت کے حوالے سے بھی روزہ اپنا اثررکھتاہے اسی لئے ہمارے آخری نبی حضرت محمد مصطفی ﷺ نے ارشاد فرمایا۔صُوموا تحصوا۔روزہ رکھو صحت مند ہوجائو
(اکمعجم الاوسط )
(۷)شارحِ حدیث حضرت علامہ عبدالرئوف مناوی رحمۃ اللہ علیہ نقل فرماتے ہیں کہ روزہ روح کی غذاہے جس طرح کھانا جسم کی غذاہے ۔روزہ رکھنے سے (دنیامیں )بندے کو صحت وتندرستی حاصل ہوتی ہے ( فیض القدیر)
روزے کے سائنسی فوائد
(۸)روزہ سارے نظام ہضم کو ایک ماہ کے لئے آرام مہیاکردیتاہے دوسری طرف روزہ کے ذریعہ جگرکو چار سے چھے گھنٹوں تک آرام مل جاتا ہے جو روزہ کے بغیر قطعی ناممکن ہے
سائنسی نقطہ نظر سے ماہرین طب کا دعویٰ ہے کہ اس آرام کا وقفہ ایک سال میں ایک ماہ ضرور ہوناچاہئے۔مسلمان روزے رکھ کر سارے نظام ہضم اور جگرکو آرام مہیاکرکہ صحت مند ہوجاتے ہیں

(۹) روزے کے اپنے دینی دنیاوی جسمانی روحانی طبی اور سائنسی اتنے فوائدہیں کہ ان کا شمار ممکن نہیں ۔ روزہ انسان میں صبر اور برداشت پیدا کرتاہے ۔روزہ صرف عبادت ہی نہیں بلکہ انسانی صحت کے لئے بھی بہت مفیدہے

(۱۰)روزے سے انسانی طبیعت میں تحمل پیداہوتاہے اور انسان کو بھوک و پیاس کی اہمیت کا اندازہ ہوتاہے۔جب بھوک و پیاس کی اہمیت کا اندازہ ہوتاہے تو کھانے کی قدر کرتاہے بھوکوں کو کھلاتاہے پیاسوں کی پیاس بجھاتاہے کھانوں کی ناقدری نہیں کرتا خود اپنے گھر میں ہویاکسی شادی بیاہ کی تقریب میں ہو یا کہیں کسی بھی طعام کی محفل میں حاضرہو وہ انسان کھانوں کی قدر کرے گابیجااسراف سے بچے گاا و رکھانوں کو ذائع نہیں کرے گا روزے کے ذریعہ انسان میں بھوک و پیاس کی اہمیت کا اندازپیداہوتاہے۔ اور اللہ تعالیٰ روزہ دار کی بیماریوں کودور کرتاہے اور صحت و تندرستی عطافرماتاہے

(۱۱)روزے کی افادیت کو کئی غیرمسلم اطباء بھی تسلیم کرچکے ہیں حتی کہ بعض ممالک میں مختلف امراض کے علاج کے لئے لوگوں کو گھنٹوں بھوکارکھاجاتاہے اور اس سے مریض پر اچھااثرپڑتاہے
(۱۲)ایک غیر مسلم مذہبی رہنماکا کہناہے کہ مجھے اسلام میں رمضان کے روزوں نے بہت متائثرکیاہے۔دنیا کے دوسرے مذاہب میں بھی روزے کا تصور پایاجاتاہے اور غیر مسلموں میں بھی روزوںکا تصور موجود ہے حالانکہ ان کے روزوں کے معاملات کچھ الگ ہیں وہ اپنے طریقوں سے روزے رکھتے ہیں
(۱۳)اللہ پاک ہمیں یہی تو سمجھارہاہے آیت نمبر ۱۸۴ سورہ بقرہ میں ۔
روزہ رکھنا تمہارے لئے زیادہ بھلاہے اگرتم جانو ۔روزہ رکھنا تمہارے لئے زیادہ بھلا ہے اگر تم جانوسے مطلب یہ نکلاکماحقہ ہم روزوں کی افادیت کو نہیں جانتے جوجان گئے انہوں نے کبھی بھی روزوں کی قضاء نہیں کی روزہ رکھنے سے کیا ملتاہے اللہ پاک نے سورہ بقرہ آیت نمبر۱۸۳میں بتایا۔لعلکم تتقون۔کہ کہیں تمہیں پرہیزگاری ملے۔تو معلوم ہوا روزہ رکھنے سے روزہ دار کو پرہیزگاری ملتی ہے

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا