رواں تحریک مزاحمت کو آگے بڑھانے کے لیے قوم اجتماعی طور پر یکسوئی اور استقامت کا مظاہرہ کرے:©حریت(ع)

0
0

یواین آئی
سری نگر حریت کانفرنس (ع) نے ترال میں جاں بحق ہوئے عسکریت پسندوں کوخراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ بلند نصب العین کی خاطر تسلسل کے ساتھ دی جارہی قربانیاں اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ رواں تحریک مزاحمت کو آگے بڑھانے کے لیے قوم اجتماعی طور پر یکسوئی اور استقامت کا مظاہرہ کریں۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کو بھیجے گئے بیان کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس نے ترال پلوامہ میں ایک عسکری معرکے کے دوران شہید کئے گئے تین عسکریت پسندوں شہید دانش خالق ، شہید عادل احمد، اور شہید قاسم کو اُنکی شہادت پر شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک بلند نصب العین کی خاطر تسلسل کے ساتھ دی جارہی قربانیاں اس بات کی متقاضی ہےں کہ رواں تحریک مزاحمت کو آگے بڑھانے کیلئے پوری قوم یکسوئی اور استقامت کا مظاہرہ کرےں۔بیان میں کہا گیا کہ اس قوم کے جذبہ مزاحمت کو توڑنے کیلئے حکومتی سطح پر ہر غیر جمہوری اور غیر انسانی حربہ بروئے کار لایا جارہا ہے ۔ روز انسانی خون سے ہولی کھیلی جارہی ہے اور روز نوجوانوں کا قتل عام ہورہا ہے اور برسر جدوجہد عوام کو شدید قسم کے مصائب اور تشدد کا شکار بنایا جارہا ہے اور ان تمام حربوں اور ہتھکنڈوںکو ناکام بنانے کیلئے تحریک کے تئیں استقامت کا مظاہرہ حالات کا ناگزیر تقاضا ہے ۔موصولہ بیان میں کہا گیا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے تئیں حکومت ہندوستان کی ہٹ دھرمی اور تاخیری حربے اور منفی طریقہ کار سے عبارت سیاستکاری اس پورے خطے کے امن کو لاحق خطرات میں اضافے کا موجب بن رہے ہیں اور وقت آگیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو انتظامی نقطہ نظر سے یا اس مسئلہ کو مراعات یا مفادات کا مسئلہ سمجھنے کے بجائے اس مسئلہ کو انسانی اور سیاسی مسئلہ سمجھ کر اس کے حل کیلئے تدبیریں کی جائیں۔ بیان میں خطہ چناب کے کشتواڑ سے تعلق رکھنے والے ایک حریت پسند رہنما عبدالقیوم متو اور دیگر آٹھ نوجوانوںکو تحریک مزاحمت سے وابستگی کے الزام میں بدنام زمانہ قانون PSA کے تحت گرفتار کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس طرح کے حربے حریت پسند قیادت اور عوام کے حوصلوں کو شکست دینے میں کامیاب نہیں ہوسکتے۔اس دوران حریت ترجمان نے وادی کے معروف قلمکار، مصنف اور دانشور غلام نبی گوہر ساکنہ کرالہ پورہ بڈگام کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی سماجی ،دینی اور ادبی خدمات کو ناقابل فراموش قرار دیا ۔ ترجمان نے کہا کہ مرحوم گوہر صاحب ایک سرکردہ قانون دان اور قابل منصف بھی تھے جنہوں نے ہمیشہ اپنے پیشے سے انصاف کرتے ہوئے عدل و انصاف کے تقاضوں کو ملحوظ نظر رکھا ۔ترجمان نے مرحوم کے انتقال کوعلمی اور ادبی حلقوں میں ایک خلا قرار دیتے ہوئے مرحوم کے بلند درجات اور پسماندگان کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا